TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
میقاتوں سے متعلق احادیث
عرفات میں لبیک کہنا
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ الْأَوْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مَيْسَرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ بِعَرَفَاتٍ فَقَالَ مَا لِي لَا أَسْمَعُ النَّاسَ يُلَبُّونَ قُلْتُ يَخَافُونَ مِنْ مُعَاوِيَةَ فَخَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ مِنْ فُسْطَاطِهِ فَقَالَ لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ فَإِنَّهُمْ قَدْ تَرَکُوا السُّنَّةَ مِنْ بُغْضِ عَلِيٍّ-
احمد بن عثمان بن حکیم الاودی، خالد بن مخلد، علی بن صالح، میسرة بن حبیب، منہال بن عمرو، سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں مقام عرفات میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا انہوں نے مجھ سے فرمایا کیا معاملہ ہے کہ لوگ لبیک نہیں پڑھ رہے ہیں؟ میں نے کہا کہ لوگ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے خوف کرتے ہیں۔ اس بات پر وہ اپنے رہنے کی جگہ سے باہر آئے اور لبیک آخر تک پڑھا پھر ارشاد فرمایا ان حضرات نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی دشمنی میں اس سنت کو چھوڑ دیا ہے۔
It was narrated that Saeed bin Jubair said: “I was with Ibn ‘Abbas in ‘Arafat and he said: ‘Why do I not hear the people reciting Talbiyah?’ I said: ‘They are afraid of Muawiyah.’ So Ibn ‘Abbas went out of his tent and said: “Labbaik Allahumma labbaik, labbaik! They are only forsaking the Sunnah out of hatred for ‘All.” (Hasan)