شب میں بیدار ہونے پر سب سے پہلے کیا پڑھا جائے؟

أَخْبَرَنَا عِصْمَةُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَزْهَرُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِحُ قِيَامَ اللَّيْلِ قَالَتْ لَقَدْ سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْئٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ قَبْلَکَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَبِّرُ عَشْرًا وَيَحْمَدُ عَشْرًا وَيُسَبِّحُ عَشْرًا وَيُهَلِّلُ عَشْرًا وَيَسْتَغْفِرُ عَشْرًا وَيَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي وَعَافِنِي أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
عصمة بن فضل، زید بن حباب، معاویہ بن صالح، ازہربن سعید، عاصم بن حمید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کی نماز کس دعا سے شروع فرمایا کرتے تھے؟ فرمایا تم نے ایسی چیز کے متعلق سوال کیا ہے جس کے متعلق اب تک کسی اور نے نہیں پوچھا! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دس دفعہ تکبیر کہتے دس مرتبہ الحمد دس مرتبہ دس مرتبہ لا الہ الا اللہ اور دس مرتبہ استغفر اللہ کہنے کے بعد یہ دعا پڑھتے اے اللہ! میری مغفرت فرما مجھے ہدایت دے مجھے رزق عطا فرما مجھے عافیت عطا فرما۔ میں قیامت کے دن کی تنگی سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں ۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “When the Prophet got up at night to pray Tahajjud, he said: (Allah, to You be praise, You are the Light of the heavens and the Earth and whoever is in them. To You be praise, You are the Sustainer of the heavens and the Earth and whoever is in them. To You be praise, You are the Sovereign of the heavens and the Earth and whoever is in them. To You be praise; You are True, Your promise is true, Paradise is true, Hell is true, the Hour is true, the Prophets are true and Muhammad is true. To You have I submitted, in You I put my trust and in You I have believed.” Then (One of the narrators) Qutaibah mentioned some words the meaning of which was: (And with Your help I argue [with my opponents, the non-believers], and I take You as a judge [to judge between us]. Forgive me my past and future sins and those that I commit openly. You are the One who puts [some people] back and bring [others] forward. There is no god but You and there is no power and no strength except with Allah).” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ وَالْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ کَعْبٍ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ کُنْتُ أَبِيتُ عِنْدَ حُجْرَةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنْتُ أَسْمَعُهُ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الْهَوِيَّ ثُمَّ يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ الْهَوِيَّ-
سوید بن نصر، عبد اللہ، معمرواوزاعی، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ، ربیعة بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرے کے پاس سویا کرتا تھا۔ چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو اٹھتے تو خاصی دیر تک پہلے سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اور پھر سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ پڑھتے۔
It was narrated from Kuraib that ‘Abdullah bin ‘Abbas told him, he slept at the house of Maimunah the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, who was his maternal aunt. He said: “I laid down across the mattress and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and his wife lay along it. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, slept until midnight, or a little before or a little after. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم woke up and began to rub the sleep from his face with his hand. Then he recited the last ten Verses of Sarah Al ‘Imran. Then he got up and went to a water skin that was hanging up and performed Wut’ from it, and he performed Wudu’ well, then he stood up and prayed.” ‘Abdullah bin ‘Abbas said: “I stood up and did what he had done, then I went and stood beside him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم put his right hand on my head, took hold of my right ear and tweaked it. Then he prayed two Rak’ahs, then two Rak’ahs, then two Rak’ahs, then two Rak’ahs, then two Rak’ahs, then two Rak’ahs, then he prayed Witr. Then he lay down until the Muadhin came to him and he prayed two brief Rak’ahs.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَحْوَلِ يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيَّامُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِکُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ حَقٌّ وَوَعْدُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَبِکَ آمَنْتُ ثُمَّ ذَکَرَ قُتَيْبَةُ کَلِمَةً مَعْنَاهَا وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ-
قتیبہ بن سعید، سفیان، احول، سلیمان بن ابومسلم، طاؤس، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو جب تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو یہ دعا پڑھتے اے اللہ تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں آسمانوں زمین اور ان میں موجود چیزوں کو قائم و دائم رکھنے والا ہے۔ تمام تعریفیں تیرے ہی لیے ہیں تو حق ہے تیرا وعدہ حق ہے جنت حق ہے دوزخ حق ہے قیامت حق ہے انبیاء علیہ السلام حق ہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حق ہے میں تیری ہی فرمانبرداری کرتا ہوں تجھ ہی پر بھروسہ کرتا ہوں اور تجھ ہی پر ایمان لاتا ہوں۔ پھر قتیبہ نے کسی کلمے کے معنی بیان کیے اور آگے دعا بیان کی۔ میں نے تیرے ہی لیے جھگڑا مول لیا اور تجھ ہی سے فیصلے کے لیے حاضر ہوا۔ (اے پروردگار!) میرے اگلے پچھلے ظاہر (اور چھپے ہوئے) تمام گناہوں سے درگزر فرما۔ کیونکہ تو ہی آگے ہے اور تو ہی پیچھے ہے۔ تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں اور نیکی کرنے یا برائی سے بچنے کی طاقت اللہ کے سوا کسی میں نہیں ہے جو بڑی شان اور کبریائی والا ہے۔
It was narrated from Hudhaifah that when the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم got up to pray at night, he would brush his teeth with the Siwak. (Sahih) It was narrated that Hudhaifah said: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم got up to pray Tahajjud at night, he would brush his teeth with the Siwak.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِکٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ وَهِيَ خَالَتُهُ فَاضْطَجَعَ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ قَلِيلًا أَوْ بَعْدَهُ قَلِيلًا اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِيمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَی شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَی يَفْتِلُهَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی جَائَهُ الْمُؤَذِّنُ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ-
محمد بن سلمہ، ابن قاسم، مالک، مخرمة بن سلیمان، کریب، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ ایک رات اپنی خالہ میمونہ کے پاس رہے۔ تو وہ بچھونے کے عرض (چوڑائی) میں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہ اس کی لمبائی میں لیٹے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آدھی رات یا اس سے کچھ پہلے یا اس سے کچھ بعد تک سوتے رہنے کے بعد اٹھے اور بیٹھ کر ہاتھ چہرے پر ملنے لگے تاکہ نیند دور ہو جائے پھر سورت آل عمران کی آخری دس آیات پڑھیں پھر ایک مشک کی طرف چلے جو لٹکی ہوئی تھی۔ پھر اس سے اچھی طرح وضو کیا اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں بھی اٹھا اور اسی طرح کرنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھڑا ہوگیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا دایاں کان پکڑ کر مسلنے لگے پھر پہلے دو رکعات پڑھیں پھر دو رکعات پڑھیں پھر دو رکعات پڑھیں پھر دو رکعات پڑھیں پھر دو رکعات پڑھیں اور پھر وتر پڑھ کر لیٹ گئے پھر جب مؤذن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلانے کے لیے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہلکی سی دو رکعت ادا کیں۔
It was narrated that Hudhaifah said: “We were commanded to use the Siwak when we got up to pray at night.” (Sahih)