عذاب قبر سے پناہ کے متعلق

أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ دُرُسْتَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ-
یحیی بن درست، ابواسماعیل، یحیی بن ابوکثیر، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے آخر تک۔ یعنی اے خدا میں پناہ مانگتا ہوں تیری عذاب قبر سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں عذاب دوزخ سے اور پناہ مانگتا ہوں تیری مسیح دجال کے فتنہ سے۔
‘Urwah bin Az-Zubair (narrated) that he heard Asma’ bint Abi Bakr say: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up and mentioned the trial with which a person will be tested in his grave. When he mentioned that the people became restless, which prevented me from understanding what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had said. When they settled down, I said to a man who was near me: ‘May Allah bless you, what did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم hi say at the end?’ He said: ‘It has been revealed to me that you will be tested in your graves with a trial close to that of the Dajjal.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ يَسْتَعِيذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ-
عمروبن سواد بن اسود بن عمرو، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عذاب قبر سے پناہ مانگا کرتے تھے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Abbas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to teach them this supplication as he taught them Surahs of the Qur’an:(Allah, I seek refuge with You from the torment of Hell, and I seek refuge with You from the torment of the grave, and I seek refuge with You from the trial of MasIl and I seek refuge with You from the trials of life and death).” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ أَسْمَائَ بِنْتَ أَبِي بَکْرٍ تَقُولُ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ الْفِتْنَةَ الَّتِي يُفْتَنُ بِهَا الْمَرْئُ فِي قَبْرِهِ فَلَمَّا ذَکَرَ ذَلِکَ ضَجَّ الْمُسْلِمُونَ ضَجَّةً حَالَتْ بَيْنِي وَبَيْنَ أَنْ أَفْهَمَ کَلَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا سَکَنَتْ ضَجَّتُهُمْ قُلْتُ لِرَجُلٍ قَرِيبٍ مِنِّي أَيْ بَارَکَ اللَّهُ لَکَ مَاذَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آخِرِ قَوْلِهِ قَالَ قَدْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ قَرِيبًا مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس فتنہ کے بارے میں بیان فرمایا جو کہ انسان کو قبر میں ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے متعلق ارشاد فرمایا تو اہل اسلام نے عذاب قبر کے بارے میں سن کر ایک چیخ ماری جس کی وجہ سے میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کا مفہوم نہ سمجھ سکی جس وقت ان کی چیخ میں افاقہ ہوا تو میں نے ایک صاحب سے عرض کیا جو کہ میرے پاس ہی موجود تھا کہ خداوندقدوس تم کو برکت عطا فرمائے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آخر میں کیا ارشاد فرمایا اس نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرے اوپر وحی نازل ہوئی ہے کہ تم لوگ قبر میں آزمائش کیے جاؤ گے قریب قریب اس آزمائش کے جو کہ دجال کے سامنے ہوگی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to me and there was a Jewish woman with me who was saying: ‘You will be tested in your graves.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم got upset and said: ‘Rather the Jews will be tested.” ‘Aishah said: “A few nights later, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘It has been revealed to me that you will be tested in your graves.” ‘Aishah said: “Afterward I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم seeking refuge with Allah from the torment of the grave.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُعَلِّمُهُمْ هَذَا الدُّعَائَ کَمَا يُعَلِّمُهُمْ السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ قُولُوا اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ-
قتیبہ، مالک، ابوزبیر، طاؤس، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام کو یہ دعا اس طریقہ سے سکھلایا کرتے تھے کہ جس طریقہ سے قرآن کریم کی کوئی سورت سکھلاتے ہیں۔ جس کا مطلب و ترجمہ اس طرح سے ہے کہ اے خداوند قدوس ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں عذاب دوزخ سے اور عذاب قبر سے اور مسیح دجال کے فتنہ سے اور ہم پناہ مانگتے ہیں زندگی اور موت کے فتنہ سے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to seek refuge with Allah from the torment of the grave and the trial of the Dajjal, and he said: “You will be tested in your graves.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي امْرَأَةٌ مِنْ الْيَهُودِ وَهِيَ تَقُولُ إِنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ فَارْتَاعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ إِنَّمَا تُفْتَنُ يَهُودُ وَقَالَتْ عَائِشَةُ فَلَبِثْنَا لَيَالِيَ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ يَسْتَعِيذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اس وقت ایک یہودی عورت میرے پاس تھی وہ عورت کہنے لگی کہ قبر میں تمہارا امتحان لیا جائے گا یعنی تم لوگ قبر میں آزمائے جاؤ گے یہ بات سن کر آپ گھبرا گئے اور ارشاد فرمایا کہ یہودی کی آزمائش ہوگی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ پھر ہم کئی رات تک کھڑے رہے اس کے بعد حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ پر وحی نازل ہوتی ہے کہ تم لوگوں کی قبر میں آزمائش کی جائے گی پھر میں نے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پناہ مانگا کرتے تھے عذاب قبر سے۔
