خلع سے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمَخْزُومِيُّ وَهُوَ الْمُغِيرَةُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْمُنْتَزِعَاتُ وَالْمُخْتَلِعَاتُ هُنَّ الْمُنَافِقَاتُ قَالَ الْحَسَنُ لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ غَيْرِ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْحَسَنُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ شَيْئًا-
اسحاق بن ابراہیم، مخزومی، وہیب، ایوب، حسن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنے شوہروں سے کشیدہ رہنے والی اور خلع کرنے والی خواتین منافق اور دھوکہ باز ان کو ہی کہنا چاہیے۔
It was narrated from ‘Aishah that she said: “Praise be to Allah Whose hearing encompasses all voices. Khawlah came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم complaining about her husband, but I could not hear what she said. Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed: ‘Indeed Allah has heard the statement of her that disputes with you concerning her husband, and complains to Allah. And Allah hears the argument between you both.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ سَهْلٍ أَنَّهَا کَانَتْ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الصُّبْحِ فَوَجَدَ حَبِيبَةَ بِنْتَ سَهْلٍ عِنْدَ بَابِهِ فِي الْغَلَسِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ أَنَا حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا شَأْنُکِ قَالَتْ لَا أَنَا وَلَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ لِزَوْجِهَا فَلَمَّا جَائَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ قَدْ ذَکَرَتْ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ تَذْکُرَ فَقَالَتْ حَبِيبَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کُلُّ مَا أَعْطَانِي عِنْدِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِثَابِتٍ خُذْ مِنْهَا فَأَخَذَ مِنْهَا وَجَلَسَتْ فِي أَهْلِهَا-
محمد بن سلمہ، ابن قاسم، مالک، یحیی بن سعید، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت حبیبہ بنت سہل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ اہلیہ حضرت صامت بنت قیس رضی اللہ عنہا کی حضرت حبیبہ بنت سہل بیان کرتی ہیں کہ ایک دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح صادق کے شروع میں نماز کے لیے نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حبیبہ کو دروازہ کے نزدیک پایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کون ہو؟ تو حضرت حبیبہ نے فرمایا میں حبیبہ بنت سہل ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کس وجہ سے کیا بات پیش آئی؟ حضرت حبیبہ نے فرمایا کہ میرے اور میرے شوہر کے درمیان نبھا نہیں رہتا۔ میرے شوہر کا نام حضرت ثابت بن قیس ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ حبیبہ بنت سہل کچھ بیان کر رہی ہیں جو کچھ کہ خداوند قدوس نے چاہا اس کی زبان سے نکلا۔ یہ سن کر حبیبہ نے بیان کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے جو کچھ مجھ سے کہہ دیا وہ میرے پاس موجود ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم حضرت ثابت بن قیس کے لے لو۔ یعنی تم ان سے اپنی چیز واپس لے لو۔ چنانچہ حضرت ثابت بن قیس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمانے کے مطابق وہ چیز ان سے واپس لے لی اور اپنا چڑھایا ہوا مال واپس لے لیا اور حضرت حبیبہ رضی اللہ عنہا اپنے گھر والوں میں بیٹھ گئیں یعنی حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے گھر چلی گئیں۔
It was narrated from Ayyub, from Al-Hasan, from Abu Hurairah, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Women who seek divorce and Khul are like the female hypocrites.” Al Hasan said: “I did not hear it from anyone other than Abu Hurairah.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahmán (An-Nasa’i) said: Al-Hasan did not hear anything from Abu Hurairah.
أَخْبَرَنَا أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ أَمَا إِنِّي مَا أَعِيبُ عَلَيْهِ فِي خُلُقٍ وَلَا دِينٍ وَلَکِنِّي أَکْرَهُ الْکُفْرَ فِي الْإِسْلَامِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْبَلْ الْحَدِيقَةَ وَطَلِّقْهَا تَطْلِيقَةً-
ازہر بن جمیل، عبدالوہاب، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کی اہلیہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئیں اور کہنے لگیں کہ مجھ کو غصہ اور ناراضگی نہیں حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کی عادت اور دین کی طرف سے لیکن اسلام میں کفر اور ناشکری کرنا برا سمجھتی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ان کا باغ واپس کر دو۔ وہ کہنے لگ گئیں کہ ہاں واپس کر دوں گی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ثابت بن قیس سے فرمایا کہ تم اپنا باغ لے لو اور اس کو ایک طلاق دے دو۔
It was narrated from Yahya bin Saeed, from ‘Amrah bint ‘Abdur-Rahman, that she told him about Habibah bint Sahl: “She was married to Thabit bin Qais bin Shammas. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out to pray As-Subh and he found Habibah bint Sahl at his door at the end of the night. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Who is this?’ She said: ‘I am Habibah bint Sahi, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ He said: ‘What is the matter?’ She said: ‘I cannot live with Thabit bin Qais’ — her husband. When Thabit bin Qais came, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم d said to him: ‘Here is Habibah bint Sahl and she has said what Allah willed she should say.’ Habibah said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, everything that he gave me is with me.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Take it from her.’ So he took it from her and she stayed with her family.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي حَفْصَةَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ امْرَأَتِي لَا تَمْنَعُ يَدَ لَامِسٍ فَقَالَ غَرِّبْهَا إِنْ شِئْتَ قَالَ إِنِّي أَخَافُ أَنْ تَتَّبِعَهَا نَفْسِي قَالَ اسْتَمْتِعْ بِهَا-
حسین بن حریث، فضل بن موسی، حسین بن واقد، عمارہ بن ابوحفصہ، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ میری بیوی ایک ایسی عورت ہے کہ اس کو جو شخص بھی ہاتھ لگائے تو وہ اس کو منع نہیں کرتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو دور اور دفع کر دو (یعنی اس کو طلاق دے دو) اس شخص نے عرض کیا کہ مجھ کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس وجہ سے میری جان نہ چلی جائے یعنی بے قراری کی وجہ سے میرا دل اس کی طرف نہ لگا رہے اور ایسا نہ ہو کہ میں اس کو اپنے سے الگ کر کے گناہ میں مبتلا ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسا نہیں ہو سکتا کہ تم اس کو اپنے استعمال میں رکھو۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the wife of Thabit bin Qais came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I do not find any fault with Thabit bin Qais regarding his attitude or religious commitment, but I hate j after becoming Muslim.” The essenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Will you give him back his garden?” She said: “Yes.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Take back the garden and divorce her once.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا هَارُونُ بْنُ رِئَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ تَحْتِي امْرَأَةً لَا تَرُدُّ يَدَ لَامِسٍ قَالَ طَلِّقْهَا قَالَ إِنِّي لَا أَصْبِرُ عَنْهَا قَالَ فَأَمْسِکْهَا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ مُرْسَلٌ-
اسحاق بن ابراہیم، نضر بن شمیل، حماد بن سلمہ، ہارون بن رئاب، عبداللہ بن عبید بن عمیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کسی شخص نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے نکاح میں ایک عورت ہے جو کہ کسی کے ہاتھوں کو رد نہیں کرتی جب کوئی اس کو ہاتھ لگاتا ہے (تو وہ اس کے ہاتھوں کو نہیں روکتی) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو طلاق دے دو اس نے کہا کہ میں اس کے علاوہ صبر نہیں کر سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو روک دو (یعنی اس عورت کی تم پوری طرح سے حفاظت اور نگرانی کرو اور اس کو ایسا کرنے سے روک دو)۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “A man came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘My wife does not object if anyone touches her.’ He said: ‘Divorce her if you wish.’ He said: ‘I am afraid that I will miss her.’ He said: ‘Then stay with her as much as you need to.” (Sahih)