دودھ کی وجہ سے کون کون سے رشتے حرام ہوجاتے ہیں

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ أَنْبَأَنَا مَالِکٌ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا حَرَّمَتْهُ الْوِلَادَةُ حَرَّمَهُ الرَّضَاعُ-
عبداللہ بن سعید، یحیی، مالک، عبداللہ بن دینار، سلیمان بن یسار، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ولادت کی وجہ سے جو رشتے حرام ہوتے ہیں اس قدر رشتے دودھ پینے کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں یعنی رضاعت کا اور دودھ کا حکم ایک ہی ہے نکاح کے سلسلہ میں۔
It was narrated from ‘Aishah that her paternal uncle through breast-feeding, whose name was Aflah, asked permission to meet her, and she observed Hijab before him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was told about that and he said: “Do not observe Hijab before him, for what becomes unlawful (for marriage) through breast-feeding is that which become unlawful through lineage.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاکٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عَمَّهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ يُسَمَّی أَفْلَحَ اسْتَأْذَنَ عَلَيْهَا فَحَجَبَتْهُ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَحْتَجِبِي مِنْهُ فَإِنَّهُ يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ-
قتیبہ، لیث، یزید بن ابوحبیب، عراک، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کو اطلاع ملی کہ ان کے چچا جس کا نام افلح ہے ان کے پاس آنے کی اجازت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ دودھ کے رشتہ سے ان کے چچا تھے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے ان سے پردہ کر لیا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس بات کی اطلاع ملی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم ان سے پردہ نہ کرو کیونکہ دودھ پینے کی وجہ سے بھی اس قدر لوگ محرم بن جاتے ہیں جتنے کہ نسب کی وجہ سے محرم بن جاتے ہیں۔
It was narrated from ‘Aishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “What becomes unlawful (for marriage) through breast-feeding is that which becomes unlawful through lineage.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ-
محمد بن بشار، یحیی، مالک، عبداللہ بن ابوبکر، عمرہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا دودھ پلانے سے اتنے ہی رشتے حرام ہوتے ہیں کہ جتنے رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں۔
It was narrated that ‘Amrah said: “l heard ‘Aishah say: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘What becomes unlawful (for marriage) through breast-feeding is that which becomes unlawful through birth.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ الْوِلَادَةِ-
محمد بن عبید، علی بن ہاشم، عبداللہ بن ابوبکر، ابیہ، عمرہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا دودھ پینے یا پلانے کی وجہ سے اس قدر رشتے حرام ہوتے ہیں کہ جس قدر رشتے ولادت کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں۔
It was narrated that ‘Ali, may Allah be pleased with him, said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why do you choose wives from among Quraish and not from among us?’ He said: ‘Do you have anyone in mind?’ I said: ‘Yes, the daughter of Ilamzah.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘She is not permissible for me (to marry); she is the daughter of my brother through breast-feeding.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَکَ تَنَوَّقُ فِي قُرَيْشٍ وَتَدَعُنَا قَالَ وَعِنْدَکَ أَحَدٌ قُلْتُ نَعَمْ بِنْتُ حَمْزَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ-
ہناد بن سری، ابومعاویہ، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن، حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا سبب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (قبیلہ بنو ہاشم کو چھوڑ کر) قریش کی ہی لڑکیوں سے شادی کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہاری نگاہ میں کوئی ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں! حضرت حمزہ کی لڑکی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ میرے واسطے حلال نہیں ہے اس لیے کہ وہ میرے دودھ شریک بھائی کی لڑکی ہے وہ میرے لیے حلال نہیں ہے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbás said: “Mention was made to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم of the daughter of IIam.zah (as a potential wife). He said: ‘She is the daughter of my brother through breast- feeding.” (One of the narrators) Shu’bah said: “Qatadah heard this from Jabir bin Zaid.” (Sahih).
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ ذُکِرَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنْتُ حَمْزَةَ فَقَالَ إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ قَالَ شُعْبَةُ هَذَا سَمِعَهُ قَتَادَةُ مِنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ-
ابراہیم بن محمد، یحیی ابن سعید، شعبہ، قتادہ، جابر بن زید، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی لڑکی سے نکاح کرنے کیلئے کہا گیا تو فرمایا وہ میرے دودھ شریک بھائی کی لڑکی ہے۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the daughter of I-Iamzah was suggested to Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (as a potential wife). He said: “She is the daughter of my brother through breast-feeding, and what becomes unlawful (for marriage) through breast-feeding is the same as that which becomes unlawful through lineage.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدَ عَلَى بِنْتِ حَمْزَةَ فَقَالَ إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ وَإِنَّهُ يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ-
عبداللہ بن صباح، عبد اللہ، محمد بن سواء، سعید، قتادہ، جابربن زید، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت حمزہ کی لڑکی سے نکاح کرنے کے لیے کہا گیا تو فرمایا وہ میرے دودھ شریک بھائی کی لڑکی ہے اور یہ کہ رضاعت سے بھی وہ رشتے حرام ہوتے ہیں جو نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں
It was narrated that ‘Aishah said: “One of the things that Allah, the Mighty and Sublime revealed” — (one of the narrators) Al-Harith said (in his narration): “One of the things that were revealed in the Qur’an” — “was that ten known breast-feedings make marriage prohibited, then that was abrogated and changed to five known breast- feedings. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم passed away when this was something that was still being recited in the Qur’an.” (Sahih)