عتیرہ سے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَمِيلٌ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ عَنْ نُبَيْشَةَ قَالَ ذُکِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُنَّا نَعْتِرُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ اذْبَحُوا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا کَانَ وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا-
محمد بن مثنی، ابن ابوعدی، ابن عون، جمیل، ابوملیح، نبیشة سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہم لوگ دور جاہلیت میں عتیرہ کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس ماہ میں تمہارا دل چاہے تم خداوند قدوس کے نام پر ذبح کرو اور تم نیک کام کرو اور تم خداوند قدوس کے خوشنودی حاصل کرنے کے لیے غرباء ومساکین کو کھلا (یعنی صدقہ خیرات دو اور راہ خدا میں خرچ کرو)۔
It was narrated from Nubaishah, a man of Hudhail, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “I used to forbid you to store the meat of the sacrifices for more than three days so that there would be enough for everyone. But now Allah, the Mighty and Sublime, has bestowed plenty upon us, so eat some, give Some in charity and store some. For these days are the days of eating, drinking and remembering Allah.” A man said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we used to sacrifice the ‘Atirah during the Jahiiiyyah in Rajab; what do you command us to do?” He said: “Sacrifice to Allah, the Mighty and Sublime, whatever month it is, do good for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, and feed (the poor).” He said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we used to sacrifice the Fara’ during the Jahili)yah; what do you command us to do?” He said: “For every flock of grazing animals, feed the firstborn as you feed the rest of your flock, until it reaches an age where it could be used to carry loads, then sacrifice it, and give its meat in charity to the wayfarer, for that is good.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ خَالِدٍ وَرُبَّمَا قَالَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ وَرُبَّمَا ذَکَرَ أَبَا قِلَابَةَ عَنْ نُبَيْشَةَ قَالَ نَادَی رَجُلٌ وَهُوَ بِمِنًی فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَمَا تَأْمُرُنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اذْبَحُوا فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا کَانَ وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا قَالَ إِنَّا کُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فِي کُلِّ سَائِمَةٍ فَرَعٌ تَغْذُوهُ مَاشِيَتُکَ حَتَّی إِذَا اسْتَحْمَلَ ذَبَحْتَهُ وَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ-
عمرو بن علی، بشر، ابن مفضل، خالد، ابوملیح، ابوقلابة، نبیشة سے روایت ہے کہ ایک شخص نے منی میں آواز دی اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگ دور جاہلیت میں رجب میں عتیرہ کرتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ذبح کرو جس ماہ میں تمہارا دل چاہے اور تم لوگ خداوند قدوس کے واسطے نیکی کرو اور تم (غرباء کو) کھانا کھلاؤ۔ یہ سن کر اس نے کہا کہ ہم لوگ فرع کیا کرتے تھے۔ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمام گھاس کھانے والوں میں یعنی چرنے والے جانوروں میں فرع ہے لیکن تم اس کی ماں کو کھلانے دو (یعنی جانور کی مادہ کو دودھ پلانے دو اور گھاس کھانے دو) اور جب وہ جانور بڑا ہو جائے اور وزن اٹھانے یعنی وزن لادنے کے لائق ہو جائے تو تم اس جانور کو ذبح کرو اور اس کا گوشت تقسیم کرو۔
It was narrated that Nubaishah said: “A man called out to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘We used to sacrifice the ‘Atirah — i.e., during the Jahiliyyah — in Rajab; what do you command us to do?’ He said: ‘Sacrifice, whatever month it is, do good for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, and feed (the poor).’ He said: ‘We used to sacrifice the Fara’ during the Jahii what do you command us to do?’ He said: ‘For every flock of grazing animals, feed the firstborn as you feed the rest of your flock until it reaches an age where it could be used to carry loads, then sacrifice it, and give its meat in charity, for that is good.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ وَأَحْسَبُنِي قَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي الْمَلِيحِ عَنْ نُبَيْشَةَ رَجُلٍ مِنْ هُذَيْلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثٍ کَيْمَا تَسَعَکُمْ فَقَدْ جَائَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِالْخَيْرِ فَکُلُوا وَتَصَدَّقُوا وَادَّخِرُوا وَإِنَّ هَذِهِ الْأَيَّامَ أَيَّامُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ وَذِکْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ رَجُلٌ إِنَّا کُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ اذْبَحُوا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا کَانَ وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي کُلِّ سَائِمَةٍ مِنْ الْغَنَمِ فَرَعٌ تَغْذُوهُ غَنَمُکَ حَتَّی إِذَا اسْتَحْمَلَ ذَبَحْتَهُ وَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ عَلَی ابْنِ السَّبِيلِ فَإِنَّ ذَلِکَ هُوَ خَيْرٌ-
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، غندر، شعبہ، خالد، ابوقلابة، ابوملیح، نبیشة سے روایت ہے کہ ایک شخص قبیلہ ہذیل کا فرد تھا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں نے تم کو منع کیا تھا قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے تاکہ تم لوگوں کو وہ گوشت کافی ہو جائے یعنی اس وقت لوگ محتاج تھے تو میں نے منع کر دیا تھا کہ قربانی کا گوشت تین روز سے زیادہ نہ جمع کرو۔ بلکہ اس کو کھالو یا صدقہ کر دو تاکہ تمام محتاجوں کو مل جائے اور کوئی شخص بھوکا نہ رہ جائے۔ لیکن تم لوگوں کو خداوند قدوس نے دولت مند بنا دیا تو تم لوگ کھاؤ اور خیرات دو اور اس کو رکھ لو اور چھوڑو اور یہ دن ا ذی الحجہ ہیں کھانے اور پینے کے اور یاد الہی میں مشغول رہنے کے۔ یہ بات سن کر ایک شخص نے عرض کیا ہم لوگ تو ماہ رجب میں دور جاہلیت میں عتیرہ کرتے تھے۔ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ ذبح کرو خداوند قدوس کے واسطے اور جس ماہ تمہارا دل چاہے اور تم نیک کام کرو رضا الہی کے لیے اور کھانا کھلاؤ مساکین کو۔ اس پر ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگ دور جاہلیت میں فرع کرتے تھے۔ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بکریوں میں فرع ہے لیکن کھلانے دے اس کی والدہ کو جس وقت وہ تیار ہو جائے تو کاٹ دو اور تم صدقہ دو گوشت کا مسافروں کو یہ بہتر ہے۔
It was narrated that Nubaishah Al-HudhailI said: “A man said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we used to sacrifice the ‘Atirah during the Jahiliyyah in Rajab; what do you command us to do?’ He said: ‘Sacrifice to Allah, the Mighty and Sublime, whatever month it is, do good for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, and feed (the poor).” (Sahih)