ظہار سے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ ظَاهَرَ مِنْ امْرَأَتِهِ فَوَقَعَ عَلَيْهَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي ظَاهَرْتُ مِنْ امْرَأَتِي فَوَقَعْتُ قَبْلَ أَنْ أُکَفِّرَ قَالَ وَمَا حَمَلَکَ عَلَی ذَلِکَ يَرْحَمُکَ اللَّهُ قَالَ رَأَيْتُ خَلْخَالَهَا فِي ضَوْئِ الْقَمَرِ فَقَالَ لَا تَقْرَبْهَا حَتَّی تَفْعَلَ مَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ-
حسین بن حریث، فضل بن موسی، معمر، حکم بن ابان، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے اپنی اہلیہ سے ظہار کیا تھا پھر میں نے اس سے ہمبستری کرلی کفارہ ادا کرنے سے قبل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے دریافت کیا کہ تم نے یہ حرکت کی ہے؟ اس شخص نے عرض کیا کہ میں اس کی پاء زیب اس کی چاندی میں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا تم اب اس کے پاس نہ جانا کہ جس وقت تک تم وہ کام نہ کرو جس کا حکم اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے۔
It was narrated that Anas said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , swore an oath of abstention from his wives for a month and stayed in his room for twenty-nine days. It was said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, did you not swear an oath of abstention for a month?’ He said: ‘This month is twenty-nine days.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ قَالَ تَظَاهَرَ رَجُلٌ مِنْ امْرَأَتِهِ فَأَصَابَهَا قَبْلَ أَنْ يُکَفِّرَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا حَمَلَکَ عَلَی ذَلِکَ قَالَ رَحِمَکَ اللَّهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ خَلْخَالَهَا أَوْ سَاقَيْهَا فِي ضَوْئِ الْقَمَرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَزِلْهَا حَتَّی تَفْعَلَ مَا أَمَرَکَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ-
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، حکم بن ابان، حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی سے ظہار کیا لیکن اس نے پھر اس عورت سے ہمبستری کرلی کفارہ ادا کرنے سے قبل۔ اس کے بعد اس نے اپنا حال خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ وہ کونسی چیز تھی کہ جس نے تجھ کو اس کام پر آمادہ کیا؟ اس نے عرض کیا کہ خداوند قدوس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحم فرمائے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے دیکھی اس کے پاؤں کی کڑی یعنی اس کے پاؤں میں پازیب دیکھی یا اس نے کہا کہ میں نے اس کی پنڈلیاں چاند کی روشنی میں دیکھیں۔ یہ بات سن کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس سے دور رہو جس وقت تک کہ وہ کام انجام دو جو کہ تم کو عزت اور بزرگی والے نے حکم فرمایا ہے۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that a man came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who had declared Zihar from his wife, then he had intercourse with her. He said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I declared Zihar on my wife, then I had intercourse with her before I offered the expiation.” He said: “What made you do that, may Allah have mercy on you?” He said: “saw her anklets in the light of the moon.” He said: “Do not approach her until you have done that which Allah, the Mighty and Sublime, has commanded.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ الْحَکَمَ بْنَ أَبَانَ قَالَ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ قَالَ أَتَی رَجُلٌ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّهُ ظَاهَرَ مِنْ امْرَأَتِهِ ثُمَّ غَشِيَهَا قَبْلَ أَنْ يَفْعَلَ مَا عَلَيْهِ قَالَ مَا حَمَلَکَ عَلَی ذَلِکَ قَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ رَأَيْتُ بَيَاضَ سَاقَيْهَا فِي الْقَمَرِ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَزِلْ حَتَّی تَقْضِيَ مَا عَلَيْکَ وَقَالَ إِسْحَقُ فِي حَدِيثِهِ فَاعْتَزِلْهَا حَتَّی تَقْضِيَ مَا عَلَيْکَ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْمُرْسَلُ أَوْلَی بِالصَّوَابِ مِنْ الْمُسْنَدِ وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَی أَعْلَمُ-
اسحاق بن ابراہیم، معتمر، ح، حکم بن ابان، حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس شخص نے اپنی اہلیہ سے ظہار کر لیا تھا پھر اس شخص نے کفارہ ادا کرنے سے قبل عورت سے ہمبستری کر لی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے کس وجہ سے یہ حرکت کی؟ اور تجھ کو کس بات نے کس کام پر آمادہ کیا وہ شخص کہنے لگا اے خدا کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو اس عورت کی سفید سفید پنڈلیاں چاند نی میں نظر آئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس سے دور رہو جس وقت تک تم ادا نہ کرو جو کچھ تمہارے ذمہ ادا کرنا لازم ہے اب مصنف نسائی شریف فرما رہے ہیں کہ راوی حضرت اسحاق نے اپنی حدیث شریف میں فرمایا ہے اور اس حدیث کے لفظ محمد کے ہیں اور مصنف فرماتے ہیں کہ اس حدیث کا مرسل ہونا صیحح اور اولی ہے مسند ہونے سے اور خداوند قدوس زیادہ دانا ہے۔
It was narrated that ‘Ikrimah said: “A man declared Zihar to his wife, then had intercourse with her before he had offered the expiation. He mentioned that to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: ‘What made you do that?’ He said: ‘May Allah have mercy on you, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. I saw her anklets, or her calves, in the light of the moon.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:‘Keep away from her until you have done that which Allah, the Mighty and Sublime, has commanded.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَسِعَ سَمْعُهُ الْأَصْوَاتَ لَقَدْ جَائَتْ خَوْلَةُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشْکُو زَوْجَهَا فَکَانَ يَخْفَی عَلَيَّ کَلَامُهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُکَ فِي زَوْجِهَا وَتَشْتَکِي إِلَی اللَّهِ وَاللَّهُ يَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا الْآيَةَ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، اعمش، تمیم بن سلمہ، عروہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ خداوند قدوس کا شکر ہے جو سنتا ہے تمام آوازوں کو۔ حضرت خولہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئیں اور انہوں نے اپنے شوہر کا شکوہ پیش کیا یعنی ان کے ظہار کرنے سے مکان اور بال بچے سب کے سب تباہ ہو گئے اور وہ اپنی گفتگو مجھ سے چھپاتی تھی۔ جس وقت خداوند قدوس نے عزت اور بزرگی والے خدا نے یہ آیت کریمہ آخر تک نازل فرمائی۔ یعنی خداوند قدوس نے اس خاتون کی بات سن لی جو کہ تجھ سے جھگڑا کرتی ہے اور خداوند قدوس تم دونوں کا سوال و جواب سنتا ہے۔ اس کے بعد خداوند قدوس نے ظہار اور اس کے کفارہ کا بیان فرمایا۔
‘Ikrimah said: “A man came to the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم,’ and that he had declared Zihar to his wife, then he had intercourse with her before he did what he had to do. He said: ‘What made you do that?’ He said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! I saw the whiteness of her calves in the moonlight.’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Keep away until you have done what you have to do.’ (One of the narrators) Ishaq said in his Hadith: “Keep away from her until you have done what you have to do.” The wording is that of Muhammad. (Hasan) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: The Mursal is more worthy of being considered correct than the (of this narration), and Allah, Glorious is He and Most High, knows best.