رکوع اور سجود کے درمیان کتنی دیر کھڑا ہوا جائے

أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ رُکُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ-
یعقوب بن ابراہیم، ابن علیة، شعبہ، حکم، عبدالرحمن بن ابی لیلی، براء بن عازب سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رکوع اور رکوع سے سر اٹھانا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھ جانا یہ تمام کے تمام برابر ہوتے تھے۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that when the Prophet wanted to prostrate after bowing, he would say: “Allahumma, Rabbanawa lakal-hamd, mil’as samawati wa mil’al-ardi wa mil’a ma shi’ta mm shaI’in ba’d. (Allah, our Lord, and to You be the praise, filling the heavens, filling the Earth, and filling whatever else You will).” (Hasan)