دعاء جنازہ کے بیان سے متعلق

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی عَلَی جَنَازَةٍ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَاعْفُ عَنْهُ وَعَافِهِ وَأَکْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ بِمَائٍ وَثَلْجٍ وَبَرَدٍ وَنَقِّهِ مِنْ الْخَطَايَا کَمَا يُنَقَّی الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنْ الدَّنَسِ وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَقِهِ عَذَابَ الْقَبْرِ وَعَذَابَ النَّارِ قَالَ عَوْفٌ فَتَمَنَّيْتُ أَنْ لَوْ کُنْتُ الْمَيِّتَ لِدُعَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِذَلِکَ الْمَيِّتِ-
احمد بن عمروبن سرح، ابن وہب، عمروبن حارث، ابوحمزة بن سلیم، عبدالرحمن بن جبیر، عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک جنازہ پر نماز پڑھی تو میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دعا کی اے خدا اس کی مغفرت فرما اور اس پر رحم فرما اے خدا اس کی مغفرت فرما اور اس پر رحم فرما دے اور اس کو معاف فرما اور اس کو سلامت رکھ اس عذاب سے اور اس کی بہتر طریقہ سے مہمان نوزی فرما اور اس کی جگہ کو (یعنی قبر کو) کشادہ فرما اور اس کو پانی اور اولے اور برف سے دھو دے یعنی اپنی رحمت کی ٹھنڈک سے اس طریقہ سے صاف کر دے کہ جس طریقہ سے کپڑا میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے اور اس کی جگہ کو بدل دے اور اس کو پانی اور برف اور اولوں سے دھو ڈال (مطلب یہ ہے کہ اپنی رحمت کی ٹھنڈک سے اس شخص کی غلطیوں کو معاف فرما دے) اور اس کے گناہوں کی گرمی کو ٹھنڈا کر دے اور اس شخص کو گناہوں سے اس طریقہ سے صاف اور پاک فرما دے کہ جس طریقہ سے سفید کپڑا میل سے صاف کر دیا جاتا ہے اور اس کو اس کے گھر سے عمدہ مکان اور ٹھکانا عطا فرما دے اور اس کو بہترین مقام کی طرف منتقل فرمادے (مطلب یہ ہے کہ اس مرنے والے کو دنیا کے گھر سے عمدہ گھر عطا فرما دے) اور اس کو (دنیاوی بیوی سے) عمدہ بیوی عنائت فرما دے اور اس کو عذاب قبر سے محفوظ فرما۔ حضرت عوف نے کہا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ دعا سن کر میں نے اس بات کی تمنا کی کہ کاش میں اس مرنے والے کی جگہ ہوتا (تو میں اس عمدہ قسم کی دعا سے نفع اور برکت حاصل کرتا)۔
It was narrated from ‘Amr bin Maimun from ‘Abdullah bin Rubay’ah As-Sulami, who was also one of the Companions of Allah’s essenge, from ‘Ubaid bin Khalid As-Sulami, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم established the bond of brotherhood between two men. One of them was killed and the other died after him. We offered the funeral prayer for him, and the Prophet said: “What did you say?” They said: “Allah, forgive him; Allah, have mercy on him; Allah, join him with his companion.” The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Where is his alah in comparison to his companion’s Salah? Where are his deeds in comparison to his companion’s deeds? Indeed the difference between them is as great as that between heaven and Earth.” (One of the narrators) ‘Amr bin Maimun said: “I was happy with that because he raised it for me.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ الْکَلَاعِيِّ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ الْحَضْرَمِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَی مَيِّتٍ فَسَمِعْتُ فِي دُعَائِهِ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ وَأَکْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّهِ مِنْ الْخَطَايَا کَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنْ الدَّنَسِ وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَنَجِّهِ مِنْ النَّارِ أَوْ قَالَ وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ-
ہارون بن عبد اللہ، معن، معاویہ بن صالح، حبیب بن عبید الکلاعی، جبیربن نفیرحضرمی، عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک میت پڑھتے ہوئے یہ دعا فرمائی آخر تک۔
It was narrated from Abu Ibrahim Al-Ansari, from his father, that he heard the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say, when offering the funeral prayer for one who had died: (0 Allah, forgive our living and our dead, those who are present among us and those who are absent, our males and our females, our young and our old). (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رُبَيِّعَةَ السُّلَمِيِّ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ خَالِدٍ السُّلَمِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ فَقُتِلَ أَحَدُهُمَا وَمَاتَ الْآخَرُ بَعْدَهُ فَصَلَّيْنَا عَلَيْهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قُلْتُمْ قَالُوا دَعَوْنَا لَهُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ اللَّهُمَّ أَلْحِقْهُ بِصَاحِبِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَيْنَ صَلَاتُهُ بَعْدَ صَلَاتِهِ وَأَيْنَ عَمَلُهُ بَعْدَ عَمَلِهِ فَلَمَا بَيْنَهُمَا کَمَا بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ قَالَ عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ أَعْجَبَنِي لِأَنَّهُ أَسْنَدَ لِي-
