شبہ عمد کی دیت کیا ہوگی؟

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَتِيلُ الْخَطَإِ شِبْهِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ أَوْ الْعَصَا مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ أَرْبَعُونَ مِنْهَا فِي بُطُونِهَا أَوْلَادُهَا-
محمد بن بشار، عبدالرحمن، شعبہ، ایوب سختیانی، قاسم بن ربیعة، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص مارا جائے خطاء سے یعنی شبہ عمد کے طور سے کوڑے یا لکڑی سے تو اس کی دیت سو اونٹ ہیں چالیس ان میں سے گابھن (یعنی حاملہ) ہوں۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Indeed the accidental killing, which seems intentional, with a whip or a stick, (the Diyah) is one hundred camels, of which forty should be (she- camels) with their young in their wombs.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ يَوْمَ الْفَتْحِ مُرْسَلٌ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن، شعبہ، ایوب سختیانی، قاسم بن ربیعة، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص مارا جائے خطاء سے یعنی شبہ عمد کے طور سے کوڑے یا لکڑی سے تو اس کی دیت سو اونٹ ہیں چالیس ان میں سے گابھن (یعنی حاملہ) ہوں۔
It was narrated from ‘Uqbah bin Aws, that a man from among the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم delivered a speech on the Day of the Conquest of Makkah and said: ‘Indeed the accidental killing, which seems intentional, with a whip, a stick, or a rock, (the Diyah) is one hundred camels, of which forty should be pregnant she-camels between the ages of six and nine years old, all in the middle of their pregnancies.” (Sahih)