مذی خارج ہونے پر وضو کا بیان

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ تَذَاکَرَ عَلِيٌّ وَالْمِقْدَادُ وَعَمَّارٌ فَقَالَ عَلِيٌّ إِنِّي امْرُؤٌ مَذَّائٌ وَإِنِّي أَسْتَحِي أَنْ أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَکَانِ ابْنَتِهِ مِنِّي فَيَسْأَلُهُ أَحَدُکُمَا فَذَکَرَ لِي أَنَّ أَحَدَهُمَا وَنَسِيتُهُ سَأَلَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاکَ الْمَذْيُ إِذَا وَجَدَهُ أَحَدُکُمْ فَلْيَغْسِلْ ذَلِکَ مِنْهُ وَلْيَتَوَضَّأْ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ أَوْ کَوُضُوئِ الصَّلَاةِ الِاخْتِلَافُ عَلَی سُلَيْمَانَ-
علی بن میمون، مخلد بن یزید، ابن جریج، عطاء، ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت علی اور حضرت عمارنے آپس میں بات چیت کی تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فریاما مجھے بہت زیادہ مذی آتی ہے اور میں اس مسئلہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کرنے سے شرم محسوس کرتا ہوں اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی میرے نکاح میں ہے لیکن تم دونوں میں سے کوئی شخص مسئلہ دریافت کرلے تو میں نے سنا کہ ان دونوں میں سے (مقداد بن اسود اور عمار بن یاسر میں سے) کوئی شخص یہ مسئلہ دریافت کرے چنانچہ ان حضرات میں سے کسی نے یہ مسئلہ دریافت کیا لیکن میں بھول گیا کہ مسئلہ دریافت کرنے والے کون صاحب تھے؟ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تمہارے میں سے کوئی شخص کو ایسا ہو کہ اتفاق سے اس کے مذی نکل آئے تو اس کو چاہیے کہ اس کو دھو ڈالے پھر نماز کی طرح کا وضو کر لے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “Ali, Al-Miqdad and ‘Ammar were talking. ‘Ali said: ‘I am a man who emits a lot of Madhi but I am too shy to ask the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that because if his daughter’s position with me, so let one of you ask him.’ He told me that one of them but I forgot who — asked him, and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘That is Madhi. If any one of you notices that, let him wash it off himself and perform Wudu’ as for prayer or similar to the Wudu of prayer.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ رَجُلًا مَذَّائً فَأَمَرْتُ رَجُلًا فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ فِيهِ الْوُضُوئُ-
محمد بن حاتم، عبدة، سلیمان، اعمش، حبیب بن ابی ثابت، سعید بن جبیر، ابن عباس، علی رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ مجھ کو بہت زیادہ مذی آتی تھی میں نے ایک شخص سے کہا کہ تم حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کرو چنانچہ ان صاحب نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اس مسئلہ کا تذکرہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مذی میں صرف وضو کرنا کافی ہے۔
It was narrated that ‘Ali, may Allah be pleased with him, said: “I was a man who emitted a great deal of Madhi. I told a man to ask the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (about that) and he said: ‘Wudu’(is required) for that.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ مُنْذِرًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَذْيِ مِنْ أَجْلِ فَاطِمَةَ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ فِيهِ الْوُضُوئُ الِاخْتِلَافُ عَلَی بُکَيْرٍ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد بن حارث، شعبہ، سلیمان، اعمش، منذرہ، محمد بن علی، علی رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ مجھ کو شرم وحیا کی وجہ سے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مذی سے متعلق مسئلہ معلوم کرنے میں شرم محسوس ہوئی کیونکہ فاطمہ میری منکوحہ تھیں اس وجہ سے میں نے حضرت مقداد سے کہا تو انہوں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس میں وضو (کافی) ہے۔
It was narrated that ‘Ali said: “I felt too shy to ask the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about Mad because of Fatimah, so I told Al-Miqdad to ask him, and he said: ‘Wudu’ (is required) for that.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَی عَنْ ابْنِ وَهْبٍ وَذَکَرَ کَلِمَةً مَعْنَاهَا أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَرْسَلْتُ الْمِقْدَادَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُهُ عَنْ الْمَذْيِ فَقَالَ تَوَضَّأْ وَانْضَحْ فَرْجَکَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ مَخْرَمَةُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ شَيْئًا-
احمد بن عیسی، ابن وہب، مخرمة بن بکیر، سلیمان بن یسار، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ میں نے حضرت مقداد کو خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں مذی سے متعلق مسئلہ دریافت کرنے کے بارے میں بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم وضو کرلو اور شرم گاہ دھو ڈالو۔
‘Ali said: “I sent Al-Miqdad to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to ask him about Madhil, and he said: ‘Perform Wudu’ and sprinkle water over your private part.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman said: Makhramah (one of the narrators) did not hear anything from his father.
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ أَرْسَلَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الْمِقْدَادَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُهُ عَنْ الرَّجُلِ يَجِدُ الْمَذْيَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْسِلُ ذَکَرَهُ ثُمَّ لِيَتَوَضَّأْ-
سوید بن نصر، عبد اللہ، لیث بن سعد، بکیربن اشج، سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ حضرت علی نے حضرت مقدار کو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں مذی سے متعلق حکم شرع دریافت کرنے کے واسطے بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اپنی شرم گاہ دھو ڈالو اور وضو کر لو۔
It was narrated that Sulaiman bin Yasár said: “Ali bin Abi Talib sent Al-Miqdad to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to ask him about a man who notices Madhi. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Let him wash his penis then perform Wudu’.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُرِئَ عَلَی مَالِکٍ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَرَهُ أَنْ يَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ إِذَا دَنَا مِنْ الْمَرْأَةِ فَخَرَجَ مِنْهُ الْمَذْيُ فَإِنَّ عِنْدِي ابْنَتَهُ وَأَنَا أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَهُ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِذَا وَجَدَ أَحَدُکُمْ ذَلِکَ فَلْيَنْضَحْ فَرْجَهُ وَلْيَتَوَضَّأْ وَضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ-
عتبہ بن عبد اللہ، مالک، ابونضر، سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ حضرت علی نے حضرت مقدار بن اسود سے کہا کہ تم حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مذی سے متعلق مسئلہ دریافت کرو کہ جس وقت کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس جائے اور اس کی مذی خارج ہو جائے تو اس شخص کو کیا کرنا چاہیے؟ کیونکہ میرے نکاح میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی ہیں اس وجہ سے مجھ کو یہ مسئلہ دریافت کرتے ہوئے حیا محسوس ہوتی ہے۔ حضرت مقداد نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تمہارے میں سے کسی شخص کو اس قسم کا اتفاق ہو تو وہ اپنی شرم گاہ کو دھو ڈالے اس کے بعد اس کو وضو کرنا چاہیے اور اس طرح وضو کرے کہ جیسا وضو نماز کے واسطے کرتا ہے۔
It was narrated from Al Miqdad bin Al-Aswad that ‘Ali bin Abi Talib, peace be upon him, told him to ask the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about a man who gets close to a woman and Madhi comes out of him. (He said:) “For his daughter is (married) to me and I feel too shy to ask him.” So he asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that and he said: “If any one of you notices that let him sprinkle water on his private parts and perform Wudu as for prayer.” (Sahih)