راہ خدا میں خرچ کرنے کی فضیلت سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ فَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الْجِهَادِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ عَلَی مَنْ دُعِيَ مِنْ هَذِهِ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ فَهَلْ يُدْعَی أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأَبْوَابِ کُلِّهَا قَالَ نَعَمْ وَأَرْجُو أَنْ تَکُونَ مِنْهُمْ-
محمد بن سلمہ و الحارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص راہ خدا میں جوڑا خرچ کرے گا تو اس کو جنت میں اس طریقہ سے آواز دی جائے گی اے اللہ کے بندے یہ (خیر) تیرے واسطے ہے۔ چنانچہ جو شخص نمازی ہوگا تو اس کو وہ نماز کے دروازہ سے پکارا جائے گا اور جو شخص مجاہد ہوگا تو اس کو باب جہاد سے اور جو خیرات کرنے والا ہوگا تو اس کو خیرات کے دروازہ سے اور جو روزہ دار شخص ہوگا تو اس کو باب ریان سے آواز دی جائے گی۔ یہ سن کر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس کو ان میں سے ایک دروازہ سے آواز دی جائے گی اس کو کسی دوسرے دروازہ سے پکارے جانے کی ضرورت تو نہیں؟ لیکن کیا کوئی شخص ایسا بھی ہوگا کہ جو کہ ان تمام کے تمام دروازوں سے پکارا جائے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں! اور مجھ کو توقع ہے کہ تم ان ہی میں سے ہوں گے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever spends on a pair (of things) in the cause of Allah, the gatekeepers of Paradise will call him from the gates of Paradise (saying): So-and-so, come and enter!’ Abu Bakr said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, such a person will never perish or be miserable.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I hope that you will be one of them.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَلمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ دَعَتْهُ خَزَنَةُ الْجَنَّةِ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَا فُلَانُ هَلُمَّ فَادْخُلْ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَاکَ الَّذِي لَا تَوَی عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَکُونَ مِنْهُمْ-
عمرو بن عثمان، بقیہ، اوزاعی، یحیی، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کوئی راہ خدا میں کسی چیز کا ایک جوڑا دے گا تو اس کو جنت کے نگراں جنت کے دروازوں سے پکاریں گے اے فلاں! تم اس طرف آجاؤ اور تم لوگ اس طرف سے داخل ہو جاؤ۔ اس پر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! وہ آدمی تو بالکل ہی نقصان میں نہیں رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے امید ہے کہ تم ان ہی میں سے ہو۔
It was narrated that Sa’sa’ah bin Muawiyah said: “I met Abu Dharr and said: ‘Tell me a Hadith.’ He said. Yes, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: There is no Muslim worshipper who spends from each type of his wealth on a pair (of things) in the cause of Allah, but the keepers of Paradise will welcome him, all of them calling him to what they have (of reward).’ I said: “How is that?” He said: “If it is camels, he gives two, and if it is cows, he gives two.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ صَعْصَعَةَ بْنِ مُعَاوِيَةَ قَالَ لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ قَالَ قُلْتُ حَدِّثْنِي قَالَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ يُنْفِقُ مِنْ کُلِّ مَالٍ لَهُ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا اسْتَقْبَلَتْهُ حَجَبَةُ الْجَنَّةِ کُلُّهُمْ يَدْعُوهُ إِلَی مَا عِنْدَهُ قُلْتُ وَکَيْفَ ذَلِکَ قَالَ إِنْ کَانَتْ إِبِلًا فَبَعِيرَيْنِ وَإِنْ کَانَتْ بَقَرًا فَبَقَرَتَيْنِ-
اسمعیل بن مسعود، بشر بن مفضل، یونس، حسن، صعصہ بن معاویہ، حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس مسلمان نے ہر قسم کے مال میں سے ایک جوڑا راہ خدا میں خرچہ کیا ہوگا تو جنت کے تمام محافظ اس شخص کے استقبال کے واسطے آئیں گے اور اپنی اپنی چیزوں کی جانب بلائیں گے راوی نقل کرتے ہیں کہ میں نے ان سے دریافت کیا کہ کس طریقہ سے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ مثلا اگر اس شخص کے پاس اونٹ ہیں تو دو اونٹ دے دو اور یہ گائے ہیں تو دو گائے دے دو۔
It was narrated that Khuraim bin Fatik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever spends in the cause of Allah, it will be recorded for him seven hundred fold.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي النَّضْرِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ الرُّکَيْنِ الْفَزَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يُسَيْرِ ابْنِ عَمِيلَةَ عَنْ خُرَيْمِ بْنِ فَاتِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَنْفَقَ نَفَقَةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ کُتِبَتْ لَهُ بِسَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ-
ابوبکر بن ابی نضر، ابونضر، عبیداللہ اسجعی، سفیان ثوری، رکین فزاری، ابیہ، یسیر بن عمیلہ، حضرت خریم بن فاتک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص راہ خدا میں ایک چیز خرچ کرتا ہے تو خداوند قدوس اس کے واسطے سات سو گنا اجر لکھ دیتے ہیں۔
It was narrated from Abu Mas’fld that a man gave a bridled camel in charity in the cause of Allah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “On the Day of Resurrection seven hundred bridled camels will come to you.” (Sahih)