مذکورہ مضمون کی تفسیر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی بْنِ بَهْلُولٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدًا يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُلَامَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ وَالْمُلَامَسَةُ أَنْ يَتَبَايَعَ الرَّجُلَانِ بِالثَّوْبَيْنِ تَحْتَ اللَّيْلِ يَلْمِسُ کُلُّ رَجُلٍ مِنْهُمَا ثَوْبَ صَاحِبِهِ بِيَدِهِ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَنْبِذَ الرَّجُلُ إِلَی الرَّجُلِ الثَّوْبَ وَيَنْبِذَ الْآخَرُ إِلَيْهِ الثَّوْبَ فَيَتَبَايَعَا عَلَی ذَلِکَ-
محمد بن مصفی بن بہلول، محمد بن حرب، زبیدی، زہری، سعید، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی بیع منابذہ سے اور بیع ملامسہ سے اور بیع ملامسہ یہ ہے کہ دو شخص رات میں دو کپڑوں پر معاملہ کریں اور ہر ایک شخص دوسرے شخص کے کپڑے کو ہاتھ لگائے اور منابذہ یہ ہے کہ ایک آدمی اپنا کپڑا دوسرے کی جانب پھینک دے اور وہ اس کی جانب پھینکے اور اس پر بیع ہو۔
It was narrated that Abu Saeed Al-Khudri said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade two kinds of garments and two kinds of transactions. As for the two kinds of transactions, they are Mulamasah and Munabadhah. Munabadhah is when a man says, ‘I throw this garmeflt and the transaction becomes binding.’ And Mulamasah is when a man touches it with his hand, without spreading it out and checking it, and once he touches it, the transaction becomes binding.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عَامِرَ بْنَ سَعْدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُلَامَسَةِ وَالْمُلَامَسَةُ لَمْسُ الثَّوْبِ لَا يَنْظُرُ إِلَيْهِ وَعَنْ الْمُنَابَذَةِ وَالْمُنَابَذَةُ طَرْحُ الرَّجُلِ ثَوْبَهُ إِلَی الرَّجُلِ قَبْلَ أَنْ يُقَلِّبَهُ-
ابوداؤد، یعقوب بن ابراہیم، وہ اپنے والد سے، صالح، ابن شہاب، عامر بن سعد، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی بیع ملامسہ سے اور ملامسہ یہ ہے کہ (خریدار فروخت کرنے والے کے) کپڑے کو ہاتھ لگائے اور اس کی جانب نہ دیکھے اور بیع منابذہ یہ ہے کہ ایک شخص اپنا کپڑا دوسرے شخص کی جانب پھینک دے اور وہ اس کو الٹ کر نہ دیکھے۔
It was narrated from Salim that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , forbade two kinds of garments, and he forbade two kinds of transactions for us: Munabadhah and Mulamasah, which are kinds of transactions which were common during the Jahili (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسَتَيْنِ وَعَنْ بَيْعَتَيْنِ أَمَّا الْبَيْعَتَانِ فَالْمُلَامَسَةُ وَالْمُنَابَذَةُ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَقُولَ إِذَا نَبَذْتُ هَذَا الثَّوْبَ فَقَدْ وَجَبَ يَعْنِي الْبَيْعَ وَالْمُلَامَسَةُ أَنْ يَمَسَّهُ بِيَدِهِ وَلَا يَنْشُرَهُ وَلَا يُقَلِّبَهُ إِذَا مَسَّهُ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ-
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، زہری، عطاء بن یزید، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو قسم کے لباس کی ممانعت ارشاد فرمائی اور دو قسم کے فروخت کرنے سے منع فرمایا بیع ملامسہ اور بیع منابذہ میں اور بیع منابذہ یہ ہے کہ دوسرے شخص سے کہا جائے کہ جس وقت میں یہ کپڑا پھینک دوں تو بیع صحیح ہوگئی اور بیع ملامسہ یہ ہے کہ کپڑے میں کوئی کسی قسم کا عیب یا نہیں یہ نہ دیکھے) اور نہ کپڑا الٹ کر دیکھے جس وقت وہ کپڑا چھوئے یعنی کپڑے کو ہاتھ لگائے تو بیع لازم ہوگئی اور دو قسم کے لباس کو بیان نہیں فرمایا وہ یہ ہے کہ کپڑا ایک سونڈھے پر ہو اور دوسرا مونڈھا کھلا ہوا ہے دوسرے یہ کہ گوٹ مار کر بیٹھ جائے اور کپڑا اس طریقہ سے باندھے کہ ستر کھلی رہے۔
It was narrated from Haf bin ‘Asim, from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade two kinds of transactions: Munabadhah and Mulamasah. And he said that Mulamasah means when one man says to another: “I will sell OU my garment for your garment,” and neither of them looks at the garment of the others, rather he just touches it. And Munabadhah is when he says: “I will throw what I have and you throw what you have,” so that they buy from one another, and neither of them knows how much the other has, and so on. (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ قَالَ بَلَغَنِي عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسَتَيْنِ وَنَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ عَنْ الْمُنَابَذَةِ وَالْمُلَامَسَةِ وَهِيَ بُيُوعٌ کَانُوا يَتَبَايَعُونَ بِهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ-
ہارون بن زید بن ابی زرقاء، وہ اپنے والد سے، جعفر بن برقان، زہری، سالم، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو قسم کے لباس استعمال کرنے کی ممانعت فرمائی اور دو قسم کی بیع سے منع فرمایا۔ ایک تو بیع ملامسہ سے اور دوسری بیع منابذہ سے اور یہ دونوں بیع دور جاہلیت میں رائج تھیں۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Gharar transactions and Hasah transactions.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ عَنْ خُبَيْبٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ بَيْعَتَيْنِ أَمَّا الْبَيْعَتَانِ فَالْمُنَابَذَةُ وَالْمُلَامَسَةُ وَزَعَمَ أَنَّ الْمُلَامَسَةَ أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ أَبِيعُکَ ثَوْبِي بِثَوْبِکَ وَلَا يَنْظُرُ وَاحِدٌ مِنْهُمَا إِلَی ثَوْبِ الْآخَرِ وَلَکِنْ يَلْمِسُهُ لَمْسًا وَأَمَّا الْمُنَابَذَةُ أَنْ يَقُولُ أَنْبِذُ مَا مَعِي وَتَنْبِذُ مَا مَعَکَ لِيَشْتَرِيَ أَحَدُهُمَا مِنْ الْآخَرِ وَلَا يَدْرِي کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا کَمْ مَعَ الْآخَرِ وَنَحْوًا مِنْ هَذَا الْوَصْفِ-
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، عبید اللہ، خبیب، حفص بن عاصم، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو قسم کی بیوع کی ممانعت فرمائی ایک تو بیع منابذہ سے دوسرے بیع ملامسہ سے۔ انہوں نے بیان کیا کہ بیع ملامسہ یہ ہے کہ ایک مرد دوسرے سے کہے کہ یہ کپڑا تمہارے کپڑے کے عوض فروخت کرتا ہوں اور دونوں ایک دوسرے کے کپڑے کو نہ دیکھیں بلکہ صرف اس کو ہاتھ لگائیں اور بیع منابذہ یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے سے کہے کہ جو تمہارے پاس ہے اس کو پھینک دو اور دوسرا کہے کہ جو تمہارے پاس ہے تم اس کو پھینک دو لیکن کسی دوسرے کو اس کا علم نہ ہو کہ دوسرے شخص کے پاس کس قدر ہے جو اس کے مشابہ ہو۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Do not sell fruits until their condition is known.” And he forbade (both) the seller and the purchaser (to engage in such a transaction). (Sahih)