زیر نظر حدیث مبارکہ میں راویوں کے اختلاف کا بیان

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ قَالَ کَانَتْ مَخْزُومِيَّةٌ تَسْتَعِيرُ مَتَاعًا وَتَجْحَدُهُ فَرُفِعَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکُلِّمَ فِيهَا فَقَالَ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَةَ لَقَطَعْتُ يَدَهَا قِيلَ لِسُفْيَانَ مَنْ ذَکَرَهُ قَالَ أَيُّوبُ بْنُ مُوسَی عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ إِنْ شَائَ اللَّهُ تَعَالَی-
اسحاق بن ابراہیم، سفیان سے روایت ہے کہ (قبیلہ) بنو مخزوم کی ایک عورت سامان مانگا کرتی تھی پھر اس کا انکار کر دیا کرتی تھی۔ یہ مسئلہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش ہوا اور اس بارے میں گفتگو ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر فاطمہ (بھی) ہوتیں تو ان کا بھی ہاتھ کاٹ دیا جاتا (یعنی ان کی بھی رعایت نہ ہوتی)۔
It was narrated that ‘Aishah said: “A thief was brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he cut off his hand.” They said: “We did not think that you would take it so far.” He said: “If it were Fatimah (who stole), I would cut off her hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً سَرَقَتْ فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا مَنْ يَجْتَرِئُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا أَنْ يَکُونَ أُسَامَةَ فَکَلَّمُوا أُسَامَةَ فَکَلَّمَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُسَامَةُ إِنَّمَا هَلَکَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ کَانُوا إِذَا أَصَابَ الشَّرِيفُ فِيهِمْ الْحَدَّ تَرَکُوهُ وَلَمْ يُقِيمُوا عَلَيْهِ وَإِذَا أَصَابَ الْوَضِيعُ أَقَامُوا عَلَيْهِ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ لَقَطَعْتُهَا-
محمد بن منصور، سفیان، ایوب بن موسی، زہری، عروة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے چوری کی اس کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئے لوگوں نے عرض کیا کون ایسا ہے کہ جو کہ اس کی سفارش کرے علاوہ حضرت اسامہ کے۔ آخر کار انہوں نے حضرت اسامہ سے کہا۔ حضرت اسامہ نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اسامہ قوم بنی اسرائیل اسی طریقہ سے تباہ ہوئی ان لوگوں میں جس وقت کوئی باعزت (یعنی بڑا آدمی) حد کا کام کرتا تو وہ لوگ اس کو چھوڑ دیتے اور حد نہ لگاتے۔ (یاد رکھو) اگر فاطمہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی لڑکی بھی یہ کام کرتیں تو میں اس کا ہاتھ کاٹ ڈالتا۔
It was narrated from ‘Aishah that a woman stole at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and they said: “We cannot speak to him concerning her; there is no one who can speak to him except his beloved, Usamah.” So he spoke to him, and he said: “Usamah, the Children of Israel were destroyed for such a thing. Whenever a noble person among them stole, they would let him go, but if a low-class person among them stole, they would cut off his hand. If it were Fatimah bint Muhammad (who stole), I would cut off her hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ فَقَطَعَهُ قَالُوا مَا کُنَّا نُرِيدُ أَنْ يَبْلُغَ مِنْهُ هَذَا قَالَ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَةَ لَقَطَعْتُهَا-
رزق اللہ بن موسی، سفیان، ایوب بن موسی، زہری، عروة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا ہاتھ کٹوا دیا۔ لوگوں نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہم کو یہ توقع نہیں تھی (یعنی کہ معاملہ یہاں تک پہنچ جائے گا)۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر فاطمہ بھی ہوتیں تو میں ان کا بھی ہاتھ کٹوا دیتا۔
It was narrated that ‘Aishah said: “A woman borrowed some jewelry, saying that other people needed it — people whose names were known but hers was not — then she sold it and kept the money. She was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , and her people went to Usamah bin Zaid, who spoke to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم concerning her. The face of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم changed color while he was speaking to him. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: ‘Are you interceding with me concerning one of the Hadd punishments decreed by Allah?’ Usamah said: ‘Pray for forgiveness for me, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!’ Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up that evening, he praised and glorified Allah, the Mighty and Sublime, as He deserves, then he said: ‘The people who came before you were destroyed because, whenever a noble person among them stole, they let him go. But if a low-class person stole, they would carry out the punishment on him. By the One in Whose hand is the soul of Muhammad, if Fatimah bint Muhammad were to steal, I would cut off her hand.’ Then he cut off the hand of that woman.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً سَرَقَتْ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا مَا نُکَلِّمُهُ فِيهَا مَا مِنْ أَحَدٍ يُکَلِّمُهُ إِلَّا حِبُّهُ أُسَامَةُ فَکَلَّمَهُ فَقَالَ يَا أُسَامَةُ إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ هَلَکُوا بِمِثْلِ هَذَا کَانَ إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِنْ سَرَقَ فِيهِمْ الدُّونُ قَطَعُوهُ وَإِنَّهَا لَوْ کَانَتْ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ لَقَطَعْتُهَا-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ لوگوں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کون گفتگو کرے گا۔ علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لاڈلے حضرت اسامہ کے باقی روایت اوپر کی روایت جیسی ہے۔
