TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
روزوں سے متعلقہ احادیث
زیر نظر حدیث میں حضرت علی بن مبارک کے اختلاف کا تذکرہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ عَلَيْکُمْ بِرُخْصَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَاقْبَلُوهَا-
اسحاق بن ابراہیم، وکیع، علی بن مبارک، یحیی بن ابوکثیر، محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان، جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن ایک شخص کے پاس گزرے جو کہ ایک درخت کے سایہ میں تھا اور اس پر لوگ پانی ڈال رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس شخص کو کیا ہوگیا ہے؟ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اس آدمی کا روزہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیک کام نہیں ہے۔ تم لوگ خداوند قدوس کی رخصت کو قبول کرو جو اس نے تم کو عطا فرمائی ہے۔
It was narrated from Jabir bin ‘Abdullah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “It is not righteousness to fast when traveling. Take to the concession which Allah, the Mighty and Sublime, has granted you, accept it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ رَجُلٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ-
محمد بن المثنی، عثمان بن عمر، علی بن المبارک، یحیی، محمد بن عبدالرحمن، جابر رضی اللہ عنہ اس حدیث کا ترجمہ سابقہ روایت کے مطابق ہے۔
It was narrated from a man, from Jabir that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “It is not righteousness to fast when traveling.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَخَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَسَنٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلًا قَدْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ فِي السَّفَرِ فَقَالَ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ-
عمرو بن علی، یحیی بن سعید و خالد بن حارث، شعبة، محمد بن عبدالرحمن، محمد بن عمرو بن حسن، جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ اس پر سایہ کیا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیک کام نہیں ہے۔
It was narrated from Jabir bin ‘Abdullah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم saw a man who was being shaded on a journey. He said: “It is not righteousness to fast when traveling.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَکَّةَ عَامَ الْفَتْحِ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّی بَلَغَ کُرَاعَ الْغَمِيمِ فَصَامَ النَّاسُ فَبَلَغَهُ أَنَّ النَّاسَ قَدْ شَقَّ عَلَيْهِمْ الصِّيَامُ فَدَعَا بِقَدَحٍ مِنْ الْمَائِ بَعْدَ الْعَصْرِ فَشَرِبَ وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ فَأَفْطَرَ بَعْضُ النَّاسِ وَصَامَ بَعْضٌ فَبَلَغَهُ أَنَّ نَاسًا صَامُوا فَقَالَ أُولَئِکَ الْعُصَاةُ-
محمد بن عبداللہ بن عبدالحکم، شعیب، لیث، ابن ہاد، جعفر بن محمد، وہ اپنے والد سے، جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس سال فتح مکہ ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ رمضان میں مکہ مکرمہ کی جانب روانہ ہوئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزہ رکھتے رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (وادی) کراع الغمیم پہنچ گئے اور لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ روزے رکھتے رہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی اطلاع ملی کہ روزہ رکھنا لوگوں کو دشواری اور تکلیف کا سبب بن گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک پیالہ پانی طلب فرمایا نماز عصر کے بعد اور پی لیا۔ لوگ دیکھ رہے تھے۔ اس پر بعض حضرات نے روزہ کھول ڈالا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ کر اور بعض حضرات نے روزہ رکھا۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ اطلاع ملی کہ بعض حضرات روزہ رکھے ہوئے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ گناہ گار ہیں۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out to Makkah in the year of the Conquest in Ramaclan. He fasted until he reached Kura’ Al GhamIm, and the people fasted. Then he heard that it was too difficult for the people to fast, so he called for a vessel of water after ‘Asr and drank it while the people were looking on. Then some of the people broke their fast and some continued to fast. He heard that some people were still fasting and he said: ‘Those are the disobedient ones.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبدِ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ فَقَالَ لِأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ أَدْنِيَا فَکُلَا فَقَالَا إِنَّا صَائِمَانِ فَقَالَ ارْحَلُوا لِصَاحِبَيْکُمْ اعْمَلُوا لِصَاحِبَيْکُمْ-
ہارون بن عبداللہ و عبدالرحمن بن محمد بن سلام، ابوداؤد، سفیان، اوزاعی، یحیی، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا (مقام) مرالظہران میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا تم لوگ نزدیک آجاؤ اور کھانا کھا لو۔ ان دونوں نے عرض کیا ہمارا تو روزہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم لوگ اپنے ساتھیوں کی تیاری کرا دو اور تم لوگ ان دونوں (یعنی حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی الہ عنہما) کا کام کرو کیونکہ ان کا روزہ ہے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “Some food was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم at Marr Az-Zahran, and he said to Abu Bakr and ‘Umar: ‘Come and eat.’ They said: ‘We are fasting.’ He said: ‘Saddle the camels for your companions, and help your companions.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی أَنَّهُ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَغَدَّی بِمَرِّ الظَّهْرَانِ وَمَعَهُ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ فَقَالَ الْغَدَائَ مُرْسَلٌ-
عمران بن یزید، محمد بن شعیب، اوزاعی، یحیی، ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے ہی حدیث شریف مسلسل روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کا کھانا (سحری) نوش فرما رہے تھے مرالظہران نامی بستی میں جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان جگہ کا نام ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے ارشاد فرمایا تم دونوں میرے نزدیک آجاؤ اور کھانا کھا لو۔ ان دونوں نے حضرات نے فرمایا ہمارا تو روزہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ ان دونوں دوستوں کی سواری تیار کرو اور ان کے حصہ کا کام کرو کیونکہ ان دونوں کا روزہ ہے۔
It was narrated that Abu Salamah said: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was eating breakfast in Marr Az-Zahran, and Abu Bakr and ‘Umar were with him, he said:‘(Come and eat) breakfast.” (Da’if) He narrated it in Mursal form.
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ کَانُوا بِمَرِّ الظَّهْرَانِ مُرْسَلٌ-
محمد بن المثنی، عثمان بن عمر، علی ، یحیی، ابوسلمہ رضی اللہ عنہ ترجمہ گزشتہ حدیث کے مطابق ہے۔
It was narrated from Abu Salamah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Abu Bakr and ‘Umar were in Marr Az-Zahran. He narrated it in Mursal form. (Da‘if)