دونوں ہتھیلیاں بیٹھنے کے وقت کس جگہ رکھنی چاہئے؟

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ثُمَّ لَقِيتُ الشَّيْخَ فَقَالَ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُولُ صَلَّيْتُ إِلَی جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ فَقَلَّبْتُ الْحَصَی فَقَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ لَا تُقَلِّبْ الْحَصَی فَإِنَّ تَقْلِيبَ الْحَصَی مِنْ الشَّيْطَانِ وَافْعَلْ کَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ قُلْتُ وَکَيْفَ رَأَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ قَالَ هَکَذَا وَنَصَبَ الْيُمْنَی وَأَضْجَعَ الْيُسْرَی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُمْنَی وَيَدَهُ الْيُسْرَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُسْرَی وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ-
محمد بن منصور، سفیان، یحیی بن سعید، مسلم بن ابومریم شیخ، علی بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر کی اقتداء میں نماز ادا کی تو میں کنکریاں الٹ پلٹ کرنے لگا عبداللہ بن عمر نے (نماز کے بعد) مجھ سے کہا کہ تم نماز کے دوران کنکریوں کو نہ الٹ پلٹ کرو۔ اس لئے کہ یہ شیطانی کام ہے (مطلب یہ ہے کہ یہ عمل شیطان کی جانب سے ایک وسوسہ ہے) بلکہ تم اس طریقہ سے عمل کرو کہ جس طریقہ سے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عمل کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ اس پر میں نے عرض کیا کہ تم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کس طریقہ سے عمل کرتے ہوئے دیکھا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے اس طریقہ سے دائیں پاؤں کو کھڑا کیا اور بایاں پاؤں کو الٹا دیا اور دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر رکھا اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھا اور کلمہ کی انگلی سے اشارہ فرمایا۔
Wa’il bin Hujr said: “I said: ‘I am going to watch the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and see how he prayer. So, I watched him.” and he described (his prayer): “Then he sat and lay his left foot on the ground, and placed his left hand on his left thigh and knee. He put his right elbow on his right thigh, then he made a circle with two fingers of his (right) hand, then he raised his finger and I saw him moving it, supplicating with it.” (Narrated) In abridged form. (Sahih)