قبر میں تدفین کے وقت کس کو آگے کیا جائے؟

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُتِلَ أَبِي يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَحْسِنُوا وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ وَقَدِّمُوا أَکْثَرَهُمْ قُرْآنًا فَکَانَ أَبِي ثَالِثَ ثَلَاثَةٍ وَکَانَ أَکْثَرَهُمْ قُرْآنًا فَقُدِّمَ-
محمد بن منصور، سفیان، ایوب، حمید بن ہلال، ہشام بن عامر سے روایت ہے کہ میرے والد ماجد غزوہ احد کے دن شہید کیے گئے تو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ (ان کیلئے قبر) کھودو اور قبر کو اچھی طرح سے صاف کرو اور اس میں دو اور تین کو ایک ہی قبر میں دفن کر دو اور دفن میں اس کو مقدم کرو جو قرآن کریم کا زیادہ علم رکھتا ہو اور میرے والد ماجد (جو کہ ایک ہی قبر میں دفن کیے گئے تھے) وہ تیسرے تھے اور ان تمام میں وہ ہی جو قرآن کریم کا زیادہ علم رکھتے تھے۔
Jabir said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded that ‘Abdullah bin Ubayy be brought out of his grave, then he placed his head on his knees and blew on him and put his shirt on him.” Jabir said: “And he prayed for him. And Allah knows best.” (Sahih)