سب سے زیادہ افضل کونسا صدقہ ہے؟

أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ أَنْ تَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِيحٌ شَحِيحٌ تَأْمُلُ الْعَيْشَ وَتَخْشَی الْفَقْرَ-
محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، عمارة بن قعقاع، ابوزرعة، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کونسا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا صدقہ دینا اس وقت افضل ہے کہ جس وقت کہ تم صحت مند ہو تمہارے اندر دولت کا لالچ موجود ہو تم عیش و عشرت کی تمنا رکھتے ہو اور تم تنگ دستی سے ڈرنے والے ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “A man said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, which kind of charity is best?’ He said: ‘Giving charity when you are in good health, and feeling stingy, hoping for a long life and fearing poverty.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مُوسَی بْنَ طَلْحَةَ أَنَّ حَکِيمَ بْنَ حِزَامٍ حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ الصَّدَقَةِ مَا کَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًی وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَی وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ-
عمرو بن علی، یحیی، عمرو بن عثمان، موسیٰ بن طلحہ، حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا افضل صدقہ وہ ہے کہ جس کے بعد انسان دولت مند رہے اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے افضل ہے (دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہے) اور تم صدقہ اس طرف سے یعنی ان رشتہ داروں کی طرف سے دینا شروع کرو کہ تمہارے ذمہ جن کی پرورش کی ذمہ داری ہے۔
Hakim bin Hizam said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The best kind of charity is that which is given when you are rich, and the Upper hand is better than the lower hand, and start with those for whom you are responsible.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا کَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًی وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ-
عمرو بن سواد بن اسود بن عمرو، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا عمدہ صدقہ یہ ہے کہ انسان مال دار ہی رہے اور صدقہ خیرات کرنے کا آغاز ان لوگوں سے کرنا چاہیے کہ جن کی ذمہ داری تمہارے اوپر ہے۔
Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The best of charity is that which is given when you are self-sufficient, and start with those for whom you are responsible.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَی أَهْلِهِ وَهُوَ يَحْتَسِبُهَا کَانَتْ لَهُ صَدَقَةً-
محمد بن بشار، محمد، شعبة، عدی بن ثابت، عبداللہ بن یزید انصاری، ابومسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر کوئی آدمی اپنی عورت پر بھی اجر کی نیت سے خرچہ کرے گا تو اس شخص کو بھی صدقہ کرنے کا ثواب دیا جائے گا۔
It was narrated from Abu Mas’ud that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “When a man spends on his family, seeking reward for that, that is an act of charity on his part.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَعْتَقَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عُذْرَةَ عَبْدًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَکَ مَالٌ غَيْرُهُ قَالَ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعَدَوِيُّ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَجَائَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ ثُمَّ قَالَ ابْدَأْ بِنَفْسِکَ فَتَصَدَّقْ عَلَيْهَا فَإِنْ فَضَلَ شَيْئٌ فَلِأَهْلِکَ فَإِنْ فَضَلَ شَيْئٌ عَنْ أَهْلِکَ فَلِذِي قَرَابَتِکَ فَإِنْ فَضَلَ عَنْ ذِي قَرَابَتِکَ شَيْئٌ فَهَکَذَا وَهَکَذَا يَقُولُ بَيْنَ يَدَيْکَ وَعَنْ يَمِينِکَ وَعَنْ شِمَالِکَ-
قتیبہ، لیث، ابوزبیر، جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں قبیلہ بنو عذرہ کے ایک آدمی نے اپنی وفات کے بعد اپنے غلام کو آزاد کیا جس وقت یہ خبر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تمہارے پاس اس کے علاوہ کچھ اور موجود ہے؟ اس شخص نے عرض کیا نہیں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو کوئی آدمی مجھ سے خریدتا ہے۔ اس پر حضرت نعیم بن عبداللہ عدوی نے آٹھ سو درہم میں خرید لیا اور اس کو ساتھ لے کر خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ درہم ان کو عنائت فرما دئیے اور فرمایا تم پہلے اپنی ذات سے اس کا آغاز کرو اور تم اس پر خیرات کرو اگر اس سے کچھ باقی بچ جائے تو بیوی کو دے دو پھر اگر اس سے کچھ باقی بچ جائے تو تم اس کو رشتہ داروں کو دے دو اگر اس کے بعد بھی باقی رہ جائے تو اسی طریقہ سے کرو اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سامنے کی جانب اور دائیں بائیں جانب اشارہ کیا۔
It was narrated that Jabir said: “A man from Banu ‘Udhrah declared that a slave of his would become free after he died. News of that reached the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘Do you have any property besides him?’ He said: ‘No.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Who will buy him from me?’ Nu’aim bin ‘Abdullah Al-’AdawI bought him for eight hundred Dirhams. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم brought it (the money) and gave it to him, then he said: ‘Start with yourself and if there is anything left, give it to your family. If there is anything left after your family (has been taken care of), then give it to your relatives. If there is anything left after your relatives (have been taken care of), then (give it) to such and such’ saying: ‘In front of you and to your right and to your left.” (Sahih)