فجر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَعَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ-
قتیبہ، مالک، محمد بن یحیی بن حبان، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت فرمائی یہاں تک کہ سورج غروب ہوجائے اور نماز فجر کے بعد (بھی) نماز پڑھنے کی ممانعت فرمائی یہاں تک کہ سورج طلوع ہو۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I heard more than one of the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم — including ‘Umar who was one of the dearest of them to me — that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade praying after Fajr until the sun had risen, and praying after ‘Asr until the sun had set.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا مَنْصُورٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ غَيْرَ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ عُمَرُ وَکَانَ مِنْ أَحَبِّهِمْ إِلَيَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْفَجْرِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَعَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ-
احمد بن منیع، ہشیم، منصور، قتادہ، ابوعالیة، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کئی صحابہ سے سنا ہے۔ ان میں حضرت عمر بھی تھے اور وہ تمام کے تمام زیادہ محبت والے تھے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی نماز فجر کے بعد نماز پڑھنے کی۔ یہاں تک کہ سورج طلوع ہو اور نماز عصر کے بعد بھی یہاں تک کہ سورج غروب ہوجائے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “No one of you should deliberately try to pray when the sun is rising, or when it is setting.” (Sahih)