عمرو بن حزم کی حدیث اور راویوں کا اختلاف

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی أَهْلِ الْيَمَنِ کِتَابًا فِيهِ الْفَرَائِضُ وَالسُّنَنُ وَالدِّيَاتُ وَبَعَثَ بِهِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فَقُرِئَتْ عَلَی أَهْلِ الْيَمَنِ هَذِهِ نُسْخَتُهَا مِنْ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی شُرَحْبِيلَ بْنِ عَبْدِ کُلَالٍ وَنُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ کُلَالٍ وَالْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ کُلَالٍ قَيْلِ ذِيِ رُعَيْنٍ وَمَعَافِرَ وَهَمْدَانَ أَمَّا بَعْدُ وَکَانَ فِي کِتَابِهِ أَنَّ مَنْ اعْتَبَطَ مُؤْمِنًا قَتْلًا عَنْ بَيِّنَةٍ فَإِنَّهُ قَوَدٌ إِلَّا أَنْ يَرْضَی أَوْلِيَائُ الْمَقْتُولِ وَأَنَّ فِي النَّفْسِ الدِّيَةَ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْأَنْفِ إِذَا أُوعِبَ جَدْعُهُ الدِّيَةُ وَفِي اللِّسَانِ الدِّيَةُ وَفِي الشَّفَتَيْنِ الدِّيَةُ وَفِي الْبَيْضَتَيْنِ الدِّيَةُ وَفِي الذَّکَرِ الدِّيَةُ وَفِي الصُّلْبِ الدِّيَةُ وَفِي الْعَيْنَيْنِ الدِّيَةُ وَفِي الرِّجْلِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِي الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ مِنْ الْإِبِلِ وَفِي کُلِّ أُصْبُعٍ مِنْ أَصَابِعِ الْيَدِ وَالرِّجْلِ عَشْرٌ مِنْ الْإِبِلِ وَفِي السِّنِّ خَمْسٌ مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ مِنْ الْإِبِلِ وَأَنَّ الرَّجُلَ يُقْتَلُ بِالْمَرْأَةِ وَعَلَی أَهْلِ الذَّهَبِ أَلْفُ دِينَارٍ خَالَفَهُ مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارِ بْنِ بِلَالٍ-
عمرو بن منصور، حکم بن موسی، یحیی بن حمزة، سلیمان بن داؤد، زہری، ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک کتاب تحریر فرمائی اہل یمن کے واسطے اس میں فرض اور سنت اور دیت کی حالت تحریر تھی وہ تحریر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عمرو بن حزم کے ہمراہ بھیجی وہ پڑھی گئی اہل یمن پر اس میں تحریر تھا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے جو کہ خداوند قدوس کے نبی ہیں رحمت نازل ہو خداوند قدوس کی ان پر اور سلام شرجیل بن عبد کلال اور نعیم بن عبدکلال اور حارث بن عبدکلال کو معلوم ہو جو کہ رئیس ہیں قبیلہ ذی رعین اور معافر اور ہمدان کے اس میں یہ بھی تحریر تھا کہ جو شخص مسلمان کو بلا وجہ قتل کر دے اور گواہان سے اس پر خون ثابت ہو (یا وہ شخص اقرار کرے) تو اس سے انتقام لیا جائے گا لیکن جس وقت مقتول کے ورثاء معاف کر دیں معلوم ہو کہ جان کی دیت سو اونٹ ہیں اور ناک جس وقت پوری کاٹی جائے پوری دیت ہے (یعنی سو اونٹ ہیں) اس طریقہ سے زبان سے اور ہونٹوں اور فوطوں اور شرم گاہ اور پشت اور دو آنکھ کی پوری دیت ہے اور ایک پاؤں میں آدھی دیت واجب ہے لیکن دونوں پاؤں میں پوری دیت ہے اور جو زخم دماغ کے مغز تک پہنچ جائے اس میں آدھی دیت (اور ایک نسخہ میں ہے کہ تہائی دیت ہے) اور جو زخم پیٹ تک پہنچے اس میں تہائی دیت ہے اور جس زخم سے ہڈی ہٹ جائے اس میں پندرہ اونٹ ہیں اور ہر ایک انگلی میں ہاتھ یا پاؤں کی دس اونٹ ہیں اور دانت میں پانچ اونٹ دیت ہے اور جس زخم سے ہڈی کھل جائے اس میں پانچ اونٹ دیت ہے اور مرد کو قتل کیا جائے گا عورت کے عوض اور سونے والے لوگوں (یعنی سنار وغیرہ پر) ایک ہزار دینار دیت ہے۔
