قیامت کے دن دوسری مرتبہ زندہ ہونے سے متعلق

و أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَی الْمِنْبَرِ يَقُولُ إِنَّکُمْ مُلَاقُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا-
قتیبہ، سفیان، عمرو، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر خطبہ دے رہے تھے فرماتے تھے کہ تم لوگ خداوند قدوس سے ننگے پاؤں ننگے جسم اور بغیر ختنہ کی حالت میں ملاقات کرو گے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The people will be raised up on the Day of Resurrection barefoot, iaked and uncircumcised.” ‘Aishah ….: “What about their ‘Awrahs?” Le said: “Every man that day will lave enough to make him careless of ers.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي الْمُغِيرَةُ بْنُ النُّعْمَانِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عُرَاةً غُرْلًا وَأَوَّلُ الْخَلَائِقِ يُکْسَی إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام ثُمَّ قَرَأَ کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ-
محمد بن مثنی، یحیی، سفیان، مغیرة بن نعمان، سعید بن جبیر، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن لوگ برہنہ جسم بغیر ختنہ اٹھائے جائیں گے اور تمام مخلوقات سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کپڑے پہنائے جائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی جیسے پہلے ہم نے پیدا کیا اسی طرح سے دوسری مرتبہ پیدا کریں گے۔
It was narrated from ‘Aishah t the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “You will “ (on the Day of Resurrection) barefoot and naked.” I said: “Men and women looking at one another?” He said: “The matter will be too difficult for people to pay attention to that.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّبَيْدِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُبْعَثُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَکَيْفَ بِالْعَوْرَاتِ قَالَ لِکُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَأْنٌ يُغْنِيهِ-
عمروبن عثمان، بقیة، زبیدی، زہری، عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن لوگ اٹھیں گے ننگے پاؤں ننگے جسم اور بغیر ختنہ کے اس پر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے دریافت فرمایا کہ یا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! لوگوں کی شرم گاہ کی کیا حالت ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن ہر ایک شخص اپنی فکر میں ہوگا (یعنی نفسا نفسی کا عالم ہوگا) تو کوئی شخص کسی دوسرے کی شرم گاہ نہ دیکھے گا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The people will be gathered on the Day of Resurrection in three ways. (The first will be) those who have the hope (of Paradise) and the fear (of punishment). (The second will be) those who come riding two on a camel, or three on a camel, or four on a camel, or ten on a camel. And the rest of them will be gathered by the Fire which will accompany them, stopping with them where they rest in the afternoon, and staying with them where they stop overnight, and staying with them wherever they are in the morning, and in the evening.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو يُونُسَ الْقُشَيْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّکُمْ تُحْشَرُونَ حُفَاةً عُرَاةً قُلْتُ الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ قَالَ إِنَّ الْأَمْرَ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يُهِمَّهُمْ ذَلِکَ-
عمروبن علی، یحیی، ابویونس قشیری، ابن ابوملیکة، قاسم بن محمد، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ (قیامت کے دن) جمع کیے جاؤ گے ننگے پاؤں ننگے جسم اس پر میں نے عرض کیا کہ کیا مرد اور عورت ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس بات کا خیال کہاں ہوگا میدان حشر کی پریشانیاں زبردست ہوں گی۔
It was narrated that Abu rr said: “The truthful one • people believe told me: ‘The people will be gathered in three groups: A group who will be , well fed and well clothed; a - - ….., whom the angels will drag on their faces and whom the fire wifi drive; and a group who will be with difficulty. Allah willa disease to kill all the riding s and none will remain, until a man would give a garden for a she camel but he will not be able to have it.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ أَبُو بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَی ثَلَاثِ طَرَائِقَ رَاغِبِينَ رَاهِبِينَ اثْنَانِ عَلَی بَعِيرٍ وَثَلَاثَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَأَرْبَعَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَعَشْرَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَتَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمْ النَّارُ تَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا وَتَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا وَتُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا وَتُمْسِي مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا-
