رضان کے چاند کے لئے ایک آدمی کی گواہی کافی ہے

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَأَيْتُ الْهِلَالَ فَقَالَ أَتَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ قَالَ نَعَمْ فَنَادَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ صُومُوا-
محمد بن عبدالعزیز بن ابورزمة، فضل بن موسی، سفیان، سماک، عکرمة، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ میں نے چاند دیکھ لیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس بات کی شہادت دیتا ہے کہ خداوند قدوس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے اور بھیجے ہوئے ہیں اس نے عرض کیا۔ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اعلان کرا دیا کہ تم لوگ روزے رکھو۔
it was narrated that Abu ‘Abbas said: “A Bedouin came to the prophet , and said: ‘I have sighted the crescent.’ He said: ‘Do you bear witness that there is none worthy of worship except Allah, and that Mul is His slave and Messenger? He said: Yes. So the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gave the call, saying: ‘Fast.” (Da`if)
أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبْصَرْتُ الْهِلَالَ اللَّيْلَةَ قَالَ أَتَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ يَا بِلَالُ أَذِّنْ فِي النَّاسِ فَلْيَصُومُوا غَدًا-
موسی بن عبدالرحمن، حسین، زائدة، سماک، عکرمة، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ ایک دیہاتی شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ میں نے رات میں چاند دیکھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ تم اس بات کی شہادت دیتے ہو کہ خداوند قدوس کے علاوہ کوئی سچا پروردگار نہیں ہے اور حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندہ ہیں اور اس کے بھیجے ہوئے ہیں (یعنی اس کے رسول ہیں)؟ اس نے کہا جی ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے بلال لوگوں میں اعلان کر دو کہ وہ کل روزہ رکھ لیں۔
It was narrated that ibn ‘Abbas said: “A Bedouin came to the Prophet and said: ‘have sighted the crescent tonight.’ He said: ‘Do you bear witness that there is none worthy of worship except Allah, and that Mul is His slave and Messenger?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Bjlal, announce to the people that they should fast tomorrow.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي دَاوُدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ مُرْسَلٌ أَخْبَرَنَا-
احمد بن سلیمان، ابوداؤد، سفیان، عکرمہ رضی اللہ عنہ سے بھی اسی طرح روایت منقول ہے
A similar, Mursal, report was narrated from ‘Ikrimah.(Da`if)
مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ نُعَيْمٍ مِصِّيصِيٌّ قَالَ أَنْبَأَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی الْمَرْوَزِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ مُرْسَلٌ-
محمد بن حاتم بن نعیم مصیصی، حبان بن موسیٰ مروزی، عبد اللہ، سفیان، سماک، عکرمہ رضی اللہ عنہ سے بھی سابق حدیث ہی کی طرح مروی ہے
A similar, Mursal, report was narrated from ‘Ikrimah. (Da’if)
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ شَبِيبٍ أَبُو عُثْمَانَ وَکَانَ شَيْخًا صَالِحًا بِطَرَسُوسَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ الْحَارِثِ الْجَدَلِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ خَطَبَ النَّاسَ فِي الْيَوْمِ الَّذِي يُشَکُّ فِيهِ فَقَالَ أَلَا إِنِّي جَالَسْتُ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَائَلْتُهُمْ وَإِنَّهُمْ حَدَّثُونِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ وَانْسُکُوا لَهَا فَإِنْ غُمَّ عَلَيْکُمْ فَأَکْمِلُوا ثَلَاثِينَ فَإِنْ شَهِدَ شَاهِدَانِ فَصُومُوا وَأَفْطِرُوا-
ابراہیم بن یعقوب، سعید بن شعیب، ابوعثمان، ابوزائدة، حسین بن حارث، عبدالرحمن بن زید بن خطاب رضی اللہ عنہ نے شک والے دن خطبہ پڑھا (یعنی جس روز شبہ تھا کہ یہ پہلی تاریخ ہے یا مزبہ ہوگیا ہے) تو انہوں نے کہا میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام کی صحبت میں گیا اور ان سے دریافت کیا انہوں نے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نقل کی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ چاند دیکھ کر روزے رکھو اور چاند دیکھ کر افطار کرو اور اس طریقہ سے حج میں عمل کرو اگر آسمان پر ابر ہو تو تم لوگ تیس روزے پورے کرلو البتہ اگر دو آدمی چاند کے دیکھنے کی بشارت دیں جس وقت آسمان ابرآلود ہو تو روزے رکھو یا چھوڑ دو۔
It was narrated that ‘Abdur Rahman bin Zaid bin Al-Khattab addressed the people on the day concerning which there was doubt (as to whether the month had begun) and said: “I sat with the Companions of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and asked them, and they narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Fast when you see it and stop fasting when you see it, and perform the rites on that basis. If it is obscured, then complete thirty days, and if two witnesses testify then fast and stop fasting.” (Sahih)