It was narrated that Ibn Shihab said: “I read the letter of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم which he wrote for ‘Amr bin Hazm when he sent him to govern Najran. The letter was with Abu Bakr bin Hazm. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wrote this: ‘A statement from Allah and His Messenger: you who believe! Fulfill (your) obligations,’ and he wrote the Verses until he reached: Verily, Allah is Swift in reckoning.’ Then he wrote: ‘This is the book of retaliation: For a soul, one hundred camels,” and so on. (Hasan)
أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ مَرْوَانَ بْنِ الْهَيْثَمِ بْنِ عِمْرَانَ الْعَنْسِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارِ بْنِ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَرْقَمَ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی أَهْلِ الْيَمَنِ بِکِتَابٍ فِيهِ الْفَرَائِضُ وَالسُّنَنُ وَالدِّيَاتُ وَبَعَثَ بِهِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فَقُرِئَ عَلَی أَهْلِ الْيَمَنِ هَذِهِ نُسْخَتُهُ فَذَکَرَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ وَفِي الْعَيْنِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ وَفِي الْيَدِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ وَفِي الرِّجْلِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَهَذَا أَشْبَهُ بِالصَّوَابِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ وَسُلَيْمَانُ بْنُ أَرْقَمَ مَتْرُوکُ الْحَدِيثِ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ مُرْسَلًا-
ہیثم بن مروان بن ہیثم بن عمران عنسی، محمد بن بکار بن بلال، یحیی، سلیمان بن ارقم، زہری، ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم ترجمہ سابق کے مطابق ہے اور اس روایت میں اس طرح ہے کہ ایک آنکھ میں آدھی دیت ہے اور ایک ہاتھ میں آدھی دیت ہے اور ایک پاؤں میں آدھی دیت ہے۔ امام نسائی نے فرمایا کہ یہ روایت صحیح کے زیادہ نزدیک ہے یعنی یہ روایت درست معلوم ہوتی ہے اور اس کی سند میں سلیمان بن ارقم راوی ہیں جو کہ متروک الحدیث ہے۔
It was narrated that Az Zuhri said: “Abu Bakr bin Hazm brought me a letter on a piece of leather (which was) from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ‘This is a statement from Allah and His Messenger: ‘you who believe! Fulfill (your) obligations.’ And he quoted some Verses from it. Then he said: ‘For a soul, one hundred camels; for an eye, fifty camels; for a hand, fifty; for a foot, fifty; for a blow to the head that reaches the brain, one-third of the Diyah; for a stab wound that penetrates deeply, one-third of the Diyah; for a blow that breaks a bone, fifteen camels; for fingers, ten each; for teeth, five each; for a wound that exposes the bone, five.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَرَأْتُ کِتَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي کَتَبَ لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ حِينَ بَعَثَهُ عَلَی نَجْرَانَ وَکَانَ الْکِتَابُ عِنْدَ أَبِي بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ فَکَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا بَيَانٌ مِنْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ وَکَتَبَ الْآيَاتِ مِنْهَا حَتَّی بَلَغَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ ثُمَّ کَتَبَ هَذَا کِتَابُ الْجِرَاحِ فِي النَّفْسِ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ نَحْوَهُ-
احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کتاب کو پڑھا (یعنی ان کی تحریر پڑھی) جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمر بن حزم کے واسطے تحریر فرمائی تھی جس وقت ان کو مقرر فرمایا تھا نجران والوں پر۔ وہ کتاب حضرت ابوبکر بن حزم کے پاس تھا اس میں یہ تحریر تھا کہ یہ بیان ہے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے کہ اے اہل ایمان! تم لوگ اقرار کو مکمل کرو (یعنی معاہدہ کی پابندی کرو) اس کے بعد چند آیات تحریر فرمائی تک پھر تحریر فرمایا کہ یہ تحریر زخموں کی ہے (یعنی زخم کی دیت سے متعلق) اور جان میں ایک سو اونٹ ہیں جس طریقہ سے اوپر گزرا۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Abi Bakr bin Muhammad bin ‘Amr bin Uazm that his father said: “The letter which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wrote to ‘Amr bin Hazin concerning blood money: ‘For a soul, one hundred camels; for the nose if it is cut off completely, one hundred camels; for a blow to the head that reaches the brain, one third of the Diyah for a soul; for a stab wound that penetrates deeply, likewise; for a hand fifty; for an eye, fifty, for a foot, fifty; for every finger, ten camels; for a tooth, five; and for a wound that exposes the bone, five.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ جَائَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ حَزْمٍ بِکِتَابٍ فِي رُقْعَةٍ مِنْ أَدَمٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا بَيَانٌ مِنْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ فَتَلَا مِنْهَا آيَاتٍ ثُمَّ قَالَ فِي النَّفْسِ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْعَيْنِ خَمْسُونَ وَفِي الْيَدِ خَمْسُونَ وَفِي الرِّجْلِ خَمْسُونَ وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِي الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ فَرِيضَةً وَفِي الْأَصَابِعِ عَشْرٌ عَشْرٌ وَفِي الْأَسْنَانِ خَمْسٌ خَمْسٌ وَفِي الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ-
احمد بن عبدالواحد، مروان بن محمد، سعید، ابن عبدالعزیز، زہری سے روایت ہے کہ میرے پاس حضرت ابوبکر بن حزم ایک کتاب لے کر آئے جو کہ چمڑے کے ایک ٹکڑے پر لکھی ہوئی تھی وہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے تھی یہ ایک بیان ہے خدا اور اس کے رسول کی جانب سے اے اہل ایمان! تم لوگ اقرار کو پورا کرو (یعنی معاہدات کی پابندی کرو) پھر اس کے بعد چند آیات کریمہ تلاوت فرمائیں پھر فرمایا کہ جان میں ایک سو اونٹ ہیں اور آنکھ میں پچاس اونٹ ہیں اور زخم مغز تک پہنچے اس میں تہائی دیت ہے اور جو پیٹ کے اندر تک پہنچ جائے اس میں ایک تہائی دیت ہے اور جس سے ہڈی جگہ سے ہل جائے اس میں پندرہ اونٹ ہیں اور انگلیوں میں (دیت) دس دس اونٹ ہیں اور دانتوں میں پانچ پانچ اونٹ دیت ہے اور جس زخم سے ہڈی نظر آنے لگے اس میں دیت پانچ اونٹ ہیں (یعنی زخم ایسا سخت لگ جائے تو اس کی دیت پانچ اونٹ ہیں)
It was narrated from Anas bin Malik that a Bedouin came to the door of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and put his eye to the crack. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم saw him and intended to put his eye out with a sword or a stick. When he saw him, he stopped, and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: “If you had persisted, I would have put your eye out.”
قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ الْکِتَابُ الَّذِي کَتَبَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فِي الْعُقُولِ إِنَّ فِي النَّفْسِ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْأَنْفِ إِذَا أُوعِيَ جَدْعًا مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ النَّفْسِ وَفِي الْجَائِفَةِ مِثْلُهَا وَفِي الْيَدِ خَمْسُونَ وَفِي الْعَيْنِ خَمْسُونَ وَفِي الرِّجْلِ خَمْسُونَ وَفِي کُلِّ إِصْبَعٍ مِمَّا هُنَالِکَ عَشْرٌ مِنْ الْإِبِلِ وَفِي السِّنِّ خَمْسٌ وَفِي الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ-
حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، عبداللہ بن ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر بن حزم میرے پاس ایک تحریر لے کر آئے جو کہ چمڑے کی ایک ٹکڑے پر لکھی ہوئی تھی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے یہ بیان ہے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے اے ایمان والو پورا کرو اقرار کو اس کے بعد چند آیات کریمہ تلاوت فرمائیں پھر فرمایا جان میں سو اونٹ ہیں اور آنکھ میں پچاس اونٹ ہیں اور ہاتھ میں پچاس اونٹ ہیں اور پاؤں میں پچاس اونٹ ہیں اور جو زخم مغز تک پہنچ جائے اس میں تہائی دیت ہے اور اگر (زخم) پیٹ کے اند تک پہنچ جائے تو اس میں تہائی دیت ہے اور (جس زخم یا چوٹ سے) ہڈی جگہ سے ہل جائے اس میں دیت پندرہ اونٹ ہیں اور انگلیوں میں دس دس اونٹ ہیں اور دانتوں میں پانچ پانچ اونٹ دیت ہے اور جس زخم سے ہڈی نظر آنے لگے اس میں پانچ اونٹ ہیں۔
It was narrated from Sahl bin Saad As-Sa’idj that a man looked through a hole in the door of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , who had with him a kind of comb with which he was scratching his head. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم saw him he said: “if I had known that you were watching me, I would have stabbed you in the eye with this. The rule of asking permission has been ordained so that one may not look unlawfully (into people’s houses).”(Sahih).
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَی بَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَلْقَمَ عَيْنَهُ خُصَاصَةَ الْبَابِ فَبَصُرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَخَّاهُ بِحَدِيدَةٍ أَوْ عُودٍ لِيَفْقَأَ عَيْنَهُ فَلَمَّا أَنْ بَصُرَ انْقَمَعَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّکَ لَوْ ثَبَتَّ لَفَقَأْتُ عَيْنَکَ-
عمرو بن منصور، مسلم بن ابراہیم، ابان، یحیی، اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ، انس بن مالک سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دروازہ میں آنکھ لگا کر جھانکنے لگا جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کو دیکھا (کہ وہ اس طرح سے بلا اجازت جھانک رہا ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لکڑی یا لوہا لے کر اس کی آنکھ پھوڑ ڈالنے کا ارادہ فرما لیا جب اس نے یہ دیکھا تو اپنی آنکھ ہٹا لی اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تو اسی طرح سے اپنی آنکھ اسی جگہ لگائے رکھتا تو میں تیری آنکھ پھوڑ ڈالتا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever looks into a house without the permission of the occupants and they put out his eye, he has no right to blood money or retaliation.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرَی يَحُکُّ بِهَا رَأْسَهُ فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ عَلِمْتُ أَنَّکَ تَنْظُرُنِي لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِکَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِذْنُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دروازہ میں ایک آدمی نے سوراخ میں سے جھانکا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک لکڑی تھی کہ جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سر کھجایا کرتے تھے جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو دیکھا تو فرمایا اگر مجھ کو معلوم ہوتا کہ تو مجھ کو دیکھ رہا ہے تو میں تیری آنکھ میں ایک لکڑی گھسا دیتا۔ کان اسی ضرورت سے بنایا گیا ہے تاکہ آنکھ سے جھانکنے کی ضرورت باقی نہ رہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “if a person were to look at you without permission and you were to throw a stone at him and put out his eye, there would be no blame on you.” (Sahih)