TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
عقیقہ سے متعلق احادیث مبارکہ
عقیقہ کون سے دن کرنا چاہیے؟
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ عَنْ سَعِيدٍ أَنْبَأَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ غُلَامٍ رَهِينٌ بِعَقِيقَتِهِ تُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ سَابِعِهِ وَيُحْلَقُ رَأْسُهُ وَيُسَمَّی-
عمرو بن علی و محمد بن عبدالاعلی، یزید، ابن زریع، سعید، قتادة، حسن، سمرة بن جندب سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہر ایک لڑکا اپنے عقیقہ پر گروی ہے اور قربانی کی جائے (یعنی عقیقہ کیا جائے) اس کی جانب سے ساتویں دن اور اس کا سر مونڈا جائے اور اس کا نام رکھا جائے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no Fara’ and no ‘Atirah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ سَلْ الْحَسَنَ مِمَّنْ سَمِعَ حَدِيثَهُ فِي الْعَقِيقَةِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ سَمُرَةَ-
ہارون بن عبد اللہ، قریش بن انس، حبیب بن شہید نے کہا کہ مجھ سے حضرت ابن سیرین نے فرمایا تم حسن سے دریافت کرو عقیقہ کی حدیث تو انہوں نے کسی سے سنی میں نے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت سمرہ سے سنی ہے (اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حسن سے حضرت سمرہ کو دیکھا ہے اور ان سے سنا ہے)۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Fara’ and ‘Atirah,” or, “There is no Fara’ and no ‘Atirah.” (SahIli)