It was narrated from ‘Aishah that Quraish were worried about the MakhzamI woman who had stolen. They said: “Who will speak to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم concerning her?” They said: “Who would dare to do that except Usamah bin Zaid, the beloved of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ?“ So Usamah spoke to him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Are you interceding concerning one of the -Iadd punishments decreed by Allah?” Then he stood up and addressed (the people) and said: “Those who came before you were destroyed because, whenever a noble person among them stole, they would let him go. But if a person who was weak stole, they would carry out the punishment on him. By Allah, if Fatimah the daughter of Muhammad were to steal, I would cut off her hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَعَارَتْ امْرَأَةٌ عَلَی أَلْسِنَةِ أُنَاسٍ يُعْرَفُونَ وَهِيَ لَا تُعْرَفُ حُلِيًّا فَبَاعَتْهُ وَأَخَذَتْ ثَمَنَهُ فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَعَی أَهْلُهَا إِلَی أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَکَلَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا فَتَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُکَلِّمُهُ ثُمَّ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ إِلَيَّ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ فَقَالَ أُسَامَةُ اسْتَغْفِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّتَئِذٍ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّمَا هَلَکَ النَّاسُ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ الشَّرِيفُ فِيهِمْ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ الضَّعِيفُ فِيهِمْ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا ثُمَّ قَطَعَ تِلْکَ الْمَرْأَةَ-
عمران بن بکار، بشر بن شعیب، وہ اپنے والد سے، زہری، عروة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے بعض لوگوں کے ذریعہ کہ جن کو لوگ نہیں پہچانتے تھے لیکن اس عورت کو نہیں پہچانتے تھے زیور مانگا پھر اس عورت نے وہ زیور فروخت کر ڈالا اور اس کی قیمت لے لی (یعنی اپنے پاس رکھ لی) آخر کار وہ عورت خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر کی گئی اس کے رشتہ داروں نے حضرت اسامہ بن زید سے سفارش کرانا چاہی حضرت اسامہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ تبدیل ہوگیا (یعنی اس عورت کی حرکت سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سخت غصہ آگیا) اور حضرت اسامہ گفتگو کر رہے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اسامہ کیا تم سفارش کرتے ہو؟ ایک حد کے سلسلہ میں حدود خداوند میں سے (یعنی تم حدود خداوندی میں دخل دیتے ہو)۔ یہ بات سن کر حضرت اسامہ نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے واسطے استغفار فرمائیں۔ پھر اسی شام کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور خداوند قدوس کی تعریف فرمائی اس کی جیسی شان ہے پھر فرمایا حمد اور نعمت اور خداوند قدوس کی تعریف کے بعد معلوم ہو کہ تم سے پہلے لوگ تباہ ہو گئے اس وجہ سے کہ جس وقت ان لوگوں میں کوئی باعزت شخص چوری کا ارتکاب کرتا تو اس کو چھوڑ دیا کرتے اور جس وقت غریب شخص چوری کرتا تو اس پر حد قائم کر دی جاتی۔ اس ذات کی قسم کہ جس کے قبضہ میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان ہے اگر فاطمہ (دختر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چوری کرتیں تو میں ان کا ہاتھ کٹوا دیتا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس عورت کا ہاتھ کاٹنے کا حکم فرمایا۔
It was narrated that ‘Aishah said: “A woman of Quraish, from Banu Makhzum, stole, and she was brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. They said: ‘Who will speak to him concerning her?’ They said: ‘Usamah bin Zaid.’ So he came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, and spoke to him. But he rebuked him, and he said: ‘Among the Children of Israel, if a noble person stole, they would let him go. But if a low-class person stole, they would cut off his hand. By the One in Whose hand is the soul of Muhammad, if Fatimah bint Muhammad were to steal, I would cut off her hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُکَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ فَقَالَ إِنَّمَا هَلَکَ الَّذِينَ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَايْمُ اللَّهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، عروة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ قبیلہ قریش کے لوگوں کو قبیلہ مخزوم کی عورت کی حرکت سے رنج ہوا (یعنی ان کو صدمہ اور افسوس اس وجہ سے ہوا کہ وہ عورت ان لوگوں کی برادری کی تھی) ان لوگوں نے کہا کہ اس مسئلہ میں کون شخص رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کرے؟ لوگوں نے (آپس میں) کہا کہ کون شخص اس بات کی ہمت کر سکتا ہے ماسوا اسامہ کہ جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے (بے حد) لاڈلے ہیں آخر تک۔
