شرابی کو جلا وطن کرنے کا بیان

أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ غَرَّبَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَبِيعَةَ بْنَ أُمَيَّةَ فِي الْخَمْرِ إِلَی خَيْبَرَ فَلَحِقَ بِهِرَقْلَ فَتَنَصَّرَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَا أُغَرِّبُ بَعْدَهُ مُسْلِمًا-
زکریا بن یحیی، عبدالاعلی بن حماد، معتمر بن سلیمان، عبدالرزاق، معمر، زہری، سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے ربیعہ بن امیہ کو شراب پینے کی وجہ سے خیبر کی جانب نکال دیا۔ وہ ( روم) کے بادشاہ ہرقل کے پاس پہنچا اور عیسائی بن گیا۔ حضرت عمر نے فرمایا اب میں کسی مسلمان کو جلا وطن نہیں کروں گا۔
It was narrated from Simak, from Qirsafah, one of their womenfolk, that ‘Aishah said: “Drink but do not become intoxicated.” (Da`if) Abu ‘Abdur-Rahaman (An-Nasa’i) said: This too is not confirmed. We do not know who this Qirsafah is, and the well-known view of ‘Aishah is different from what Qirsafah narrated from her.