ماہ رمضان المبارک میں خوب سخاوت کرنے کے فضائل

أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ کَانَ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ وَکَانَ أَجْوَدَ مَا يَکُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ وَکَانَ جِبْرِيلُ يَلْقَاهُ فِي کُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ فَيُدَارِسُهُ الْقُرْآنَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام أَجْوَدَ بِالْخَيْرِ مِنْ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبة، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام حضرات سے زیادہ سخاوت کرنے والے تھے اور ماہ رمضان المبارک میں جس وقت حضرت جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات فرماتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس ماہ مبارک میں عام دنوں سے زیادہ سخاوت فرماتے اور حضرت جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ماہ رمضان میں ملاقات فرماتے اور حضرت جبرائیل علیہ السلام ماہ رمضان المبارک کی ہر ایک رات میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات فرماتے تھے اور تلاوت قرآن فرماتے۔ راوی نے بیان کیا کہ جس وقت حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت جبرائیل علیہ السلام سے ملاقات فرماتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سخاوت میں چلتی ہوئی ہوا سے زیادہ ہوتے۔
It was narrated from ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah bin ‘Utbah that ‘Abdullah bin ‘Abbas used to say: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was the most generous of people, and he was most generous in Ramadan when Jibril met him. Jibril used to meet him every night during the month of Ramadan and with him.” And he Jibril met him, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم -. was more generous in doing good than the blowing wind.” صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْبُخَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ عُمَرَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ وَالنُّعْمَانُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ لَعْنَةٍ تُذْکَرُ کَانَ إِذَا کَانَ قَرِيبَ عَهْدٍ بِجِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام يُدَارِسُهُ کَانَ أَجْوَدَ بِالْخَيْرِ مِنْ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ وَأَدْخَلَ هَذَا حَدِيثًا فِي حَدِيثٍ-
محمد بن اسماعیل بخاری، حفص بن عمر بن حارث، حماد، معمرو نعمان بن راشد، زہری، عروة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی بھی لعنت ایسی نہیں فرمائی جو کہ نقل کی جائے اور جس وقت حضرت جبرائیل علیہ السلام کا زمانہ آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چھٹی ہوئی ہوا سے زیادہ سخی ہوتے۔ حضرت ابوعبدالرحمن نسائی نے بیان فرمایا کہ یہ روایت غلط ہے اور صحیح حضرت انس بن یزید کی روایت ہے جو کہ اوپر بیان ہو چکی ہے اور اس روایت میں ایک دوسری حدیث شامل کی گئی ہے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Hardly anyone ever remembered the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم cursing anyone, and if he had recently met with Jibril and studied the Qur’an with him, he was more generous in doing good than the blowing wind.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: This is a mistake, and what is correct is the (previous) narration of Ydnus bin Yazid, he put this narration in that Hadith.