It was narrated from ‘Aishah that Quraish were worried about the case of the Makhzumi woman who stole, and they said: “Who will speak concerning her?” They said: “Who would dare to do that except Usamah bin Zaid, the beloved of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ?“ So Usamah spoke to him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Those who came before you were destroyed because whenever a noble person among them stole, they would let him go. But if a person who was weak stole, they would carry out the Hadd punishment. By Allah, if Fatimah, the daughter of Muhammad, were to steal, I would cut off her hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَرَقَتْ امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا مَنْ يُکَلِّمُهُ فِيهَا قَالُوا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَأَتَاهُ فَکَلَّمَهُ فَزَبَرَهُ وَقَالَ إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ الْوَضِيعُ قَطَعُوهُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُهَا-
اس حدیث شریف کا ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے البتہ اس حدیث شریف میں یہ ہے کہ جس وقت حضرت اسامہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو جھڑک دیا۔
It was narrated from ‘Aishah that a woman stole at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم during the Conquest, and she was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمUsamah bin Zaid spoke to him concerning her. But when he spoke to him, the face of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم changed color, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Are you interceding concerning one of the Hadd punishments decreed by Allah?” Usamah said to him: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ask Allah to forgive me!” When evening came, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up and praised and glorified Allah, the Mighty and Sublime, as He deserves, then he said: “The people who came before you were destroyed because whenever a noble person among them stole, they would let him go. But if one who was weak stole, they would carry out the -Iadd punishment on him.” Then he said: “By the One in Whose hand is my soul, if Fatimah bint Muhammad were to steal, I would cut off her hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَبَلَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ إِسْحَقَ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُکَلِّمُ فِيهَا قَالُوا مَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَلَکَ الَّذِينَ مَنْ قَبْلِکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَايْمُ اللَّهِ لَوْ سَرَقَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ لَقَطَعْتُ يَدَهَا-
ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے۔
It was narrated that Az Zuhri said: “Urwah bin Az-Zubair told me that a woman stole at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم during the Conquest. Her people went to Usamah bin Zaid, to ask him to intercede.” ‘Urwah said: “When Usamah spoke to him concerning her, the face of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم changed color and he said: ‘Are you speaking to me concerning one of the Hadd punishments of Allah?’ Usamah said: ‘Pray to Allah for forgiveness for me, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ When evening came, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : stood up to deliver a speech. He praised Allah as He deserves, then he said: ‘The people who came before you were destroyed because, whenever a noble person among them stole, they would let him go. But if one who was weak stole, they would carry out the Hadd punishment on him. By the One in Whose hand is my soul, if Fatimah bint Muhammad were to steal, I would cut off her hand.’ Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ordered that the hand of that woman be cut off. After that she repented sincerely, and ‘Aishah said: ‘She used to come to me after that, and I would convey her needs to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.“ (Sahih)
قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً سَرَقَتْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ الْفَتْحِ فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَلَّمَهُ فِيهَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَلَمَّا کَلَّمَهُ تَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ فَقَالَ لَهُ أُسَامَةُ اسْتَغْفِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَمَّا کَانَ الْعَشِيُّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ إِنَّمَا هَلَکَ النَّاسُ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ قَطَعْتُ يَدَهَا-
حارث بن مسکین، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروة بن زبیر، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں چوری کی جس وقت مکہ مکرمہ فتح ہوا تو اس عورت کو صحابہ کرام خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں لے کر حاضر ہوئے۔ حضرت اسامہ نے اس عورت کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گفتگو کی۔ جس وقت اسامہ نے گفتگو فرمائی تو (غصہ کی وجہ سے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ تبدیل ہوگیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم حدود خداوندی میں سے ایک حد کے بارے میں سفارش کرتے ہو؟ اس پر حضرت اسامہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے واسطے دعا فرمائیں جس وقت شام ہوگئی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور باری تعالیٰ کی شایان شان حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا جو لوگ تم سے پہلے تھے وہ کیا کرتے تھے کہ جس وقت ان میں سے کوئی بڑا آدمی چوری کرتا تو اس کو تو سزا نہ دیتے پھر فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر فاطمہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی چوری کرے تو میں اس کا ہاتھ کٹوا دوں۔
Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘A Hadd punishment that is carried out on earth is better for the people of earth than if it were to rain for thirty mornings.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ امْرَأَةً سَرَقَتْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ الْفَتْحِ مُرْسَلٌ فَفَزِعَ قَوْمُهَا إِلَی أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ يَسْتَشْفِعُونَهُ قَالَ عُرْوَةُ فَلَمَّا کَلَّمَهُ أُسَامَةُ فِيهَا تَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتُکَلِّمُنِي فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ قَالَ أُسَامَةُ اسْتَغْفِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَمَّا کَانَ الْعَشِيُّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّمَا هَلَکَ النَّاسُ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا ثُمَّ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِ تِلْکَ الْمَرْأَةِ فَقُطِعَتْ فَحَسُنَتْ تَوْبَتُهَا بَعْدَ ذَلِکَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَکَانَتْ تَأْتِينِي بَعْدَ ذَلِکَ فَأَرْفَعُ حَاجَتَهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
سوید، عبد اللہ، یونس، زہری، عروة بن زبیر سے روایت ہے کہ جب مکہ مکرمہ فتح ہوا ایک عورت نے چوری کی دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں (غزوہ فتح ہونا حدیث میں فرمایا گیا ہے لیکن اس جگہ غزوہ سے مراد فتح مکہ ہے) اس عورت کے لوگ (یعنی متعلیقن) حضرت اسامہ بن زید کے پاس سفارش کرانے کے لیے آئے آخر تک اسی طرح ہے لیکن اس روایت میں یہ اضافہ ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا اس عورت کے ہاتھ کاٹنے کا چنانچہ اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا اور اس نے خوب توبہ کی۔ حضرت عائشہ صدیقہ نے فرمایا وہ عورت میرے پاس آتی تھی اور میں اس کے کام کو (فرمائش کو) رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچا دیا کرتی تھی۔
It was narrated that Abu Zur’ah said: “Abu Hurairah said: ‘Carrying out a Hadd punishment in a land is better for its people than if it were to rain for forty nights.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحٍ مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يُقْطَعُ السَّارِقُ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
It was narrated that ‘Amrah said: “Aishah said: ‘Cutting off (the hand of the thief) is for one- quarter of a Dinar or more.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلْمَانَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ الْأَوَّلِ-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The hand of the thief is to be cut off for the price of a shield, and the price of a shield is one-quarter of a Dinar.”(SahIh)
قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ قَالَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ الْقَطْعُ فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، عبداللہ بن محمد بن ابوبکر، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to cut off the (thief’s) hand for one-quarter of a Dinar or more.” (Sahih).
