سوال کرنے سے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا عُبَيْدٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْ يَحْتَزِمَ أَحَدُکُمْ حُزْمَةَ حَطَبٍ عَلَی ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهَا خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ رَجُلًا فَيُعْطِيَهُ أَوْ يَمْنَعَهُ-
ابوداؤد، یعقوب بن ابراہیم، وہ اپنے والد سے، صالح، ابن شہاب، ابوعبید، عبدالرحمن بن ازہر، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگوں میں سے کوئی شخص لکڑی کا ایک گھٹا اپنی پشت پر رکھ کر لائے اور فروخت کرے تو یہ اس کے کسی سے سوال کرنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے پھر یہ ممکن ہے کہ وہ شخص صدقہ دے یا انکار کر دے۔
Aba Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If one of you were to cany a bundle of firewood on his back and sell it, that would be better than asking a man who may or may not give him something.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ قَالَ سَمِعْتُ حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَسْأَلُ حَتَّی يَأْتِيَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيْسَ فِي وَجْهِهِ مُزْعَةٌ مِنْ لَحْمٍ-
محمد بن عبداللہ بن عبدالحکم، شعیب، لیث بن سعد، عبیداللہ بن ابوجعفر، حمزة بن عبد اللہ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو آدمی ہمیشہ سوال کرتا ہے تو وہ شخص قیامت کے روز ایسی حالت میں حاضر ہوگا کہ اس کے چہرہ پر کچھ بھی گوشت نہ ہوگا۔
‘Abdullah bin ‘Amr said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:‘A man will keep on asking until on the Day of Resurrection he will come with not even a shred of skin on his face.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ بِسْطَامَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَلِيفَةَ عَنْ عَائِذِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَأَعْطَاهُ فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَهُ عَلَی أُسْکُفَّةِ الْبَابِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ تَعْلَمُونَ مَا فِي الْمَسْأَلَةِ مَا مَشَی أَحَدٌ إِلَی أَحَدٍ يَسْأَلُهُ شَيْئًا-
محمد بن عثمان بن ابوصفوان ثقفی، امیة بن خالد، شعبة، بسطام بن مسلم، عبداللہ بن خلیفة، عائذ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور اس نے کچھ سوال کیا (یعنی بھیک مانگی) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو کچھ عنائت فرما دیا۔ پھر جس وقت وہ شخص رخصت ہونے لگا اور دروازہ کی چوکھٹ پر اس نے پاؤں رکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم لوگ یہ جان لو کہ سوال کرنا کس قدر بری حرکت ہے تو کبھی کوئی شخص کسی سے سوال کرنے کے واسطے نہ جاتا (یعنی کوئی بھیک نہ مانگتا)
It was narrated from ‘A’idh bin ‘Amr that a man came to the Prophet and asked him and he gave him, and when he placed his foot on the threshold the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “If you knew how bad begging is, no one would go to anyone else and ask him for anything.” (Hasan)