رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کا طریقہ

أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْنَا أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْکَ وَنُسَلِّمَ أَمَّا السَّلَامُ فَقَدْ عَرَفْنَاهُ فَکَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْکَ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ اللَّهُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ-
زیاد بن یحیی، عبدالوہاب بن عبدالحمید، ہشام بن حسان، محمد، عبدالرحمن بن بشر، ابومسعود انصاری سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہم لوگوں کو حکم ہوا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کا اور سلام بھیجنے کا ۔ تو سلام ہم لوگوں کو معلوم ہوگیا لیکن درود ہم لوگ کس طریقہ سے بھیجیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اے خدا! اپنی رحمت نازل فرما محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جیسی رحمت بھیجی تم نے ابرا ہیم کی اولاد پر اور برکت نازل فرما محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جیسے برکت فرمائی تو نے ابراہیم کی اولاد پر۔
It was narrated that Ka’b bin ‘Ujrah said: “We said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we know about sending Salams upon you, but how should we send Salah upon you?’ He said: ‘Say: (Allah, send alah upon Muhammad and the family of Muhammad as You sent alah upon Ibrahim and the family of Ibrahim, You are indeed Worthy of Praise, Full of Glory. Allah, send blessings upon Muhammad and the family of Muhammad as You sent prayers upon Ibrahim and the family of Ibrahim, You are indeed Worthy of Praise, Full of Glory).” (One of the narrators) ‘Abdur-Rahman said: “We used to say: ‘And also upon us.” Abu ‘Abdur-Rahman (An Nasa’ said: This is more worthy of being correct than the one that is before it. And we do not know of anyone who said “Amr bin Murrah” in it other than in this case. And Allah knows best. (Sahih)