عرایا میں تر کھجور دینا

أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمًا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ إِنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِالرُّطَبِ وَبِالتَّمْرِ وَلَمْ يُرَخِّصْ فِي غَيْرِ ذَلِکَ-
ابوداؤد، یعقوب بن ابراہیم، وہ اپنے والد سے، صالح، ابن شہاب، سالم، عبداللہ بن عمر، زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرایا میں تر کھجور اور خشک کھجور دینے کی اجازت عطاء فرمائی اور اس کے علاوہ دوسری جگہ میں رخصت اور اجازت عطاء نہیں فرمائی۔
It was narrated from Sahl bin Abi Hathamah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling fruits before their condition was known, but he granted a concession allowing ‘Arayasales by estimate, So its people could eat fresh dates. (Sahih).
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا أَنْ تُبَاعَ بِخِرْصِهَا فِي خَمْسَةِ أَوْسُقٍ أَوْ مَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ-
اسحاق بن منصور ویعقوب بن ابراہیم، عبدالرحمن، مالک، داؤد بن حصین، ابوسفیان، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت عطاء فرمائی عرایا میں اندازہ کر کے فروخت کرنے کی پانچ وسق یا پانچ وسق سے کم میں۔
Rafi’ bin Khadij and Sahl bin Abi Hathamah narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Muzabanah, which means selling fresh dates still on the tree for dried dates, except in cases of ‘Arayd, for which he gave permission. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَرَخَّصَ فِي الْعَرَايَا أَنْ تُبَاعَ بِخِرْصِهَا يَأْکُلُهَا أَهْلُهَا رُطَبًا-
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، یحیی، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی پھلو کو فروخت کرنے کی جس وقت تک ان کی خرابی کا علم نہ ہو اور اجازت عطاء فرمائی عرایا میں اندازہ کر کے فروخت کرنے کی تاکہ اس کو لوگ فروخت کر کے تر کھجور کھا سکیں۔
It was narrated from Bashir bin Yasar that the Companions of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم granted a concession allowing ‘Arayasales by estimate.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ کَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ وَسَهْلَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ بَيْعُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ إِلَّا لِأَصْحَابِ الْعَرَايَا فَإِنَّهُ أَذِنَ لَهُمْ-
حسین بن عیسی، ابواسامة، ولید بن کثیر، بشیر بن یسار، رافع بن خدیج و سہل بن ابوحثمة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی (بیع) مزابنہ سے یعنی درخت کے اوپر کے پھلوں کو خشک پھلوں کے عوض فروخت کرنے سے لیکن عرایا والوں کو اجازت دی اس لیے کہ وہ محتاج اور ضرورت مند ہوتے ہیں۔
It was narrated that Saad said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about (buying) fresh dates with dried dates, and he said to those who were around him: ‘Will fresh dates decrease (in weight or volume) when they dry out?’ They said ‘Yes,’ so he forbade that.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَالُوا رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا-
قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی، بشیر بن یسار رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت عطاء فرمائی عرایا کی بیع میں پھلوں کا اندازہ کر کے۔
It was narrated that Saad bin Malik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم i: was asked about (buying) fresh dates with dried dates and he said: ‘Will fresh dates decrease (in weight or volume) when they dry out?’ They said ‘Yes,’ so he forbade that.” (Hasan)