سر منڈانے کی اجازت

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی صَبِيًّا حَلَقَ بَعْضَ رَأْسِهِ وَتَرَکَ بَعْضًا فَنَهَی عَنْ ذَلِکَ وَقَالَ احْلِقُوهُ کُلَّهُ أَوْ اتْرُکُوهُ کُلَّهُ-
اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، ایوب، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ ایک لڑکے کو دیکھا کہ جس کا کچھ سر منڈا ہوا تھا اور کچھ سر منڈا ہوا نہیں تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع فرمایا اور ارشاد فرمایا تمام سر منڈوا یا تمام سر پر بال رکھو۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Al-Qaza’ (to shave part of the head and leave part).” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: The Hadith of Yahya bin Saeed and Muhammad bin Bishr is more likely what is correct.