سیدہ عائشہ صدیقہ کی حدیث میں سلیمان بن مہران کے متعلق راویوں کا اختلاف

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ فِينَا رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ السُّحُورَ وَالْآخَرُ يُؤَخِّرُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ السُّحُورَ قَالَتْ أَيُّهُمَا الَّذِي يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ السُّحُورَ قُلْتُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَتْ هَکَذَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبة، سلیمان، خیثمة، ابوعطیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے کہا کہ ہمارے درمیان رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں سے دو حضرات ہیں ایک تو روزہ جلدی افطار کرتا ہے اور سحری دیر میں کھاتا ہے (وقت فجر کے نزدیک) اور دوسرے روزہ دیر میں افطار کرتا ہے انہوں نے کہا وہ کون شخص ہے جو افطار جلدی کرتا ہے اور تاخیر سے سحری کھاتا ہے؟ میں نے عرض کیا عبداللہ بن مسعود۔ انہوں نے جواب دیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طریقہ سے کرتے تھے۔
It was narrated that Abu ‘Atiyyah said: “I said to ‘Aishah: ‘Among us there are two of the Companions of the Prophetصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, One of whom hastens Iftar and delays Saht and the other delays Iftar and hastens SahIir.’ She said: ‘Which of them is the one who hastens Iftar and delays Sa I Said: “Abdullah bin Mas’ud.’ She Said: ‘That is what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to do.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ فِينَا رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ السُّحُورَ وَالْآخَرُ يُؤَخِّرُ الْفِطْرَ وَيُعَجِّلُ السُّحُورَ قَالَتْ أَيُّهُمَا الَّذِي يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ السُّحُورَ قُلْتُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَتْ هَکَذَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفیان، اعمش، خیثمة، ابوعطیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے عرض کیا ہمارے میں دو آدمی ہیں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے ایک تو روزہ جلدی افطار کرتا ہے اور سحری تاخیر سے کھاتا ہے (یعنی قریب وقت فجر) اور دوسرا افطار تاخیر سے کرتا ہے اور سحری جلدی کھاتا ہے۔ انہوں نے عرض کیا وہ کون آدمی ہے جو کہ روزہ جلدی افطار کرتا ہے اور سحری تاخیر سے کھاتا ہے میں نے عرض کیا حضرت عبداللہ بن مسعود۔ انہوں نے کہا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طریقہ سے کرتے تھے۔
It was narrated that Abu ‘Atiyyah said: “I said to ‘Aishah: ‘Among us there are two men, one of whom hastens Iftar and delays Sahdr, and the other delays Iftar and hastens Sahdr.’ She said: ‘Which of them is the one who hastens Iftar and delays Sa)thr?’ I said: “Abdullah bin Mas’ud.’ She said: ‘This is what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to do.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَمَسْرُوقٌ عَلَی عَائِشَةَ فَقَالَ لَهَا مَسْرُوقٌ رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کِلَاهُمَا لَا يَأْلُو عَنْ الْخَيْرِ أَحَدُهُمَا يُؤَخِّرُ الصَّلَاةَ وَالْفِطْرَ وَالْآخَرُ يُعَجِّلُ الصَّلَاةَ وَالْفِطْرَ قَالَتْ عَائِشَةُ أَيُّهُمَا الَّذِي يُعَجِّلُ الصَّلَاةَ وَالْفِطْرَ قَالَ مَسْرُوقٌ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَقَالَتْ عَائِشَةُ هَکَذَا کَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
احمد بن سلیمان، حسین، زائدة، اعمش، عمارة، ابوعطیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اور حضرت مسروق دونوں کے دونوں ایک روز عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے۔ مسروق نے فرمایا کہ دو حضرات رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں سے ہیں اور دونوں کے دونوں نیک کام میں کوتاہی نہیں کرتے۔ لیکن ان میں سے ایک نماز بھی تاخیر سے ادا کرتا ہے اور روزہ بھی تاخیر سے افطار کرتا ہے اور دوسرا شخص نماز بھی جلدی سے پڑھتا ہے اور وہ شخص روزہ بھی جلد افطار کرتا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ وہ کون شخص ہے جو کہ نماز بھی جلدی ادا کرتا ہے اور روزہ بھی جلدی افطار کر لیتا ہے؟ حضرت مسروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا وہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں۔ یہ بات سن کر عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی طریقہ سے عمل فرمایا کرتے تھے۔
It was narrated that Abu ‘Atiyyah said: “Masruq and I came to ‘Aishah, and Masruq said to her: ‘There are two men from among the Companions of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم both of whom are good; one of them delays the prayer and Iftar, and the other hastens the prayer and Iftar.’ ‘Aishah said: ‘Which of them is the one who hastens the prayer and Iftar?’ Masruq said: ‘Abdullah bin Mas’ud.’ ‘Aishah said: ‘That is what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to do.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَمَسْرُوقٌ عَلَی عَائِشَةَ فَقُلْنَا لَهَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ وَالْآخَرُ يُؤَخِّرُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ الصَّلَاةَ فَقَالَتْ أَيُّهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ قُلْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَتْ هَکَذَا کَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْآخَرُ أَبُو مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا-
ہناد بن سری، ابومعاویہ، اعمش، عمارة، ابوعطیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اور حضرت مسروق رضی اللہ عنہ دونوں کے دونوں ایک دن عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضرت مسروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا دو آدمی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں سے ہیں اور دونوں کے دونوں نیک کام میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں کرتے۔ لیکن ان دونوں میں سے ایک شخص تو نماز بھی تاخیر سے پڑھتے ہیں اور روزہ بھی تاخیر سے ہی افطار کرتے ہیں اور دوسرا شخص نماز بھی جلدی ادا کرتا ہے اور روزہ بھی جلد افطار کرتا ہے۔ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا وہ کون شخص ہے جو کہ نماز بھی جلدی ادا کرتا ہے اور روزہ بھی جلدہی افطار کرتا ہے؟ مسروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا وہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں۔ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی طریقہ سے عمل فرمایا کرتے تھے۔ اور وہ صحابی ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ تھے۔
It was narrated that Abu Atiyyah said: “Masruq and I came to Aishah and we said to her: ‘0 Mother of the Believers, two men from among the Companions of Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم; one of them hastens the Iftars and hastens the prayer, and delays Iftar and delays the prayer.’ She said: ‘Which one of them hastens Iftar and hastens the sprayer?’ We said: ‘Abdullah bin Mas’ud.’ She said: ‘That is what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to do.” And the other was Abu Musa. (Sahih)