مال دولت کو ملانا اور ملے ہوئے مال کو الگ کرنا ممنوع ہے

أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ مَيْسَرَةَ أَبِي صَالِحٍ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ أَتَانَا مُصَدِّقُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ فِي عَهْدِي أَنْ لَا نَأْخُذَ رَاضِعَ لَبَنٍ وَلَا نَجْمَعَ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا نُفَرِّقَ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ فَأَتَاهُ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ کَوْمَائَ فَقَالَ خُذْهَا فَأَبَی-
ہناد بن سری، ہشیم، ہلال بن خباب، میسرة ابوصالح، سوید بن غفلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا زکوة وصول کرنے والا شخص ہمارے پاس پہنچا۔ میں اس شخص کے پاس جا کر بیٹھ گیا۔ میں نے سنا وہ بیان کرتا تھا کہ ہم لوگوں سے اقرار لیا گیا ہے اور ہمارے واسطے حکم فرمایا گیا ہے کہ ہم لوگ دودھ پلانے والے جانور کو (زکوة میں) وصول نہیں کریں گے اور الگ مال کو ایک جگہ وصول نہیں کریں گے اور ملی ہوئی دولت کو علیحدہ نہیں کریں گے اور الگ مال کو ایک جگہ نہیں کریں گے زکوة میں اضافہ کرنے کے واسطے۔ ایک آدمی ان صاحب کے پاس بلند کوہان والی زبردست قسم کی ایک اونٹنی لے کر پہنچا اور کہنے لگا اس نے انکار کر دیا۔
It was narrated that Suwaid bin Ghafalah said: “The Zakah collector of the Prophet came to us, and I went to him, sat with him, and heard him say: In my contract it says that we should not take any suckling young, nor combine what is separate, nor separate what is combined.’ A man brought a she-camel with a big hump to him and said: ‘Take it,’ but he refused.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي الزَّرْقَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَاعِيًا فَأَتَی رَجُلًا فَآتَاهُ فَصِيلًا مَخْلُولًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثْنَا مُصَدِّقَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنَّ فُلَانًا أَعْطَاهُ فَصِيلًا مَخْلُولًا اللَّهُمَّ لَا تُبَارِکْ فِيهِ وَلَا فِي إِبِلِهِ فَبَلَغَ ذَلِکَ الرَّجُلَ فَجَائَ بِنَاقَةٍ حَسْنَائَ فَقَالَ أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِلَی نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَارِکْ فِيهِ وَفِي إِبِلِهِ-
ہارون بن زید بن یزید، ابن ابوزرقاء، وہ اپنے والد سے، سفیان، عاصم بن کلیب، وہ اپنے والد سے، وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو زکوة وصول کرنے بھیجا۔ وہ ایک شخص کے پاس پہنچا۔ اس شخص نے (زکوة میں) ایک دبلا پتلا اونٹ کا بچہ دیا یہ دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہم نے خدا اور اس کے رسول کے مصدق (یعنی زکوة وصول کنندہ کو) فلاں آدمی کے پاس بھیجا لیکن فلاں شخص نے اس کو ایک اونٹ کا دبلا پتلا بچہ دے دیاہے۔ خداوند قدوس اس کے مال دولت اور اونٹ میں برکت عطا نہ کرے۔ یہ اطلاع اس آدمی تک پہنچ گئی پھر وہ ایک عمدہ قسم کی اونٹنی لے کر حاضر ہوا اور کہنے لگا میں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف توبہ کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! اس میں اور اس کے اونٹوں میں برکت عطا فرما۔
It was narrated from Wa’il bin Hujr that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent a collector and he came to a man who brought him a slim, recently- weaned camel. The Prophet h said: “We sent the Zakah collector of Allah and His Messenger, and so-and-so gave him a slim, recently- weaned camel. Allah, do not bless him nor his camels!” News of that reached the man, so he came with a beautiful she-camel and said: “I repent to Allah and to His Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.“ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Allah, bless him and his camels!” (Da‘if)