خطبہ کس طریقہ سے پڑھے؟

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَقَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَّمَنَا خُطْبَةَ الْحَاجَةِ الْحَمْدُ لِلَّهِ نَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَسَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ يَقْرَأُ ثَلَاثَ آيَاتٍ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمْ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا کَثِيرًا وَنِسَائً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَائَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ کَانَ عَلَيْکُمْ رَقِيبًا يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ أَبُو عُبَيْدَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ شَيْئًا وَلَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَلَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ-
محمد بن مثنی و محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق ، ابوعبیدة، عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو حاجت کا خطبہ (یعنی نکاح وغیرہ کا) اس طریقہ سے سکھلایا آخر تک۔ یعنی تمام تعریف ہے اللہ کی اور ہم اس سے مدد چاہتے ہیں اور اس سے مغفرت مانگتے ہیں اور ہم پناہ مانگتے ہیں اپنے خدا کی اپنے قلوب کی برائی سے کہ جس کو خداوند قدوس راستہ دکھلا دے تو اس کو گمراہ کرنے والا کوئی شخص نہیں ہے اور جس کو گمراہ کردے تو اس کو کوئی راستہ بتلانے والا نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ کوئی معبود برحق نہیں ہے۔ علاوہ اللہ کے اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے ہیں اور اس کے بھیجے ہوئے رسول ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین آیات کریمہ تلاوت فرمائی۔ اے ایمان والو! تم خدا سے ڈرو اپنے پروردگار سے کہ جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا پھر اس سے اس کا جوڑا بنایا پھر دونوں کے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائے اور تم ڈرو اللہ سے کہ جس کے نام پر تم مانگتے ہو اور تم ڈرو اس کے رشتہ ناطوں سے اے ایمان والو! ڈرو اللہ سے اور تم مضبوط بات کہا کرو۔ امام نسائی نے فرمایا کہ یہ حدیث منقطع ہے کیونکہ ابوعبیدہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود سے نہیں سنا اور نہ عبدالرحمن نے حضرت عبداللہ سے سنا اور نہ عبدالجبار بن وائل نے اپنے والد حضرت ابن حجر سے سنا۔
It was narrated from Ibrahim bin NashIt that he asked Ibn Shihab about Ghusl on Friday. He said: “It is a Sunnah; Salim bin ‘Abdullah told me, narrating from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم spoke about it from the Minbar.” (Sahih)