زیر نظر حدیث میں حضرت عطاء پر روایوں کا اختلا ف

أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَمَّيْهِ سَلَمَةَ وَيَعْلَی ابْنَيْ أُمَيَّةَ قَالَا خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ وَمَعَنَا صَاحِبٌ لَنَا فَقَاتَلَ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَعَضَّ الرَّجُلُ ذِرَاعَهُ فَجَذَبَهَا مِنْ فِيهِ فَطَرَحَ ثَنِيَّتَهُ فَأَتَی الرَّجُلُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْتَمِسُ الْعَقْلَ فَقَالَ يَنْطَلِقُ أَحَدُکُمْ إِلَی أَخِيهِ فَيَعَضُّهُ کَعَضِيضِ الْفَحْلِ ثُمَّ يَأْتِي يَطْلُبُ الْعَقْلَ لَا عَقْلَ لَهَا فَأَبْطَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عمران بن بکار، احمد بن خالد، محمد، عطاء بن ابورباح، صفوان بن عبد اللہ، عمیہ سلمی، یعلی بن امیة سے روایت ہے کہ ہم دونوں غزوہ تبوک میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے میں نے وہاں پر ایک ملازم رکھا اس کی ایک آدمی سے لڑائی ہوگئی اور اس نے اس کا ہاتھ کاٹ ڈالا اور اس کا دانت نکل گیا۔ اس پر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں وہ شخص حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو باطل فرما دیا۔
It was narrated from Ya’la that he hired a worker who fought with a man and bit his hand, and his front tooth fell out. So he referred the dispute to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who said: “Do you want to bite his hand as a stallion bites?” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ يَدَ رَجُلٍ فَانْتُزِعَتْ ثَنِيَّتُهُ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَهَا-
عبدالجبار بن العلاء بن عبدالجبار، سفیان، عمرو، عطاء، صفوان بن یعلی سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ لیا اس کا دانت نکل گیا پھر وہ ایک روز خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو لغو فرما دیا (یعنی دیت نہیں دلوائی)۔
It was narrated from Safwan bin Ya that his father said: “I went on the campaign to Tabuk with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and I hired a worker. My hired man fought with another man. The other one bit him, and his front tooth fell out. He went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that, but the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم considered it to be in vain. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ مَرَّةً أُخْرَی عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ يَعْلَی وَابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ يَعْلَی أَنَّهُ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَقَاتَلَ رَجُلًا فَعَضَّ يَدَهُ فَانْتُزِعَتْ ثَنِيَّتُهُ فَخَاصَمَهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيَدَعُهَا يَقْضَمُهَا کَقَضْمِ الْفَحْلِ-
عبدالجبار، سفیان، عمرو، عطاء، صفوان بن یعلی، یعلی و ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی، یعلی سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک آدمی کو ملازم رکھا اس کی دوسرے شخص سے لڑائی ہوئی اور اس کا ہاتھ دانت سے کاٹ لیا اس کا دانت نکل گیا پھر وہ شخص فریاد لے کر خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا وہ اپنے ہاتھ چھوڑ دیتا کہ تو جانور کی طرح سے اس کو چبا ڈالتا۔
It was narrated that Ya’la bin Umayyah said: “I went on a campaign with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in the Army of Hardship, and this was the deed of which I was most sure. I had a hired man who fought with another person. One of them bit the finger of the other, who pulled his finger away and a front tooth fell out. He went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمwho considered the tooth to be in vain, and said: “Would he put his hand in your mouth for you to bite it?” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ فَاسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا فَقَاتَلَ أَجِيرِي رَجُلًا فَعَضَّ الْآخَرُ فَسَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَأَهْدَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
اسحاق بن ابراہیم، سفیان، ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی، حضرت یعلی بن امیہ سے روایت ہے کہ میں نے جہاد کیا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ غزوہ تبوک میں وہاں پر میں نے ایک ملازم رکھا اس کی ایک آدمی سے لڑائی ہو گئی۔ جس نے اس کا ہاتھ کاٹ ڈالا اور اس کا دانت نکل گیا اس پر وہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو لغو فرما دیا۔
A similar report to that of the one who bit (another man) and his front tooth fell out was narrated from Ibn Ya’la from his father, in which the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no Diyah for you.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَيْشَ الْعُسْرَةِ وَکَانَ أَوْثَقَ عَمَلٍ لِي فِي نَفْسِي وَکَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا إِصْبَعَ صَاحِبِهِ فَانْتَزَعَ إِصْبَعَهُ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَسَقَطَتْ فَانْطَلَقَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ وَقَالَ أَفَيَدَعُ يَدَهُ فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا-
