عرفات کے دن سے متعلق

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ يَهُودِيٌّ لِعُمَرَ لَوْ عَلَيْنَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَاتَّخَذْنَاهُ عِيدًا الْيَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِينَکُمْ قَالَ عُمَرُ قَدْ عَلِمْتُ الْيَوْمَ الَّذِي أُنْزِلَتْ فِيهِ وَاللَّيْلَةَ الَّتِي أُنْزِلَتْ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ-
اسحاق بن ابراہیم، عبداللہ بن ادریس، وہ اپنے والد سے، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک یہودی نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے عرض کیا کہ اگر یہ آیت کریمہ آخر تک۔ ہم لوگوں پر نازل ہوتی تو ہم لوگ اس دن کو عید کا دن مقرر کرتے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں بہت اچھی طرح سے وقف ہوں کہ یہ آیت کس روز نازل ہوئی ہے۔ وہ جمعہ کی رات تھی اور ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ عرفات میں تھے۔
It was narrated that Tariq bin Shihab said: “A Jew said to ‘Umar: ‘If this Verse had been revealed to us, we would have taken it as a festival (‘Eid): ‘This day, I have perfected your religion for you.’ ‘Umar said: ‘I know the day when it was revealed and the night on which it was revealed; a Friday night when we were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in ‘Arafat.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ يَوْمٍ أَکْثَرَ مِنْ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ عَبْدًا أَوْ أَمَةً مِنْ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ وَإِنَّهُ لَيَدْنُو ثُمَّ يُبَاهِي بِهِمْ الْمَلَائِکَةَ وَيَقُولُ مَا أَرَادَ هَؤُلَائِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ يُشْبِهُ أَنْ يَکُونَ يُونُسَ بْنَ يُوسُفَ الَّذِي رَوَی عَنْهُ مَالِکٌ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ-
عیسی بن ابراہیم، ابن وہب، مخرمة، وہ اپنے والد سے، یونس، ابن مسیب، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خداوند قدوس عرفہ کے دن سے زیادہ غلام اور باندیاں کسی روز دوزخ سے آزاد نہیں کرتے اس روز پروردگار اپنے بندوں سے نزدیک ہوتا ہے اور فرشتوں کے سامنے اپنے بندوں پر ناز کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no day on which Allah, the Mighty and Sublime, frees more of His slaves, male and female, from the Fire, than the day of ‘Arafah. He comes close, then He boasts to the angels about them and says: ‘What do these people want?” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: It appears that Yunus bin Yusuf is the one who reported it from Malik, and Allah, Most High, knows best.