سوید بن نصر، عبد اللہ، شعبہ، عمروبن مرة، عمروبن میمون، عبداللہ بن ربیعة سلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے تھے انہوں نے حضرت عبید بن خالدسلمی سے سنا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو آدمیوں کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم فرما دیئے تو ان دونوں میں سے ایک قتل کیا گیا اور دوسرا چند دنوں کے بعد مر گیا ہم نے اس پر نماز ادا کی۔ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم نے کیا کہا یعنی کیا دعا مانگی؟ ہم نے کہا کہ ہم نے اس کے واسطے دعا مانگی اے خدا اس کو بخش دے اور اے اللہ اس پر رحم فرما دے اے اللہ اس کو اپنے ساتھی سے ملا دے۔ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس شخص کی نماز کہاں چلی گئی اور اس کا عمل کہاں چلا گیا۔ البتہ دونوں میں اس قدر فرق ہے کہ جیسے آسمان میں اور زمین میں۔
It was narrated that Talhah bin ‘Abdullah bin ‘Awf said: “I offered the funeral prayer behind Ibn ‘Abbas. He recited Fatihah Al Kitab and a Sarah, which he recited loudly, such that we could hear him. When he finished I took him by the hand and asked him. He said: ‘(It is) Sunnah and the truth.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي إِبْرَاهِيمَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الصَّلَاةِ عَلَی الْمَيِّتِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا وَذَکَرِنَا وَأُنْثَانَا وَصَغِيرِنَا وَکَبِيرِنَا-
اسماعیل بن مسعود، یزید، ابن زریع، ہشام بن ابوعبد اللہ، یحیی بن ابوکثیر، ابوابراہیم انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز جنازہ میں ارشاد فرماتے اے خدا اس کی مغفرت فرما دے اے خدا ہمارے زندہ اور مردہ اور حاضر اور غائب اور مرد و عورت اور چھوٹے اور بڑے کی مغفرت فرما دے۔
It was narrated that Talhah bin ‘Abdullah said: “I offered the funeral prayer behind Ibn ‘Abbas and I heard him reciting Fatiah Al Kitab. When he finished I took him by the hand and asked him: ‘Did you recite?’ He said: ‘Yes, it is the truth and the Sunnah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ وَهُوَ ابْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ عَلَی جَنَازَةٍ فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَةٍ وَجَهَرَ حَتَّی أَسْمَعَنَا فَلَمَّا فَرَغَ أَخَذْتُ بِيَدِهِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ سُنَّةٌ وَحَقٌّ-
ہیثم بن ایوب، ابراہیم، ابن سعد، طلحہ بن عبداللہ بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ ابن عباس کی اقتداء میں ایک جنازہ کی نماز ادا کی۔ انہوں نے سورت فاتحہ اور ایک سورت پڑھی۔ بلند آواز سے۔ یہاں تک کہ ہم کو ان کی آواز سنائی دی جس وقت فراغت ہوگئی تو میں نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا اور دریافت کیا کہ یہ کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ سنت ہے اور حق ہے۔
It was narrated that Abu Umamah said: “The Sunnah, when offering the funeral prayer, is to recite Umm Al-Qur’an (the Essence of the Qur’an) quietly in the first Takbir, then to say three (more) Takbirs and to say the Taslim after the last one.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ عَلَی جَنَازَةٍ فَسَمِعْتُهُ يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَخَذْتُ بِيَدِهِ فَسَأَلْتُهُ فَقُلْتُ تَقْرَأُ قَالَ نَعَمْ إِنَّهُ حَقٌّ وَسُنَّةٌ-
محمد بن بشار، محمد، شعبہ، سعد بن ابراہیم، طلحہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ ابن عباس کی اقتداء میں ایک جنازہ کی نماز پڑھی تو ان کو سورت فاتحہ پڑھتے ہوئے سنا۔ جس وقت وہ فارغ ہو گئے تو میں نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا اور ان سے دریافت کیا کہ تم کیا سورت پڑھ رہے ہو؟ انہوں نے فرمایا کہ جی ہاں یہ لازم اور مسنون ہے۔
A similar report was narrated from Ad-Dahhak bin Qais Ad-Dimashqi. (Sahih).
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّهُ قَالَ السُّنَّةُ فِي الصَّلَاةِ عَلَی الْجَنَازَةِ أَنْ يَقْرَأَ فِي التَّکْبِيرَةِ الْأُولَی بِأُمِّ الْقُرْآنِ مُخَافَتَةً ثُمَّ يُکَبِّرَ ثَلَاثًا وَالتَّسْلِيمُ عِنْدَ الْآخِرَةِ-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، ابوامامة رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مسنون یہ ہے کہ نماز جنازہ میں پہلی تکبیر کے بعد سورت فاتحہ آہستہ پڑھی جائے پھر تین تکبیر کہے اور آخر میں سلام پھیرے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no deceased person for whom a group of Muslims whose number reaches one hundred, offers the funeral prayer, interceding for him; but their intercession for him will be accepted.” (One of the narrators) Sallam said: “I narrated it to Shuaib bin Al-Habhab and he said: ‘Anas bin Malik narrated it to me from the Prophet (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوَيْدٍ الدِّمَشْقِيِّ الْفِهْرِيِّ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ قَيْسٍ الدِّمَشْقِيِّ بِنَحْوِ ذَلِکَ-
قتیبہ، اللیث، ابن شہاب، محمد بن سوید الدمشقی، الضحاک بن قیس، ابوامامہ اس حدیث کا ترجمہ سابقہ حدیث جیسا ہے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “No Muslim dies and a group of people whose number reaches one hundred offers the funeral prayer for him, interceding for him, but their intercession for him will be accepted.” (Sahih)