یعقوب بن ابراہیم، ابن علیة، ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی، یعلی بن امیة سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ حبیش العسرت میں جہاد کیا اور یہ کام میرے واسطے سب سے زیادہ سخت تھا میرا ایک ملازم تھا اس کی ایک شخص سے لڑائی ہوگئی اس نے دوسرے کی انگلی کاٹی دوسرے نے اپنی انگلی کھینچی تو اس کا دانت نکل کر گر گیا وہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا دانت لغو فرما دیا اور فرمایا کیا وہ اپنی انگلی تمہارے منہ میں رہنے دیتا اور تم اس کو چبا لیتے۔
It was narrated from Safwan bin Ya’la bin Munyah that a hired man of Ya’la bin Munyah was bitten by another on his forearm, and he pulled it away from his mouth. The matter was referred to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم as his front tooth had fallen out, but the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم considered it an invalid claim, and said: “No; should he put (his forearm) in your mouth for you to bite it as a stallion bites?” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ فِي حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ بِمِثْلِ الَّذِي عَضَّ فَنَدَرَتْ ثَنِيَّتُهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا دِيَةَ لَکَ-
سوید بن نصر، حدیث عبداللہ بن مبارک، شعبہ، قتادة، عطاء، ابن یعلی یہ روایت بھی اسی طرح ہے اور اس روایت میں اس طریقہ سے مذکور ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (اس آدمی سے کہ جس کا دانت ٹوٹ گیا تھا) تجھ کو دیت نہیں ملے گی۔
It was narrated from Safwan bin Ya’la that his father went on the campaign of Tabuk with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he hired a man who fought with another man. The man bit his forearm, and when it hurt him, he pulled it away, and the man’s front tooth fell out. The matter was referred to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who said: “Would one of you deliberately bite his brother as a stallion bites?” And he judged it to be invalid. (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی ابْنِ مُنْيَةَ أَنَّ أَجِيرًا لِيَعْلَی ابْنِ مُنْيَةَ عَضَّ آخَرُ ذِرَاعَهُ فَانْتَزَعَهَا مِنْ فِيهِ فَرَفَعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ سَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ فَأَبْطَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَيَدَعُهَا فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا کَقَضْمِ الْفَحْلِ-
اسحاق بن ابراہیم، معاذ بن ہشام، وہ اپنے والد سے، قتادة، بدیل بن میسرہ، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ سے روایت کرتے ہیں حضرت یعلی بن امیہ کے ایک ملازم نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ لیا اور اس نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا پھر یہ مقدمہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش ہوا اس لیے کہ کاٹنے والے شخص کا دانت گر گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو لغو اور باطل کر دیا اور فرمایا کیا تمہارے منہ میں چھوڑ دیتا اور تم اس کو جانور کی طرح سے چبا ڈالتے۔
It was narrated that Abu Saeed Al-Khudri said: “While the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was distributing something, a man came and leaned over him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم hit him with a stick that he had with him. The man went out, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Come and ask for retaliation.’ He said: ‘No, I pardon you, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.” (Da’if)
أَخْبَرَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمَّارٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی أَنَّ أَبَاهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ فَاسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَقَاتَلَ رَجُلًا فَعَضَّ الرَّجُلُ ذِرَاعَهُ فَلَمَّا أَوْجَعَهُ نَتَرَهَا فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَعْمِدُ أَحَدُکُمْ فَيَعَضُّ أَخَاهُ کَمَا يَعَضُّ الْفَحْلُ فَأَبْطَلَ ثَنِيَّتَهُ-
ابوبکر بن اسحاق ، ابوجواب، عمار، محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلی، حکم، محمد بن مسلم، صفوان بن یعلی سے روایت ہے کہ ان کے والد نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ غزوہ تبوک میں جہاد کیا اور ایک ملازم رکھا اس کی ایک آدمی سے لڑائی ہوگئی اور اس نے اس کا ہاتھ کاٹ کیا اس کے ہاتھ میں درد ہوا تو اس نے اس کا ہاتھ کھینچا جس سے دانت ٹوٹ گیا۔ پھر یہ معاملہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے میں سے ایک شخص اپنے بھائی کو کاٹتا ہے جانور کی طرح۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا دانت لغو کر دیا (یعنی دانت کی دیت نہیں دلائی)۔
It was narrated that Abu Saeed Al-Khudri said: “While the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was distributing something, a man came and leaned over him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم hit him with a stick that he had with him. The man shouted, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Come and ask for retaliation.’ He said: ‘No, I pardon you, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.” (Da’if)