خواتین کے واسطے اس کی اجازت سے متعلق

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ بِنْتُ طَلْحَةَ عَنْ خَالَتِهَا عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ إِحْدَی نِسَائِهِ أَنْ تَنْفِرَ مِنْ جَمْعٍ لَيْلَةَ جَمْعٍ فَتَأْتِيَ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَتَرْمِيَهَا وَتُصْبِحَ فِي مَنْزِلِهَا وَکَانَ عَطَائٌ يَفْعَلُهُ حَتَّی مَاتَ-
عمرو بن علی، عبدالاعلی، بن عبدالاعلی، عبداللہ بن عبدالرحمن طائفی، عطاء بن ابورباح، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ازواج مطہرات میں سے کسی کو مزدلفہ سے رات ہی کو نکل جانے کا حکم دیا تھا نیز فرمایا کہ جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار کر اپنی جگہ پہنچ جائیں۔ حضرت عطاء بھی اپنے انتقال کے وقت تک اس طرح سے کرتے رہے۔
‘Aishah bint Talhah narrated from her maternal aunt ‘Aishah, the Mother of the Believers, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم told one of his wives to depart from Jam’ (Al-Muzdalifah) on the night of Jam’, to go to Jamratul ‘Aqabah and stone it, then come back to her camp before morning. And ‘Ata’ used to do that until he died.(Hasan)