شادی سے قبل عورت کو دیکھنا کیسا ہے؟

أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَطَبَ رَجُلٌ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ نَظَرْتَ إِلَيْهَا قَالَ لَا فَأَمَرَهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَيْهَا-
عبدالرحمن بن ابراہیم، مروان، یزید و ابن کیسان، ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایک آدمی نے ایک انصاری عورت سے رشتہ کیا تو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کیا تم نے اس کو دیکھا ہے؟ اس نے کہا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو دیکھ لو یہ (چیز) تمہاری محبت و الفت کو زیادہ مضبوط کر دے گی۔
It was narrated that Al Mughira bin Shu’bah said: “I proposed marriage to a woman during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Have you seen her?’ I said: No.’ He said: ‘Look at her, for that is more likely to create love between you.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ خَطَبْتُ امْرَأَةً عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَظَرْتَ إِلَيْهَا قُلْتُ لَا قَالَ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَجْدَرُ أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَکُمَا-
محمد بن عبدالعزیز بن ابورزمہ، حفص بن غیاث، عاصم بکر بن عبداللہ مزنی، حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ مبارک میں میں نے ایک خاتون کو پیغام نکاح بھجوایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے اس کو دیکھا ہے؟ میں نے نفی میں جواب دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (شادی سے قبل) اسے دیکھ لو۔ اس سے تمہاری محبت زیادہ بڑھ جائے گی۔
It was narrated from ‘Urwah, that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم married me in Shawwal and my marriage was consummated in Shawwal.” — ‘Aishah liked for her women’s marriages to be consummated in Shawwal — “and which of his wives was more beloved to him than me?” (Sahih)