دھجی سے بال جوڑنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ مُعَاوِيَةَ أَنَّهُ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاکُمْ عَنْ الزُّورِ قَالَ وَجَائَ بِخِرْقَةٍ سَوْدَائَ فَأَلْقَاهَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ فَقَالَ هُوَ هَذَا تَجْعَلُهُ الْمَرْأَةُ فِي رَأْسِهَا ثُمَّ تَخْتَمِرُ عَلَيْهِ-
عمرو بن یحیی بن حارث، محبوب بن موسی، ابن مبارک، یعقوب بن قعقاع، قتادة، ابن مسیب، معاویہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا اے لوگو! رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے تم کو زور سے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک سیاہ رنگ کے کپڑے کا ٹکڑا نکالا اور فرمایا یہی زور ہے اور کوئی عورت اس کو اپنے سر میں رکھ کر سر پر اوپر سے دوپٹہ اوڑھ لیتی ہے۔
It was narrated from Asma’ that a woman came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم a daughter of mine is going to get married. She got sick and her hair fell out. Is there any sin on me if I give her hair extensions?” He said: “Allah has cursed the woman who affixes hair extensions and the one who has that done.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ حَدَّثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ مُعَاوِيَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الزُّورِ وَالزُّورُ الْمَرْأَةُ تَلُفُّ عَلَی رَأْسِهَا-
محمد بن عبداللہ بن عبدالرحیم، اسد بن موسی، حماد بن سلمہ، ہشام بن ابوعبد اللہ، قتادة، سعید بن مسیب، معاویہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زور سے ممانعت فرمائی اور زور وہ ہے کہ جو اپنے سر پر لپیٹ لے (یعنی دوسرے کو اپنے بال زیادہ دکھلانے کے لیے بال میں جوڑ لگائے)۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم cursed the woman who affixes hair extensions and the one who has that done, and the woman who does tattoos and the one who has that done.” (Sahih)