مالداری کے فتنہ سے پناہ مانگنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَفِتْنَةِ النَّارِ وَفِتْنَةِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وَشَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَشَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَی وَشَرِّ فِتْنَةِ الْفَقْرِ اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَائِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّ قَلْبِي مِنْ الْخَطَايَا کَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنْ الدَّنَسِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکَسَلِ وَالْهَرَمِ وَالْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، ہشام بن عروة، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے یا اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں عذاب قبر سے اور دوزخ کے فتنہ سے دجال کے فتنہ سے یا اللہ! میرے گناہ دھو دے برف اور اولے کے پانی سے اور میرے قلب کو برائیوں سے صاف کر دے جس طریقہ سے کہ تو نے صاف کیا سفید کپڑے کو تیل سے یا اللہ! میں پناہ مانگتا ہوں تیری کاہلی بڑھاپے اور مقروض ہونے اور گناہ سے۔
It was narrated from ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , used to seek refuge with Allah from cowardice, miserliness, reaching the age of second childhood, the trials of the heart and the torment of the grave. (Sahih)