شراب پینے والے کی نماز قبول نہیں ہوتی

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عُثْمَانُ بْنُ حِصْنِ بْنِ عَلَّاقٍ دِمَشْقِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا عُرْوَةُ بْنُ رُوَيْمٍ أَنَّ ابْنَ الدَّيْلَمِيِّ رَکِبَ يَطْلُبُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ ابْنُ الدَّيْلَمِيِّ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِ فَقُلْتُ هَلْ سَمِعْتَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ شَأْنَ الْخَمْرِ بِشَيْئٍ فَقَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ رَجُلٌ مِنْ أُمَّتِي فَيَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَلَاةً أَرْبَعِينَ يَوْمًا-
علی بن حجر، عثمان بن حصن بن علاق دمشقی، عروة بن رویم سے روایت ہے کہ ابن دیلمی سوار ہوئے۔ عبداللہ بن عمرو بن عاص کو تلاش کرنے کے واسطے تو انہوں نے بیان کیا کہ میں عبداللہ بن عباس کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے عرض کیا کیا تم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شراب کے متعلق سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں! میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کوئی شخص اگر میری امت میں شراب نوشی کرے گا تو خداوند قدوس اس کی چالیس روز نماز قبول نہیں کرے گا۔
Abu Bakr bin ‘Abdur Rahman bin Al-Harith narrated that his father said: “I heard ‘Uthman say: ‘Avoid Khamr for it is the mother of all evils. There was a man among those who came before you who was a devoted worshipper and used to stay away from people.” And he mentioned something similar. He said: “Avoid Khamr for, by Allah, it can never coexist with Faith, but soon one of them will expel the other.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا خَلَفٌ يَعْنِي ابْنَ خَلِيفَةَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ الْقَاضِي إِذَا أَکَلَ الْهَدِيَّةَ فَقَدْ أَکَلَ السُّحْتَ وَإِذَا قَبِلَ الرِّشْوَةَ بَلَغَتْ بِهِ الْکُفْرَ وَقَالَ مَسْرُوقٌ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَقَدْ کَفَرَ وَکُفْرُهُ أَنْ لَيْسَ لَهُ صَلَاةٌ-
قتیبہ و علی بن حجر، خلف یعنی بن خلیفہ، منصور بن زاذان، حکم بن عتیبة، ابووائل، مسروق نے کہا کہ جس وقت کسی قاضی نے ہدیہ قبول کیا ( اور اس شخص سے جو ہمیشہ ہدیہ نہیں دیا کرتا تھا بلکہ قاضی ہونے کے بعد ہدیہ قاضی کو پیش کرنے لگا) تو اس نے حرام خوری کی اور جس وقت رشوت لی تو وہ کفر کے قریب پہنچ گیا اور مسروق نے کہا جس نے شراب پی وہ شخص کافر ہو گیا اس لیے اس کی نماز درست نہیں ہوتی۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “Whoever drinks Khamr and does not get intoxicated, his Salah will not be accepted so long as any trace of it remains in his belly or his veins, and if he dies he will die a Kafir. If he becomes intoxicated his Salah will not be accepted for nights, and if he dies during them, he will die a Kafir.” (SahIh Mawquf) Yazid bin Abi Ziyad contradicted him.