زعفران لگانے سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ ظَبْيَانَ عَنْ حُکَيْمِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِ رَدْعٌ مِنْ خَلُوقٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَانْهَکْهُ ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ اذْهَبْ فَانْهَکْهُ ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ اذْهَبْ فَانْهَکْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ-
محمد بن منصور، سفیان، عمران بن ظبیان، حکیم بن سعد، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ایک شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں خوشبو خوب لگائے ہوئے آیا (یعنی وہ شخص خلوق لتھیڑ کر آیا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا اور اس کو دھو ڈالو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا اور اس کو دھو ڈالو پھر وہ شخص حاضر ہوا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا اور اس کو دھو ڈالو۔ پھر نہ لگانا۔
A similar report was narrated from Ibn ‘Amr, from a man, from Ya’la.
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَفْصِ بْنَ عَمْرٍو وَقَالَ عَلَی إِثْرِهِ يُحَدِّثُ عَنْ يَعْلَی بْنِ مُرَّةَ أَنَّهُ مَرَّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَخَلِّقٌ فَقَالَ لَهُ هَلْ لَکَ امْرَأَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ فَاغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، عطاء بن سائب، ابوحفص بن عمرو، یعلی بن مرة سے روایت ہے کہ وہ خلوق (نامی خوشبو) لگائے ہوئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہاری بیوی موجود ہے؟ انہوں نے عرض کیا نہیں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو دھو ڈالو اور پھر نہ لگانا۔
It was narrated that Ya’la bin Murrah Ath-Thaqafi said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم aii saw me wearing a little dab of Khalaq. He said: ‘Ya’la, do you have a wife?’ I said: ‘No.’ He said: ‘Wash it off and do not put it on again, then wash it off and do not put it on again, then wash it off and do not put it on again.” I said: “So I washed it off, and did not put it on again, then I washed it off, and did not put it on again, then I washed it off, and did not put it on again.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَفْصِ بْنَ عَمْرٍو عَنْ يَعْلَی بْنِ مُرَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْصَرَ رَجُلًا مُتَخَلِّقًا قَالَ اذْهَبْ فَاغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ وَلَا تَعُدْ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، عطاء، حفص بن عمرو، یعلی بن مرة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا خلوق لگائے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا دھو ڈال دھو ڈال اور پھر نہ لگانا۔
It was narrated that Ya’la said: “I passed by the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and I was wearing Khali He said: ‘Ya’la, do you have a wife?’ I said: ‘No.’ He said: ‘Go and wash it off, then wash it off, then wash it off, and do not put it on again.’ So I went and washed it off, then washed it off, then washed it off, and I did not put it on again.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَمْرٍو عَنْ رَجُلٍ عَنْ يَعْلَی نَحْوَهُ خَالَفَهُ سُفْيَانُ رَوَاهُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ يَعْلَی-
ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے۔
It was narrated that Al-Ashari said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Any woman who tts on perfume then passes by people so that they can smell her fragrance then she is an adulteress.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ مُسَاوِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ يَعْلَی بْنِ مُرَّةَ الثَّقَفِيِّ قَالَ أَبْصَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِي رَدْعٌ مِنْ خَلُوقٍ قَالَ يَا يَعْلَی لَکَ امْرَأَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ قَالَ فَغَسَلْتُهُ ثُمَّ لَمْ أَعُدْ ثُمَّ غَسَلْتُهُ ثُمَّ لَمْ أَعُدْ ثُمَّ غَسَلْتُهُ ثُمَّ لَمْ أَعُدْ-
محمد بن نضر بن مساور، سفیان، عطاء بن سائب، عبداللہ بن حفص، یعلی بن مرة ثقفی سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو دیکھا اور (اس وقت) میرے جسم پر خلوق کا دھبہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے یعلی کیا تمہاری عورت ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو دھو ڈالو پھر نہ لگانا اس کو دھو ڈالو پھر نہ لگانا اس کو دھو ڈالو پھر نہ لگانا۔ حضرت یعلی نے کہا کہ میں نے دھو دیا پھر اس کو نہ لگایا پھر اس کو دھو دیا پھر نہ لگایا پھر دھو دیا پھر نہ لگایا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If a woman goes out to the Masjid, let her perform Ghusl to remove perfume as she Would perform Ghusl to remove Jandbah (impurity following sexual activity).” This is an abridged form of it. (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ الصَّبِيحِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ مُوسَی يَعْنِي مُحَمَّدًا قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ يَعْلَی قَالَ مَرَرْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مُتَخَلِّقٌ فَقَالَ أَيْ يَعْلَی هَلْ لَکَ امْرَأَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ اذْهَبْ فَاغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ قَالَ فَذَهَبْتُ فَغَسَلْتُهُ ثُمَّ غَسَلْتُهُ ثُمَّ غَسَلْتُهُ ثُمَّ لَمْ أَعُدْ-
اسماعیل بن یعقوب صبیحی، ابن موسی، محمد، وہ اپنے والد سے، عطاء بن سائب، عبداللہ بن حفص، یعلی بن مرہ سے روایت ہے کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرا اور میں اس وقت خوشبو لگائے ہوئے تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا! اس کو دھو ڈالو پھر اس کو دھو ڈالو پھر اس کو (دوبارہ) نہ لگانا۔ حضرت یعلی نے کہا میں گیا اور اس کو دھو دیا پھر اس کو دھو لیا پھر (کبھی) نہ لگایا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If a woman has perfumed herself with incense, let her not attend ‘Isha’ prayer.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: I do not know of anyone who followed up Yazid bin Khu (by also narrating) from Busr bin Saeed, for the saying of Abu Hurairah. Ya’qub bin ‘Abdullah Ibn Al-Ashajj contradicted him, he reported it from Zainab Ath Thaqafiyyah.