قبر کو کشادہ رکھنا مستحب ہے

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ هِلَالٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ أُحُدٍ أُصِيبَ مَنْ أُصِيبَ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَأَصَابَ النَّاسَ جِرَاحَاتٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ وَقَدِّمُوا أَکْثَرَهُمْ قُرْآنًا-
محمد بن معمر، وہب بن جریر، حمید بن ہلال، سعد بن ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس روز غزوہ احد ہوا تو متعدد مسلمان شہید ہوئے اور متعدد زخمی ہو گئے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم لوگ قبر کھود ڈالو اور اس کو کشادہ کرو اور دو دو تین تین آدمیوں کو قبر میں دفن کر دو اور جو شخص قرآن کریم کا زیادہ علم رکھتا ہو اس کو آگے بڑھا۔
0‘Uqbah bin ‘Amir Al-Juhani said: “There are three times at which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade us to pray or to bury our dead: When the sun has risen fully until it is higher, when it reaches its zenith until it has passed the zenith, and when the sun starts to Set.” (Sahih).