مجثمہ (جانور کو نشانہ بنا کر) مارنے کا ممنوع ہونا

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحِلُّ الْمُجَثَّمَةُ-
عمرو بن عثمان، بقیة، بحیر، خالد، جبیر بن نفیر، ابوثعلبہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجثمہ (جانور) درست نہیں ہے (یعنی وہ جانور کہ جس کو کہ گولیوں کا نشانہ لگانے کے واسطے کھڑا کیا جائے پھر وہ جانور مر جائے)۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Ja’far said: “The essenger of Allah passed by some people who were shooting arrows at a ram. He denounced that and said: ‘Do not disfigure animals (by using them as targets).” (Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَنَسٍ عَلَی الْحَکَمِ يَعْنِي ابْنَ أَيُّوبَ فَإِذَا أُنَاسٌ يَرْمُونَ دَجَاجَةً فِي دَارِ الْأَمِيرِ فَقَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ-
اسماعیل بن مسعود، خالد، شعبہ، ہشام بن زید نے نقل کیا کہ میں حضرت انس کے ساتھ حضرت حکم بن ایوب کی خدمت میں حاضر ہوا وہاں پر لوگ حاکم کے مکان میں ایک مرغی کا نشانہ لگا رہے تھے۔ حضرت انس نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جانوروں کو اس طریقہ سے مارنے سے منع فرمایا ہے
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم cursed those who take anything that has a soul as a target.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَکِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ الْهَادِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أُنَاسٍ وَهُمْ يَرْمُونَ کَبْشًا بِالنَّبْلِ فَکَرِهَ ذَلِکَ وَقَالَ لَا تَمْثُلُوا بِالْبَهَائِمِ-
محمد بن زنبور مکی، ابن ابوحازم ، یزید، ابن ہاد، معاویة بن عبداللہ بن جعفر، عبداللہ بن جعفر نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ لوگ ایک مینڈھے کو تیروں سے مار رہے تھے (اس کو باندھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حرکت کو برا خیال کیا اور ارشاد فرمایا تم لوگ جانوروں کو مثلہ نہ کرو۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘May Allah curse the one who disfigures an animal.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اتَّخَذَ شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا-
قتیبہ بن سعید، ہشیم، ابوبشر، سعید بن جبیر، ابن عمر سے نقل کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لعنت بھیجی اس پر جو کہ جان دار کو نشانہ بنائے (یعنی تیر یا گولی وغیرہ سے)
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Do not take anything that has a soul as a target.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي الْمِنْهَالُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَعَنَ اللَّهُ مَنْ مَثَّلَ بِالْحَيَوَانِ-
عمرو بن علی، یحیی، شعبہ، منہال بن عمرو، سعید بن جبیر، ابن عمر سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ خداوند قدوس کی لعنت ہے اس شخص پر جو کہ جانور کو مثلہ کرے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade us from using anything with a soul as a target.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا-
سوید بن نصر، عبد اللہ، شعبہ، عدی بن ثابت، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ نہ بناؤ جان دار کو نشانہ (یعنی اس کو باندھ کر یا کسی بھی طرح اس سے نشانہ بازی نہ کرو)۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr, who attributed it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “There is no person who kills a small bird or anything larger, for no just reason, but Allah will ask him about it.” It was said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what does ‘just reason’ mean?” He said: “That you slaughter it and eat it, and do not cut off its head and throw it aside.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْکُوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا-
محمد بن عبید الکوفی، علی بن ہاشم، العلاء بن صالح، عدی بن ثابت، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم کسی جاندار کو نشانہ نہ بنا۔
It was narrated that ‘Amr bin Sharid said: “I heard SharId say: ‘I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: Whoever kills a small bird for no reason, it will beseech Allah Ofl the Day of Resurrection saying: Lord, so and so killed me for no reason, and he did not kill me for any beneficial purpose.” (Hasan)