دوزخ کی گرمی سے پناہ مانگنا

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ جَسْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ رَبَّ جِبْرَائِيلَ وَمِيکَائِيلَ وَرَبَّ إِسْرَافِيلَ أَعُوذُ بِکَ مِنْ حَرِّ النَّارِ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ-
احمد بن حفص، وہ اپنے والد سے، ابراہیم، سفیان بن سعید، ابوحسان، حبسرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے پروردگار! حضرت جبرائیل میکائیل اور حضرت اسرافیل کے۔ پناہ مانگتا ہوں میں تیری دوزخ کی گرمی اور عذاب قبر سے۔
It was narrated from Shaddad bin Aws that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The best of prayers for forgiveness is for a person to say:(Allah, You are my Lord, there is no god but You. You have created me and I am Your slave and I am keeping my promise and covenant to You as much as I can. I seek refuge with You from the evil of what I do. I acknowledge Your blessing and I acknowledge my sin, so forgive me, for there is none who can forgive sin except You.)’ If he says this in the morning, believing in it firmly, and dies on that day before evening comes, he will enter Paradise, and if he says it in the evening, believing firmly in it, and dies before morning comes, he will enter Paradise.” Al Walid bin Tha’labah contradicted him. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سِنَانٍ الْمُزَنِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي صَلَاتِهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ وَمِنْ حَرِّ جَهَنَّمَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا الصَّوَابُ-
عمرو بن سواد، ابن وہب، عمرو بن حارث، یزید بن ابوحبیب، سلیمان بن سنان مزنی، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں فرماتے تھے یا اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں فتنہ قبر اور فتنہ دجال اور زندگی اور موت کے فتنہ اور دوزخ کی گرمی سے۔ حضرت امام نسائی نے فرمایا یہ روایت ٹھیک ہے۔
It was narrated from ‘Abdah bin Abi Lubabah that Ibn Yasaf told him that he asked ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ,, what supplication did the Messenger of jah say the most before he died? She said: The supplication that he said the most was:(Allah, I seek refuge with You from the evil of what I have done, and from the evil of what I have not done yet.)” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الْجَنَّةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ الْجَنَّةُ اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ اسْتَجَارَ مِنْ النَّارِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ النَّارُ اللَّهُمَّ أَجِرْهُ مِنْ النَّارِ-
قتیبہ، ابوالاحوص، ابواسحاق ، برید بن ابومریم، انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ سے جنت مانگتا ہے تین مرتبہ تو اس سے جنت کہتی ہے یا اللہ! اس کو جنت میں داخل کر اور جو شخص دوزخ سے تین مرتبہ پناہ مانگتا ہے تو دوزخ کہتی ہے یا اللہ! اس کو دوزخ سے محفوظ فرما۔
Ibn Yasaf said: “I asked ‘Aishah, what was the supplication that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the most? She said: ‘The supplication that he said the most was:(Allah, I seek refuge with You from the evil of what I have done, and from the evil of what I have not done yet.)” (Sahih)