زیارت قبور سے متعلق

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي سِنَانٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَيْتُکُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فَامْسِکُوا مَا بَدَا لَکُمْ وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ النَّبِيذِ إِلَّا فِي سِقَائٍ فَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ کُلِّهَا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْکِرًا-
محمد بن آدم، ابن فضیل، ابوسنان، محارب بن دثار، عبداللہ بن بریدة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں نے تم لوگوں کو منع کیا تھا قبروں کی زیارت کرنے سے لیکن اب تم لوگ زیارت قبور کر سکتے ہو اور میں نے تم کو منع کیا تھا قربانی کے گوشت کو تین روز سے زیادہ رکھنے سے اب جس جگہ تک دل چاہے رکھ لو اور میں نے تم لوگوں کو کھجور کے رکھنے سے منع کیا تھا کہ کسی برتن میں کھجور نہ بھگونا علاوہ مشک کے اب تم لوگ جس برتن میں دل چاہے اس کو بھگو دو اور تم لوگ پی لو لیکن نشہ لانے والی چیز نہ ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم visited the grave of his mother and wept, and caused those around him to weep. He said: ‘I asked my Lord for permission to pray for forgiveness for her and He did not give me permission, and I asked Him for permission to visit her grave and He gave me permission, so visit the graves, for they will remind you of death.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ سُبَيْعٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ أَنْ تَأْکُلُوا لُحُومَ الْأَضَاحِيِّ إِلَّا ثَلَاثًا فَکُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا مَا بَدَا لَکُمْ وَذَکَرْتُ لَکُمْ أَنْ لَا تَنْتَبِذُوا فِي الظُّرُوفِ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ انْتَبِذُوا فِيمَا رَأَيْتُمْ وَاجْتَنِبُوا کُلَّ مُسْکِرٍ وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يَزُورَ فَلْيَزُرْ وَلَا تَقُولُوا هُجْرًا-
محمد بن قدامة، جریر، ابوفروة، مغیرة بن سبیع، عبداللہ بن بریدة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ایک مجلس میں تھے کہ جس میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تم کو قربانی کا گوشت تین روز کے بعد کھانے سے منع کیا تھا اب تم لوگ کھاؤ اور کھلاؤ اور جس قدر دل چاہے تم اس کو جمع کرلو جس قدر تم کو مناسب معلوم ہو اور میں نے تم کونبیذ بنانے سے منع کیا تھا چند برتنوں میں مرتبان اور کھجور کے تونبے میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا اور ہرے رنگ کے روغن والے برتن میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا اب تم لوگ جس برتن میں دل چاہے نبیذ بنا لو لیکن تم لوگ ہر ایک شئی سے بچو جو کہ نشہ لانے والی ہو اور میں نے تم کو منع کیا تھا زیارت قبور سے کہ جس کا دل چاہے قبروں کی زیارت کرے لیکن زبان سے بری بات نہ کہے۔
It was narrated from Saeed bin Al-Musayyab that his father said: “When Abu Talib was dying, the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to him and found Abu Jahi and ‘Abdullah bin Abi Umayyah with him. He said: ‘uncle, say La ilaha illallah (there is none worthy of worship except Allah), a word with which I will defend you before Allah.’ Abu Jahl and ‘Abdullah bin Abu Umayyah said: ‘Abu Talib, are you turning away from the religion of ‘Abdul Muttalib?’ They kept on speaking to him until the last thing that he said was: ‘The religion of ‘Abdul Muttalib.’ Then the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I will keep on asking for Allah’s forgiveness for you unless I am forbidden to do so.’ Then the following was revealed: It is not (proper) for the Prophet and those who believe to ask Allah’s forgiveness for the idolators.. And the following was revealed: Verily, you (Mul guide not whom you like.” (Sahih).