It was narrated from ‘Aishah that a Jewish woman came to her and asked her to give her something, so ‘Aishah gave her something, and she said: “May Allah protect you from the torment of the grave.” ‘Aishah said: “She made me worried, until the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came and I mentioned that to him. He said: ‘They are tormented in their graves with a torment that the animals hear.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَسْتَعِيذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ وَقَالَ إِنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي قُبُورِکُمْ-
قتیبہ، سفیان، یحیی، عمرة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عذاب قبر سے پناہ مانگا کرتے تھے (عذاب قبر کے ساتھ ساتھ) مسیح دجال کے فتنہ سے پناہ مانگتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قبر میں تمہاری آزمائش ہوگی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Two of the old Jewish women of Al-Madinah came to me and said: ‘The people of the graves are tormented in their graves.’ But did not believe them, and I did not want to believe them. They left and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered upon me, and I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, two of the old Jewish women of Al-Madinah said that the people of the graves are tormented in their graves.’ He said: ‘They spoke the truth. They are tormented in a manner that all the animals can hear.’ And I never saw him offer any aiah but he sought refuge with Allah from the torment of the grave.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَنَّادٌ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ دَخَلَتْ يَهُودِيَّةٌ عَلَيْهَا فَاسْتَوْهَبَتْهَا شَيْئًا فَوَهَبَتْ لَهَا عَائِشَةُ فَقَالَتْ أَجَارَکِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَوَقَعَ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِکَ حَتَّی جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ إِنَّهُمْ لَيُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ عَذَابًا تَسْمَعُهُ الْبَهَائِمُ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، مسروق، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ ایک روز ایک یہودی عورت ان کے پاس حاضر ہوئی اور ان سے کچھ سوال کیا۔ انہوں نے اس یہودی عورت کو کچھ دے دیا۔ اس پر اس یہودی عورت نے کہا کہ خدا تعالیٰ تم کو عذاب قبر سے محفوظ رکھے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے جواب دیا کہ یہ بات سن کر میرے دال میں ایک خیال پیدا ہوا یہاں تک کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ان لوگوں کو قبر میں عذاب ہوتا ہے کہ جس کو جانور سنتے ہیں۔
The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم passed by one of the gardens of Makkah or Al-Madinah and heard the sound of two men being tormented in their graves. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “They are being punished but they are not being punished for anything that was difficult to avoid.” Then he said: “Indeed, one of them used not to take care to avoid getting urine on his body or clothes, and the other used to walk around Spreading gossip.” Then he called for a palm stalk which he broke in two and placed a piece of it on each grave. It was said to him: “0 Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why did you do that?” He said: “May it be reduced for them so long as this does not dry out” or: “until this dries out.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَتْ عَلَيَّ عَجُوزَتَانِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ فَقَالَتَا إِنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ فَکَذَّبْتُهُمَا وَلَمْ أَنْعَمْ أَنْ أُصَدِّقَهُمَا فَخَرَجَتَا وَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَجُوزَتَيْنِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ قَالَتَا إِنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ قَالَ صَدَقَتَا إِنَّهُمْ يُعَذَّبُونَ عَذَابًا تَسْمَعُهُ الْبَهَائِمُ کُلُّهَا فَمَا رَأَيْتُهُ صَلَّی صَلَاةً إِلَّا تَعَوَّذَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ-
محمد بن قدامة، جریر، منصور، ابووائل، مسروق، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ میرے پاس مدینہ منورہ کی دو بوڑھی خواتین آئیں اور انہوں نے کہا کہ اہل قبور عذاب میں مبتلا ہوتے ہیں تو میں نے ان کو جھٹلایا اور مجھ کو اچھا نہیں معلوم ہوا ان کو سچا کرنا پھر وہ دونوں چلی گئیں اور حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو بوڑھی خواتین آئیں تھیں وہ کہتی تھیں کہ قبر والوں کو قبر میں عذاب ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انہوں نے سچ کہا بے شک ان کو عذاب ہوتا ہے اس طرح کا کہ تمام جانور اس کو سنتے ہیں پھر میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر ایک نماز کے بعد عذاب قبر سے پناہ مانگا کرتے تھے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم passed by two graves and said: ‘They are being punished but they are not being punished for anything that was difficult to avoid. One of them used not to take care to avoid getting urine on his body or clothes, and the other used to walk about spreading gossip.’ Then he took a fresh palm stalk and broke it in half, and planted one half on each grave. They said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why did you do that?’ He said: ‘May it be reduced for them so long as this does not thy out.”(Sahih).