سلام کے وقت ہاتھوں سے اشارہ کرنا

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ قَالَ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُکُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُکُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَی صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ-
احمد بن سلیمان، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، فرات القزاز، عبید اللہ، ابن قبطیة، جابربن سمرہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز ادا کی تو ہم جس وقت سلام پھیرتے ہاتھوں کو اٹھاتے اور کہتے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا کیا حالت ہے۔ تمہاری اپنے ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہو یا وہ دمیں ہیں شریر گھوڑوں کی۔ جس وقت تمہارے میں سے کوئی شخص نماز یا سلام پھیرے تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنے نزدیک والے شخص کی جانب دیکھے لیکن ہاتھ سے اشارہ نہ کرے۔
It was narrated from ‘Urwah (that) ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray eleven Rak’ahs, making it odd (Wifr) by one between the time when he finished ‘Isha’ and dawn, and he would prostrate for as long as it takes one of you to recite fifty verses before raising his head.” (Sahih) Some of them (the narrators) were more detailed than others in the report. (This is an) abridged form.j It was narrated from