روزوں میں کمی بیشی سے متعلق احادیث مبارکہ کا بیان

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زِيَادِ بْنِ فَيَّاضٍ سَمِعْتُ أَبَا عِيَاضٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ صُمْ يَوْمًا وَلَکَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ يَوْمَيْنِ وَلَکَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَکَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ أَرْبَعَةَ أَيَّامٍ وَلَکَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ أَفْضَلَ الصِّيَامِ عِنْدَ اللَّهِ صَوْمَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام کَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا-
محمد بن مثنی، محمد، شعبة، زیاد بن فیاض، ابوعیاض، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم ایک دن روزہ رکھو تم کو اس کا اجر ملے گا باقی نو روز کے روزوں کا (یعنی دس روز میں سے ایک روز کا روزہ رکھو) انہوں نے بیان فرمایا کہ میرے اندر اس سے زیادہ قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم دو روز کا روزہ رکھو اور باقی ایام کا تم کو اجر ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے اندر اس سے زیادہ قوت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم تین دن کے روزے رکھو اور تم کو باقی دن کا اجر بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ کو اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمام روزوں میں سب سے افضل روزہ داؤد علیہ السلام کا ہے اور تم داؤد علیہ السلام کا روزہ رکھو وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک روز افطار فرماتے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: “Fast one day, and you will have the reward of what is left.” He said: “I am able to do more than that.” He said: “Fast two days and you will have the reward of what is left.” He said: “I am able to do more than that.” He said: “Fast three days and you will have the reward of what is left.” He said: “I am able to do more than that.” He said: “Fast four days and you will have the reward of what is left.” He said: “I am able to do more than that.” He said: “Observe the best kind of fasting before Allah, the fast of Dawud, peace be upon him; he used to fast one day and break his fast for one day.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلَائِ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ ابْنِ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ ذَکَرْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّوْمَ فَقَالَ صُمْ مِنْ کُلِّ عَشَرَةِ أَيَّامٍ يَوْمًا وَلَکَ أَجْرُ تِلْکَ التِّسْعَةِ فَقُلْتُ إِنِّي أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ مِنْ کُلِّ تِسْعَةِ أَيَّامٍ يَوْمًا وَلَکَ أَجْرُ تِلْکَ الثَّمَانِيَةِ قُلْتُ إِنِّي أَقْوَی مَنْ ذَلِکَ قَالَ فَصُمْ مِنْ کُلِّ ثَمَانِيَةِ أَيَّامٍ يَوْمًا وَلَکَ أَجْرُ تِلْکَ السَّبْعَةِ قُلْتُ إِنِّي أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ قَالَ فَلَمْ يَزَلْ حَتَّی قَالَ صُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا-
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، وہ اپنے والد سے، ابوالعلاء، مطرف، ابن ابوربیعة، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روزوں کے متعلق عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر ایک دس روز میں تم ایک روزہ رکھو اور تم کو باقی نو روز کا اجر ملے گا۔ میں نے عرض کیا مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھا ہر ایک نو روز میں سے ایک روز روزہ رکھو اور تم کو اجر باقی آٹھ روزوں کا ملے گا۔ میں نے عرض کیا مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر ایک آٹھ روز میں ایک روز روزہ رکھو اور تم کو باقی سات دنوں کے روزوں کا بھی اجر ملے گا۔ میں سے عرض کیا میرے اندر اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طریقہ سے بیان فرماتے رہے۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ایک دن کا روزہ رکھو اور تم ایک روز افطار کرو۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “I spoke to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘Fast one day out of ten and you will have the reward of the other nine.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Fast one day out of eight and you will have the reward of the other eight.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Fast one day out of eight and you will have the reward of the other seven.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ And it continued until he said: ‘Fast one day and not the next.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و أَخْبَرَنِي زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُمْ يَوْمًا وَلَکَ أَجْرُ عَشَرَةِ فَقُلْتُ زِدْنِي فَقَالَ صُمْ يَوْمَيْنِ وَلَکَ أَجْرُ تِسْعَةٍ قُلْتُ زِدْنِي قَالَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَکَ أَجْرُ ثَمَانِيَةٍ قَالَ ثَابِتٌ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِمُطَرِّفٍ فَقَالَ مَا أُرَاهُ إِلَّا يَزْدَادُ فِي الْعَمَلِ وَيَنْقُصُ مِنْ الْأَجْرِ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ-
محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، یزید، حماد، زکریا بن یحیی، عبدالاعلی، حماد، ثابت، شعیب بن عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ایک روز روزہ رکھو دس روز کے روزوں کا تم کو اجر ملے گا۔ میں نے عرض کیا اس میں اضافہ کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو روز روزہ رکھ لو تم کو اس طرح سے نو دن کے روزوں کا اجر ملے گا۔ میں نے عرض کیا اس میں اور اضافہ فرمائیں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم تین روز کا روزہ رکھو تم کو آٹھ روزوں کا اجر ملے گا۔ حضرت ثابت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے حضرت مطرف سے یہ حدیث نقل کی انہوں نے فرمایا مجھ کو ایسا محسوس ہوتا ہے جس قدر عمل میں اضافہ ہوگا اسی قدر اجر میں کمی واقع ہوتی جائے گی۔
It was narrated from Shuaib bin ‘Abdullah bin ‘Amr that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to me: ‘Fast one day and you will have the reward of ten.’ I said: ‘Let me fast more.’ He said: ‘Fast two days and you will have the reward of nine. I said: ‘Let me fast more than that.’ He said: ‘Fast three days and you will have the reward of eight.” (One of the narrators) Thabit said: “I mentioned that to Mutarrif and he said: ‘I only see that he is making more effort for less reward.”(Hasan)