زیور کی زکوة کے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِنْتٌ لَهَا فِي يَدِ ابْنَتِهَا مَسَکَتَانِ غَلِيظَتَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَقَالَ أَتُؤَدِّينَ زَکَاةَ هَذَا قَالَتْ لَا قَالَ أَيَسُرُّکِ أَنْ يُسَوِّرَکِ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِمَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سِوَارَيْنِ مِنْ نَارٍ قَالَ فَخَلَعَتْهُمَا فَأَلْقَتْهُمَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ هُمَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
اسماعیل بن مسعود، خالد، حسین، عمرو بن شعیب، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون جو کہ ملک یمن کی باشندہ تھی ایک روز وہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی۔ اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی تھی۔ اس کے ہاتھ میں دو عدد موٹے موٹے سونے کے کنگن تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ تم ان کی زکوة ادا کرتی ہو؟ اس نے جواب دیا کہ نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم کو یہ اچھا لگتا ہے کہ قیامت کے دن خداوند قدوس تم کو آگ کے دو کنگن پہنائے۔ یہ بات سن کر اس نے دونوں کنگن اتار دیئے اور عرض کیا یہ دونوں کنگن خدا اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہیں۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, from his grandfather, that a woman from among the people of Yemen came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with a daughter of hers, and on the daughter’s hand were two thick bangles of gold. He said: “Do you pay Zakah on these?” She said: “No.” He said: “Would it please you if Allah were to put two bangles of fire on you on the Day of Resurrection?” So she took them off and gave them to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “They are for Allah and His Messenger.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ حُسَيْنًا قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ وَمَعَهَا بِنْتٌ لَهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي يَدِ ابْنَتِهَا مَسَکَتَانِ نَحْوَهُ مُرْسَلٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ خَالِدٌ أَثْبَتُ مِنْ الْمُعْتَمِرِ-
محمد بن عبدالاعلی، معتمر بن سلیمان، حسین، عمرو بن شعیب، ابوعبدالرحمن خالد، معتمر رضی اللہ عنہ سے حدیث سابق کی طرح مروی ہے (کہ ایک خاتون جو کہ ملک یمن کی باشندہ تھی ایک روز وہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی۔ اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی تھی۔ اس کے ہاتھ میں دو عدد موٹے موٹے سونے کے کنگن تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ تم ان کی زکوة ادا کرتی ہو؟ اس نے جواب دیا کہ نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم کو یہ اچھا لگتا ہے کہ قیامت کے دن خداوند قدوس تم کو آگ کے دو کنگن پہنائے۔ یہ بات سن کر اس نے دونوں کنگن اتار دیئے اور عرض کیا یہ دونوں کنگن خدا اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہیں)۔
‘Amr bin Shuaib said: “A woman came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with a daughter of hers, and on her daughter’s arm were two bangles” — a similar report, in Mursal form. (Hasan)