محمد بن عبداللہ بن مبارک، ابوہشام، وہیب بن خالد، ابوبکر، ابن طاؤس، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن تین قسم کے لوگ ہوں گے۔ ان میں بعض لوگ تو شوق میں بھرے ہوں گے۔ (یعنی ان میں جنت کا شوق غالب ہوگا اور بعض لوگ دوزخ سے) ڈرتے ہوں گے وہ لوگ ایک اونٹ پر ہوں گے اور تین ایک اونٹ پر ہوں گے اور دس ایک اونٹ پر ہوں گے اور باقی لوگوں کو آگ جمع کرلے گی (یعنی ان کو گھیر لے گی) جہاں پر وہ دن میں ٹھہریں گے اور ان لوگوں کے ساتھ ٹھہر جائے گی اور جس جگہ وہ رات میں ٹھہریں گے ان کے ساتھ آگ بھی ٹھہر جائے گی اور جس جگہ وہ شام کو ٹھہرے گے آگ بھی ان کے ساتھ شام کرے گی۔
It was narrated that Ibn Abbas said: “The Messenger of stood up to give an hionition and he said: ‘people, u will be gathered to Allah ed.” (One of the narrators) Abu awud said: “Barefoot and UflCircurncised” (The narrators) ‘ and Wahb said: “Naked and rcumcised: As We began the t creation, We shall repeat it.” ….The first one to be clothed on the Day of Resurrection will be Ibrahim, peace be upon him. Then some men from among my Ummah will be brought and will be taken toward the leftJ I will say: ‘Lord, my companions.’ It will be said: ‘You do not know what they innovated after you were gone.’ And I shall say what the righteous slave said: ‘And I was a witness over them while I dwelt amongst them, but when You took me up, You were the Watcher over them; and You are a Witness to all things. If You punish them, they are Your slaves, and if You forgive them, verily, You, only You, are the All-Mighty, the All-Wise.’ And it will be said: ‘These people kept turning away since you left them.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ جُمَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَيْلِ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ إِنَّ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي أَنَّ النَّاسَ يُحْشَرُونَ ثَلَاثَةَ أَفْوَاجٍ فَوْجٌ رَاکِبِينَ طَاعِمِينَ کَاسِينَ وَفَوْجٌ تَسْحَبُهُمْ الْمَلَائِکَةُ عَلَی وُجُوهِهِمْ وَتَحْشُرُهُمْ النَّارُ وَفَوْجٌ يَمْشُونَ وَيَسْعَوْنَ يُلْقِي اللَّهُ الْآفَةَ عَلَی الظَّهْرِ فَلَا يَبْقَی حَتَّی إِنَّ الرَّجُلَ لَتَکُونُ لَهُ الْحَدِيقَةُ يُعْطِيهَا بِذَاتِ الْقَتَبِ لَا يَقْدِرُ عَلَيْهَا-
عمروبن علی، یحیی، ولید بن جمیع، ابوطفیل، حذیفہ بن اسید، ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سچے اور سچے کہے گئے (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خداوند قدوس ان پر رحمت نازل فرمائے اور سلام نازل فرمائے مجھ سے ارشاد فرمایا کہ (قیامت کے دن) لوگ تین قسم کے ہوں گے ایک طبقہ تو سوار ہوگا جو کہ کھاتے اور لباس (پہنتے جائیں گے) اور دوسرے طبقہ کو فرشتے ان کے چہروں کو الٹا کر کے ان کو دوزخ کی جانب گھسیٹ لیں گے اور ان کو دوزخ کی جانب لے کر جائیں گے اور تیسرا طبقہ وہ ہوگا جو کہ پاؤں سے چلے گا اور دوڑے گا خداوند قدوس سواریوں پر آفت ڈال دے گا ان کو سواری نہ مل سکے گی۔ یہاں تک کہ ایک آدمی کے پاس باغ ہوگا وہ ایک اونٹ کے عوض میں دے دے گا لیکن ان کو اونٹ نہیں ملے گا۔
0Muawiyah bin Qurrah narrated that his father said: “When the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sat, some of his Companions would sit with him. Among them was a man who had a little son who used to come to him from behind, and he would make him sit in front of him. He (the child) died, and the man stopped attending the circle because it reminded him of his son, ---d made him feel sad. The missed him and said: Why do I not see so-and-so?’ They said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, his son whom you saw has died.’ The prophet met him and asked him about his son, and he told him that be had died. He offered his condolences and said: ‘so-and so, which would you like better, to enjoy his company all your life, or to come to any of the gates of Paradise on the Day of Resurrection, and find that he arrived there before you, and he is opening the gate for you?’ He said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! For him to get to the gate of Paradise before me and open it for me is dearer to me.’ He said: ‘You will have that.” (Sahih)