TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
سب سے زیادہ عذاب میں مبتلا لوگ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ وَقَدْ سَتَّرْتُ بِقِرَامٍ عَلَی سَهْوَةٍ لِي فِيهِ تَصَاوِيرُ فَنَزَعَهُ وَقَالَ أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ-
قتیبہ، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر سے (واپس) تشریف لائے میں نے ایک پردہ لٹکایا تھا روشن دان پر جس پر کہ تصویریں تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اتار دیا اور فرمایا سب سے زیادہ قیامت کے دن ان لوگوں کو عذاب ہوگا جو کہ خداوند قدوس کی مخلوق کی شکل و صورت بناتے ہیں۔
It was narrated that Ibn Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever makes an image will be punished until (he is commanded) to breathe the soul into it, and he will not be able to so.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ يُخْبِرُ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ سَتَّرْتُ بِقِرَامٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ فَلَمَّا رَآهُ تَلَوَّنَ وَجْهُهُ ثُمَّ هَتَکَهُ بِيَدِهِ وَقَالَ إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُشَبِّهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ-
اسحاق بن ابراہیم و قتیبہ بن سعید، سفیان، زہری، قاسم بن محمد، عائشہ صدیقہ ترجمہ سابقہ روایت کے مطابق ہے لیکن اس روایت میں اس قدر اضافہ ہے کہ جس وقت آپ نے پردہ کو دیکھا تو آپ کے چہرہ انور کا رنگ تبدیل ہوگیا (یعنی غصہ کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک سرخ ہوگیا) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اپنے ہاتھ سے چاک کر دیا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever makes an image will be commanded on the Day of Resurrection to breathe the soul into it but he will not be able to do so.”