ضرورت سے زائد پانی فروخت کرنا

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ إِيَاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ فَضْلِ الْمَائِ وَبَاعَ قَيِّمُ الْوَهَطِ فَضْلَ مَائِ الْوَهَطِ فَکَرِهَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو-
قتیبہ بن سعید، داؤد، عمرو، ابومنہال، اس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی بچے ہوئے پانی کے فروخت کرنے سے اور قیم نے بچا ہوا واھط کا پانی فروخت کیا تو حضرت عبداللہ بن عمرو نے اس کو برا خیال کیا۔
It was narrated from Ibn Wa’lah Al-Misri that he asked Ibn ‘Abbas about what is produced from grapes. Ibn ‘Abbas said: “A man gave the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم a skin full of wine, and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: ‘Did you know that Allah has forbidden it?’ He whispered some thing and I did not understand what he whispered as I wanted to. I asked a person who was beside him and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: ‘What are you whispering about?’ He said: ‘I told him to sell it.’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The One Who forbade drinking it also forbade selling it.’ Then he opened the vessels and poured out their contents.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ أَبَا الْمِنْهَالِ أَخْبَرَهُ أَنَّ إِيَاسَ بْنَ عَبْدٍ صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِيعُوا فَضْلَ الْمَائِ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ فَضْلِ الْمَائِ-
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، عمرو بن دینار، ابومنہال، ایاس بن عبد صاحب سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بچا ہوا پانی فروخت نہ کرو۔ اس لئے کہ بیشک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بچے ہوئے پانی کی فروخت سے منع فرمایا ہے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “When the Verses of Ribawere revealed, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up on the Minbar and recited them to the people, en he forbade dealing in wine.” (Sahih)