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الرِّجَالِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَثَمَنُ الْمِجَنِّ رُبْعُ دِينَارٍ-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The hand (of the thief) is not to be cut off except for one-quarter of a Dinar.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ دُرُسْتَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْطَعُ الْيَدَ فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
‘Aishah, the Mother of the Believers, narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The hand (of the thief) is to be cut off for a shield.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ثُمَّ ذَکَرَ کَلِمَةً مَعْنَاهَا عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The hand of the thief is not to be cut off for anything less than a shield.” It was said to ‘Aishah: “What is the price of a shield?” She said: “One- quarter of a Dinar.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الطَّبَرَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بَحْرٍ أَبُو عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُبَارَکُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي عِکْرِمَةُ أَنَّ امْرَأَةً أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُقْطَعُ الْيَدُ فِي الْمِجَنِّ-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
It was narrated from ‘Aishah that she heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: “The hand of a thief is not to be cut off except for one- quarter of a Dinar or more.”(Sahih)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ بُکَيْرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ حَدَّثَهُ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَمْرَةَ ابْنَةَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَتْهُ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ فِيمَا دُونَ الْمِجَنِّ قِيلَ لِعَائِشَةَ مَا ثَمَنُ الْمِجَنِّ قَالَتْ رُبْعُ دِينَارٍ-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
Malchramah narrated that his father said: “I heard ‘Uthman bin Abi Al-Walid, the freed slave of the AklinasiyIn, say: ‘I heard ‘Urwah bin Az-Zubair say: ‘Aishah used to narrate that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The hand (of the thief) should not be cut off for anything but a shield or its equivalent in value.” (Sahih)222
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
‘Uthman bin Abi Al-Walid said: “I heard ‘Urwah bin Az Zubair say: “Aishah used to narrate that the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: The hand (of the thief) should not be cut off except for a shield or its equivalent in value. And he said that ‘Urwah said: A shield is (worth) four Dirhams. And he (the narrator) said: I heard Sulaiman bin Yasar say that he heard ‘Amrah say: I heard ‘Aishah narrate that she heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: The hand (of the thief) should not be cut off except for four Dinars or more.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا قُدَامَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْوَلِيدِ مَوْلَی الْأَخْنَسِيِّينَ يَقُولُ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ کَانَتْ عَائِشَةُ تُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي الْمِجَنِّ أَوْ ثَمَنِهِ-
حسن بن محمد، عبدالوہاب، سعید، معمر، زہری، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کا ہاتھ چوتھائی دینار میں یا زیادہ میں کاٹا جائے۔
It was narrated that Sulaiman bin Yasar said: “Five (fingers — i.e., the hand) should not be cut off except for five.” Hammam said: “I met ‘Abdullah Ad-Danaj and he narrated to me that Sulaiman bin Yasar said: “Five should not be cut off except for five.” (Sahih Maqtu’)
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي قُدَامَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْوَلِيدِ يَقُولُ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ کَانَتْ عَائِشَةُ تُحَدِّثُ عَنْ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي الْمِجَنِّ أَوْ ثَمَنِهِ وَزَعَمَ أَنَّ عُرْوَةَ قَالَ الْمِجَنُّ أَرْبَعَةُ دَرَاهِمَ َالَا-
ابوبکر بن اسحاق ، قدامة بن محمد، مخرمة بن بکیر، وہ اپنے والد سے، عثمان بن ابوولید، عروة بن زبیر سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے نہ کاٹا جائے ہاتھ لیکن ڈھال کی چوری میں یا اس کی مالیت کے برابر دوسری شے میں۔ حضرت عروہ نے کہا ڈھال چار درہم کی ہوتی ہے
It was narrated that ‘Aishah said: “The hand of the thief should not be cut off for anything less than a Hajafah or a Turs (two kinds of shields),” each of which was worth a (decent) price. (Sahih)
وَسَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ يَزْعُمُ أَنَّهُ سَمِعَ عَمْرَةَ تَقُولُ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تُحَدِّثُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَمَا فَوْقَهُ-
اور حضرت عروہ نے حضرت عائشہ صدیقہ سے سنا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہاتھ نہ کاٹا جائے لیکن چوتھائی دینار یا زیادہ میں۔
It was narrated from ‘Abdullah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم cut off (the thief’s hand) for (something) that was worth five Dirhams. (Da’if)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الدَّانَاجِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ لَا تُقْطَعُ الْخَمْسُ إِلَّا فِي الْخَمْسِ قَالَ هَمَّامٌ فَلَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ الدَّانَاجَ فَحَدَّثَنِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ لَا تُقْطَعُ الْخَمْسُ إِلَّا فِي الْخَمْسِ-
عمرو بن علی، عبدالرحمن بن مہدی، ہمام، قتادة، عبد اللہ، سلیمان بن یسار نے فرمایا نہ کاٹا جائے ہاتھ کا پنجہ لیکن پنجہ میں۔
It was narrated that Ayman said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not cut off the (hand of) the thief except for the value of a shield, and the value of a shield in those days was a Dinar.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمْ تُقْطَعْ يَدُ سَارِقٍ فِي أَدْنَی مِنْ حَجَفَةٍ أَوْ تُرْسٍ وَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ذُو ثَمَنٍ-
سوید بن نصر، عبد اللہ، ہشام بن عروة، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ چور کا ہاتھ نہیں کاٹا گیا لیکن ڈھال کی چوری میں جو قیمت دار ہے۔
It was narrated that Ayman said: “The hand of a thief would not be cut off during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم except for the value of a shield, which in those days was a Dinar.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عِيسَی عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ فِي قِيمَةِ خَمْسَةِ دَرَاهِمَ-
محمد بن مثنی، عبدالرحمن، سفیان، عیسی، شعبی، عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچ درہم کی چوری میں (یعنی پانچ درہم کی مالیت میں) ہاتھ کٹوایا۔
It was narrated that Ayman said: “The hand of a thief was not cut off during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم except for the value of a shield, and the value of a shield in those days was a Dinar.” (Da’if)
و أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَيْمَنَ قَالَ لَمْ يَقْطَعْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّارِقَ إِلَّا فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَثَمَنُ الْمِجَنِّ يَوْمَئِذٍ دِينَارٌ-
محمود بن غیلان، معاویہ، سفیان، منصور، مجاہد، عطاء، ایمن سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ نہیں کٹوایا چور کا لیکن ڈھال کی قیمت میں اور ڈھال کی قیمت ان دنوں ایک دینار تھی۔
It was narrated that Ayman said: “The hand of a thief was not cut off during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم except for the price of a shield, which in those days was a Dinar.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَيْمَنَ قَالَ لَمْ تَكُنْ تُقْطَعُ الْيَدُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَقِيمَتُهُ يَوْمَئِذٍ دِينَارٌ-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated that Ayman said: “The (hand of) a thief is to be cut off for the price of a shield, and the price of a shield during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was a Dinar, or ten Dirhams.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَزْهَرِ النَّيْسَابُورِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَيْمَنَ قَالَ لَمْ تُقْطَعْ الْيَدُ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَقِيمَةُ الْمِجَنِّ يَوْمَئِذٍ دِينَارٌ-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated that Ayman bin Umm Ayman — who attributed it to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم — said: “The (hand of) a thief is not to be cut off except for the price of a shield, and in those days the price of a shield was a Dinar.” (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ وَعَطَاءٍ عَنْ أَيْمَنَ قَالَ لَمْ تُقْطَعْ الْيَدُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَثَمَنُهُ يَوْمَئِذٍ دِينَارٌ-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated that Ayman said: “The (hand of) a thief is not to be cut off for less than the price of a shield.” (Da’if Mawquf)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَيٍّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عَطَائٍ وَمُجَاهِدٍ عَنْ أَيْمَنَ قَالَ يُقْطَعُ السَّارِقُ فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَکَانَ ثَمَنُ الْمِجَنِّ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا أَوْ عَشْرَةَ دَرَاهِمَ-
