قبر کے میت کو دبانے سے متعلق

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَذَا الَّذِي تَحَرَّکَ لَهُ الْعَرْشُ وَفُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ السَّمَائِ وَشَهِدَهُ سَبْعُونَ أَلْفًا مِنْ الْمَلَائِکَةِ لَقَدْ ضُمَّ ضَمَّةً ثُمَّ فُرِّجَ عَنْهُ عَذَابُ الْقَبْرِ-
اسحاق بن ابراہیم، عمروبن محمدعنقزی، ابن ادریس ، عبید اللہ، نافع، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (حضرت سعد بن معاذ انصاری رضی اللہ عنہ) کے حق میں یہ وہ شخص ہے کہ جس کے مرنے سے عرش الہی ہل گیا اور آسمان کے دروازے کھل گئے اور اس کے جنازہ میں ستر ہزار فرشتے حاضر ہوئے لیکن اس کی قبر نے ایک مرتبہ اس کو دبایا اس کے بعد پھر وہ عذاب ختم ہوگیا۔
It was narrated from Al Bara’ bin ‘Azib that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafterj This was revealed concerning the torment in the grave. It will be said to him (the deceased): ‘Who is your Lord?’ And he will say: ‘My Lord is Allah and my Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم is Muhammad ‘ That is what is (the meaning of) His saying: Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafter.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ قَالَ نَزَلَتْ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ-
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن، سفیان، خیثمة، براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہ آیت کریمہ آخر تک۔ یعنی خداوند قدوس مومنین کو دنیا اور آخرت میں ٹھیک بات پر قائم رکھے گا فرمایا گیا ہے یہ آیت کریمہ عذاب قبر سے متعلق نازل ہوئی ہے۔
It was narrated from Anas that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم heard a sound from a grave and said: “When did this man die?” They said: “He died during the Jahiliyyah.” So he was delighted and said: “Were it not that you would not bury one another, I would have prayed to Allah to make you hear the torment of the grave.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ قَالَ نَزَلَتْ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ يُقَالُ لَهُ مَنْ رَبُّکَ فَيَقُولُ رَبِّيَ اللَّهُ وَدِينِي دِينُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَلِکَ قَوْلُهُ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ-
محمد بن بشار، محمد، شعبہ، علقمہ بن مرثد، سعد بن عبیدة، براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا آخرتک۔ عذاب قبر سے متعلق نازل ہوئی مرنے والے سے سوال ہوگا کہ تیرا پروردگار کون ہے اور کون تیرا پیغمبر ہے وہ کہے گا کہ میرا پروردگار خداوند قدوس ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پیغمبر سے ہی مراد ہے۔ اس آیت کریمہ سے خداوند قدوس مومنین کو ٹھیک بات پر دنیا اور آخرت میں ثابت رکھے گا خداوند قدوس اس کے قلوب کو مضبوط کردے گا (اور کفار گھبرا جائیں گے)
It was narrated that Abu Ayyub said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out after the sun had set, and heard a sound. He said: ‘(It is) Jews being tormented in their graves.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ صَوْتًا مِنْ قَبْرٍ فَقَالَ مَتَی مَاتَ هَذَا قَالُوا مَاتَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَسُرَّ بِذَلِکَ وَقَالَ لَوْلَا أَنْ لَا تَدَافَنُوا لَدَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُسْمِعَکُمْ عَذَابَ الْقَبْرِ-
سوید بن نصر، عبد اللہ، حمید، انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبر سے ایک آواز سنی تو پوچھا اس شخص کا کب انتقال ہوا ہے؟ لوگوں نے کہا دور جاہلیت میں اس شخص کا انتقال ہوا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہوئے یہ بات سن کر (مرنے والا مسلمان نہیں ہے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم نہ گھبراتے تو میں خداوند تعالیٰ سے دعا مانگتا ہوں کہ تم کو عذاب قبر سنا دے۔
It was narrated from Abu rairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say: (Allah, I seek refuge with you from the ‘torment of the grave, and I seek refuge with You from the torment of the Fire, and I seek refuge with You from the trials of life and death, and I seek refuge with You from the trial of the Dajjal).” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبِ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ فَسَمِعَ صَوْتًا فَقَالَ يَهُودُ تُعَذَّبُ فِي قُبُورِهَا-
عبیداللہ بن سعید، یحیی، شعبہ، عون بن ابوجحیفة، براء بن عازب، ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورج غروب ہونے کے بعد نکلے کہ ایک آواز سنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہود کو عذاب ہوتا ہے ان کی قبروں میں۔ (نَعُوذُ بِاللہِ)
It was narrated that Abu Hurairah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم after that seeking refuge with Allah from the torment of the grave.” (Sahih)