ہارون بن عبد اللہ، اسود بن عامر، حسن بن حیی، منصور، حکم، عطاء و مجاہد، ایمن سے روایت ہے کہ چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا ڈھال کی قیمت میں اور ڈھال کی قیمت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں ایک دینار تھی یا دس درہم تھی۔
‘Ata’ bin Abi Rabah narrated that ‘Abdullah bin ‘Abbas used to say: “Its price in those days was ten Dirhams.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شَرِيکٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَطَائٍ وَمُجَاهِدٍ عَنْ أَيْمَنَ ابْنِ أُمِّ أَيْمَنَ يَرْفَعُهُ قَالَ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَثَمَنُهُ يَوْمَئِذٍ دِينَارٌ-
علی بن حجر، شریک، منصور، عطاء و مجاہد، ایمن بن ام ایمن سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہاتھ نہ کاٹا جائے لیکن ڈھال کی قیمت میں اور ڈھال کی قیمت ان دنوں ایک دینار تھی۔
A similar report was narrated from Ibn ‘Abbas. The price of a shield at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was estimated to be ten Dirhams. (Hasan)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَطَائٍ وَمُجَاهِدٍ عَنْ أَيْمَنَ قَالَ لَا يُقْطَعُ السَّارِقُ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَمَنِ الْمِجَنِّ-
قتیبہ، جریر، منصو ر، عطاء و مجاہد، ایمن سے روایت ہے کہ چور کا ہاتھ نہ کاٹا جائے ڈھال سے کم مالیت میں۔
(A similar report) was narrated from Ayyub bin Musa, from ‘Ata’, in Mursal form. (Hasan)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ أَنَّ عَطَائَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ کَانَ يَقُولُ ثَمَنُهُ يَوْمَئِذٍ عَشْرَةُ دَرَاهِمَ-
عبیداللہ بن سعد بن ابراہیم بن سعد، عمی، وہ اپنے والد سے، ابن اسحاق ، عمرو بن شعیب، عطاء بن ابورباح، عبداللہ بن عباس فرماتے تھے کہ ڈھال کی قیمت ان دنوں دس درہم تھی۔
It was narrated that ‘Ata’ said: “The least for which the hand of a thief is to be cut off is the price of a shield. And the price of a shield in those days was ten Dirhams.” (Hasan) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: Ayman, the one whose narrations preceded, I do not think he was a Companion, and another Hadith has been related from him which proves what we have said:
أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ کَانَ ثَمَنُ الْمِجَنِّ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَوَّمُ عَشْرَةَ دَرَاهِمَ-
یحیی بن موسیٰ بلخی، ابن نمیر، محمد بن اسحاق ، ایوب بن موسی، ابن عباس سے اس مضمون کی روایت منقول ہے وہ بیان کرتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں ڈھال کی قیمت دس درہم تھی۔
It was narrated that Ka’b said: “Whoever performs Wudu and performs Wudu well, then prays (‘Abdur-Rahman said: and prays ‘Isha’), then prays after that four Rak’ahs and does them well (Sawwar said: and bows and prostrates well), and understands what he is reciting (Sawwar said: and recites therein), they will be equivalent to (praying) Lailat Al Qadr for him”. (Hasan Maqtu’)
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَطَائٍ مُرْسَلٌ-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated that Ka’b said: “Whoever performs Wudu and performs Wudu’ well, then attends ‘Isha’ prayer in congregation, then prays four similar Rak’ahs after that, reciting therein and bowing and prostrating perfectly, that will bring him a reward like that of (praying) LailatAl-Qadar.” (Hasan Maqtu’)
أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ سُفْيَانَ وَهُوَ ابْنُ حَبِيبٍ عَنْ الْعَرْزَمِيِّ وَهُوَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَائٍ قَالَ أَدْنَی مَا يُقْطَعُ فِيهِ ثَمَنُ الْمِجَنِّ قَالَ وَثَمَنُ الْمِجَنِّ يَوْمَئِذٍ عَشْرَةُ دَرَاهِمَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَأَيْمَنُ الَّذِي تَقَدَّمَ ذِکْرُنَا لِحَدِيثِهِ مَا أَحْسَبُ أَنَّ لَهُ صُحْبَةً وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُ حَدِيثٌ آخَرُ يَدُلُّ عَلَی مَا قُلْنَاهُ-
حمید بن مسعدة، سفیان، ابن حبیب، عرزمی، عبدالملک بن ابوسلیمان، عطاء نے فرمایا کم سے کم جس میں ہاتھ کاٹ دیا جائے ڈھال کی قیمت ہے اور وہ ان میں دس درہم تھی حضرت امام نسائی نے فرمایا ایمن جس سے ہم نے حدیث نقل کی ہے وہ صحابی نہیں لگتے اور ان سے ایک دوسری حدیث مروی ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ صحابی نہیں ہے۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, that his grandfather said: “The price of a shield at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was ten Dirhams.” (Hasan)
حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَوَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ ح وَأَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْحَقُ هُوَ الْأَزْرَقُ قَالَ حَدَّثَنَا بِهِ عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَيْمَنَ مَوْلَی ابْنِ الزُّبَيْرِ وَقَالَ خَالِدٌ فِي حَدِيثِهِ مَوْلَی الزُّبَيْرِ عَنْ تُبَيْعٍ عَنْ کَعْبٍ قَالَ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ ثُمَّ صَلَّی وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَصَلَّی الْعِشَائَ الْآخِرَةَ ثُمَّ صَلَّی بَعْدَهَا أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَأَتَمَّ وَقَالَ سَوَّارٌ يُتِمُّ رُکُوعَهُنَّ وَسُجُودَهُنَّ وَيَعْلَمُ مَا يَقْتَرِئُ وَقَالَ سَوَّارٌ يَقْرَأُ فِيهِنَّ کُنَّ لَهُ بِمَنْزِلَةِ لَيْلَةِ الْقَدْرِ-
سوار بن عبداللہ بن سوار، خالد بن حارث، عبدالملک و عبدالرحمن بن محمد بن سلام، اسحاق ، الازرق، عبدالملک، عطاء، ایمن سے روایت ہے کہ جو کہ ابن زبیر کے مولی تھے یا وہ زبیر کے مولی تھے اس نے سنا بیع سے اس نے حضرت کعب سے سنا انہوں نے نقل کیا کہ جو کوئی اچھی طرح سے وضو کرے پھر نماز ادا کرے) پھر وہ اس کے بعد چار رکعات ادا کرے اور ان کو پورا کرے تو وہ رکعات ایسی ہوں گے کہ جیسے کہ شب قدر میں عبادت کی۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, that his grandfather said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked: ‘For how much is the hand (of the thief) to be cut off?’ He said: ‘The hand (of the thief) is not to be cut off for (stealing) fruit on the tree, but if (the fruit) has been taken to the place where it is stored to dry, then the (thief s) hand is to be cut off (if what is stolen is equivalent to) the price of a shield. The (thief’s) hand is not to be cut off for a sheep (stolen) from the grazing land, but if it had been put in the pen, then the (thief’s) hand is to be cut off (if what is stolen is equivalent to) the price of a shield.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَيْمَنَ مَوْلَی ابْنِ عُمَرَ عَنْ تُبَيْعٍ عَنْ کَعْبٍ قَالَ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ شَهِدَ صَلَاةَ الْعَتَمَةِ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ صَلَّی إِلَيْهَا أَرْبَعًا مِثْلَهَا يَقْرَأُ فِيهَا وَيُتِمُّ رُکُوعَهَا وَسُجُودَهَا کَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ لَيْلَةِ الْقَدْرِ-
اس کا ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, from his grandfather ‘Abdullah bin ‘Amr, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about fruit on the tree. He said: “Whatever a needy person takes without putting any in his pocket (and taking it away), there is no penalty on him. But whoever takes anything away, he must pay a penalty of twice its value, and be punished. Whoever steals something after it has been stored properly, and its value is equal to that of a shield, his hand must be cut off. Whoever steals something worth less than that, he must pay a penalty of twice its value and be punished.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا خَلَّادُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ کَانَ ثَمَنُ الْمِجَنِّ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَةَ دَرَاهِمَ-
خلاد بن اسلم، عبداللہ بن ادریس، محمد بن اسحاق ، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ ڈھال کی مالیت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں دس درہم تھی۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, from his grandfather, ‘Abdullah bin ‘Amr, that a man from Muzainah came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what do you think about a sheep stolen from the pasture?” He said: “(The thief must pay) double and be punished. There is no cutting off of the hand for (stealing) livestock, except what which has been put in the pen, if its value is equal to that of a shield, in which case the (thief ) hand is to be cut off. If its value is not equal to that of a shield, then he should pay a penalty of twice its value and be flogged as a punishment.” He said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! What do you think about fruit on the tree?” He said: “(The thief must pay) double and be punished. There is no cutting off of the hand for (stealing) fruit on the tree, except for that which has been stored properly if its value is equal to that of a shield, in which case the (thief s) hand is to be cut off. If its value is not equal to that of a shield, then he should pay a penalty of twice its value and be flogged as a punishment.” (Hasan)